نغمہ : بوندیں نہیں ستارے ٹپکے ہیں کہکشاں سے
فلم : ساجن کی سہیلی (1981)
نغمہ نگار : مجروح سلطان پوری
گلوکار : محمد رفیع
اداکار : ریکھا ، ونود مہرہ
موسیقار : اوشا کھنہ
یوٹیوب : Saajan Ki Saheli - Boondein Nahin Sitare Tapke HaiN - Mohd.Rafi
بوندیں نہیں ستارے ٹپکے ہیں کہکشاں سے
صدقے اتر رہے ہیں تم پر یہ آسماں سے
بوندیں نہیں ستارے ٹپکے ہیں کہکشاں سے
موتی کے رنگ رت کے قطرے دمک رہے ہیں
یا ریشمی لٹوں میں جگنو چمک رہے ہیں؟
آنچل میں جیسے بجلی کوندے یہاں وہاں سے
صدقے اتر رہے ہیں تم پر یہ آسماں سے
بوندیں نہیں ستارے ٹپکے ہیں کہکشاں سے
دیکھے تو کوئی عالم بھیگے سے پیرہن کا
پانی میں ہے یہ شعلہ یا نور ہے بدن کا؟
انگڑائی لے رہے ہیں ارماں جواں جواں سے
صدقے اتر رہے ہیں تم پر یہ آسماں سے
بوندیں نہیں ستارے ٹپکے ہیں کہکشاں سے
پہلو میں آکے میرے کیا چیز لگ رہی ہو
باہوں کے دائرے میں تصویر لگ رہی ہو
حیران ہوں کہ تم کو دیکھوں کہاں کہاں سے
صدقے اتر رہے ہیں تم پر یہ آسماں سے
بوندیں نہیں ستارے ٹپکے ہیں کہکشاں سے
صدقے اتر رہے ہیں تم پر یہ آسماں سے
بوندیں نہیں ستارے ٹپکے ہیں کہکشاں سے
boondein nahin sitaare tapake hain kahakashaan se - Saajan ki Saheli (1981)
میں نے یہ فلم دیکھا نہیں مگر سچ میں اچھا ہے
جواب دیںحذف کریںمیں نے فلم دیکھی ہے فلم میں تو کوئی خاص بات نظر نہیں آئی لیکن گانا بہت بہت خوب
جواب دیںحذف کریں