ابن الوقت - ڈپٹی نذیر احمد - قسط:24 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2018-05-06

ابن الوقت - ڈپٹی نذیر احمد - قسط:24


خلاصہ فصل - 22
حجتہ الاسلام آئے اور ابن الوقت کی کوٹھی میں انھوں نے اپنا گذر نہ دیکھا

ایک وقت ایسا آیا کہ پانی کے برسنے میں دیری ہوئی۔مسلمانوں نے صلاح کی کہ جمعہ کے دن عید گاہ میں ’’نماز استسقأ‘‘(وہ نماز جو پانی برسنے کے لئے پڑھی جاتی ہے)پڑھیں اور وہیں جمعہ کی نماز ہو۔جمعرات کو عید گاہ میں صفائی ہوئی،شامیانے لگے،جانمازیں بچھیں۔یکایک رات کو اچھا اور زور کا پانی برسا۔وہ منصوبہ ملتوی ہو گیا۔لہذا بدستور جمعہ کی نماز جامع مسجد میں ہوئی۔نماز کے بعد لوگ حجتہ الاسلام سے ملے اور پوچھا آپ کب تشریف لائے۔
حجتہ الاسلام نے بتایا کہ کل عصر اور مغرب کے درمیان۔یہ سن کر سب نے کہا آپ ہی کے قدموں کی برکت ہے کہ خدا نے اپنے بندوں پر رحم فرمایا۔
جب حجتہ الاسلام کو لے کر ڈاک گاڑی ابن الوقت کے احاطے میں داخل ہوئی تو ابن الوقت ہوا خوری کو گئے ہوئے تھے۔حجتہ الاسلام نے اتر کر تفصیل سے اندر باہر کوٹھی کو دیکھا۔خدمت گذار وضو کا آفتابہ(وضو کا لوٹا)لئے ساتھ ساتھ تھا۔جب اسے معلوم ہوا کہ آس پاس کہیں مسجد نہیں ہے تو پوچھا کہ ڈپٹی صاحب کے ساتھ تم کتنے مسلمان ہو؟
خانسامان (سامان کی دیکھ بھال کرنے والا)نے انگلیوں پر گن کر بتایا ۔درزی ایک،سقہ (پانی بھرنے والا)ایک،چوکیدار ملا کر تین،باورچی کے ہاتھ تلے دو،کتنے ہوئے پانچ،دو سائیس(گھوڑوں کی دیکھ بھال کرنے والا)،دو چپراسی تو ایک میں،جملہ دس ہوئے۔
وضو کرنے کے بعد حجتہ الاسلام نے اپنے خدمت گذار سے دو جانمازیں گاڑی میں سے منگوا لیں اور کہا کہ یہاں نماز وغیرہ کا کوئی اہتمام معلوم نہیں ہوتا۔تمام کمروں میں جدھر دیکھو تصویریں ہی تصویری ہیں۔لہذا برآمدے میں جا نمازیں بچھائی گئیں۔حجتہ الاسلام نے اذان کہی۔اذان سے کسی کے کان آشنا نہ تھے۔اصطبل میں گھوڑوں نے کان کھڑے کر لئے اور کتے بھونکنے لگے۔
حجتہ الاسلام نے جماعت بنائی اور اپنے دونوں نوکروں کے ساتھ عصر کی نماز پڑھی۔اس کے بعد خانسامان سے ابن الوقت کے روزانہ مصروفیات دریافت کیں۔معلوم ہواکی صبح آٹھ بجے اٹھتے ہیں اور رات کے بارہ بجے سوتے ہیں۔پکوان میں انگریزی کھانا ہوتا ہے جو مدراس کی طرف سے کشٹیا باورچی پکاتا ہے۔
مغرب کا وقت قریب آیا تو حجتہ الاسلام نے مغرب کی جہری نماز پڑھی(جہری نماز:جس میں بلند آواز سے سورے وغیرہ پڑھتے ہیں)ان آوازوں کو سن کر کتے اور بھی ہنگامہ کرنے لگے۔اتنے میں ابن الوقت آپہنچا۔حجتہ الاسلام نے کڑک کر نماز تمام کی۔نماز کے بعد دونوں بھائی ملے تو ابن الوقت نے کہا کہ بنگلے کو تو آپ دیکھ چکے ہیں۔اب آپ اپنی سہولت سے اسباب جہاں رکھنا چاہیں رکھیں اور بنگلے میں قیام کیجئے۔افسوس ہے کہ کمرے کم ہیں اورچھوٹے ہیں ۔لیکن ایسی حالت میں ، میں نوبل صاحب کی کوٹھی میں بھی چلا جا سکتا ہوں۔


Urdu Classic "Ibn-ul-Waqt" by Deputy Nazeer Ahmed - Summary episode-24

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں