Cabinet approves amended Lokpal Bill
ترمیم شدہ لوک پال بل کو جس میں ریاستی لوک آیوکت کی تشکیل سے مرکزی حکومت کو غیر مربوط کیا گیا ہے آج مرکزی کابینہ نے منظوری دے دی۔ اس سے پارلیمنٹ میں بحث کیلئے راہ ہموار ہوئی ہے ۔ نظر ثانی شدہ بل میں راجیہ سبھا کی سلیکٹ کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر کئی تبدیلیاں لائی گئی ہیں جن میں سی وی سی کی جانب سے ڈائرکٹر آف پراسکیوشن کا تقرر بھی شامل ہے ۔ تاہم حکومت نے راجیہ سبھا کمیٹی کی ایک کلیدی سفارش کو قبول نہیں کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایک عہدیدار کو جسے لوک پال کی تحقیقات کا سامنا ہے تحقیقات کے ابتدائی مرحلہ میں سماعت کا موقع نہیں دیا جانا چاہئے ۔ سیاسی جماعتوں میں لوک پال بل سے لوک آیوکت کی تشکیل پر شدید اختلافات کے پیش نظر یہ متنازعہ بل سلیکٹ کمیٹی کے حوالے کیا گیا تھا۔ یہ ایک ایسا متنازعہ قانون ہے جس میں کئی جماعتوں کا ادعا ہے کہ اس سے مرکزی حکومت کو ریاستوں کے اختیارات سلب کرنے کا موقع ملے گا۔ بل میں کہا گیا ہے کہ لوک پال نافذ ہونے کے اندرون ایک سال ریاستی حکومتوں کو لوک آیوکت کا قیام عمل میں لانا ہو گا۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں