اسی دوران شیوسینا کے 14ارکان اسمبلی پر مشتمل ایک وفد یہاں صورتحال کا جائزہ لینے پہونچا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق تشدد میں19پولیس عہدیدار اور 102 پولیس جوان زخمی ہوئے۔ جھگڑا مبینہ طورپر ہوٹل میں بل ادا کرنے کے مسئلہ پر شروع ہوا تھا۔
ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس جاویداحمد علاقہ میں کیمپ کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے صورتحال کی مکمل رپورٹ حکومت کو پیش کردی ہے۔ اس دوران این سی پی نے دھولیہ فسادات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فرقہ وارانہ کشیدگی کو روکنے اور ہم آہنگی کو برقرا ررکھنے کیلئے ہر ضلع کے حساس شہروں اور قصبوں میں اسٹڈی گروپس قائم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
این سی پی ترجمان نواب ملک نے ممبئی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پارٹی قیادت نے اس معاملہ پر پہلے ہی وزیر داخلہ آر آر پاٹل سے بات چیت کی ہے۔
Curfew continues in Dhule for the fifth day
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں