فلم پدماوتی کا نام پدماوت کرنے سسنر بورڈ کی ہدایت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-12-31

فلم پدماوتی کا نام پدماوت کرنے سسنر بورڈ کی ہدایت

فلم’پدماوتی‘ کا نام پدماوت کرنے سسنر بورڈ کی ہدایت
26کٹوتیوں کے مشورے کے ساتھ سنجے لیلا بھنسالی کی فلم کو سرٹیفکٹ دینے کا فیصلہ
ممبئی
پی ٹی آئی
سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن( سی بی ایف سی) نے سنجے لیلا بھنسالیل کی فلم’’پدماوتی‘‘ کو یواے سرٹیفکٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم ہدایت کار کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ فلم کا نا پدماوت کردیں۔ بورڈ کی جانب سے جاری کئے گئے ایک اعلامیہ کے مطابق28دسمبر کو بورڈ کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں یہ فیصلہ کیا گیاکہ فلم کو یو اے سر ٹیفکیٹ دیاجائے اور اس میں چند ایک تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ نام کو پدماوتی سے بدل کر پدماوت کرنے کا مشورہ دیاجائے۔ سنجے لیلا بھنسالی فلم کے تنازعہ کے پیش نظر پارلیمانی کمیٹی کے روبر و حاضر ہوچکے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ اس فلم پر انہوںنے150 کروڑ روپے خرچ کئے ۔ دپیکا پڈوکون ، شاہد کپور اور رنویر سنگھ کی جانب سے اس فلم میں اہم کردار ادا کئے گئے ہیں۔ یہ فلم سولہویں صدی کی ایک نظم پدماتی پر بنائی گئی ہے جسے ملک محمد جائسی نے تحریر کیا تھا ۔ بورڈ نے فلم کے آغاز میں ایک نوٹ بھی پیش کرنے کی ہدایت دی ہے جس میں یہ کہا جائے کہ یہ فلم ستی کے عمل کو فروغ دینے کے لئے نہیں ہے ۔ فلم کے ایک گیت میں بھی ضروری تبدیلیاں لانے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ اجلاس میں بورڈ کے صدر نشین پرسون جوشی کے علاوہ کمیٹی کے دیگر ارکان نے شرکت کی ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلمساز اور سماج دونوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے فلم کا متوازن جائزہ لیا گیا ۔ فلم کے بارے میں پیدا شدہ تنازعات کو دیکھتے ہوئے بورڈ نے ایک خصوصی گروپ تشکیل دیا تھا تاکہ کسی قطعی نتیجہ پر پہنچا جاسکے ۔ اسپیشل گروپ میں اودے پور کے اروند سنگھ، ڈاکٹر چندرامانی سنگھ اور پروفیسر کے کے سنگھ( جے پور یونیورسٹی) شامل تھے۔ گروپ نے اس فلم کا بغور جائزہ لیا اور چند نمائندگیاں کیں جن کا تعلق تاریخی واقعات اور سماجی و ثقافتی پہلوؤں سے تھا۔ سنجے لیلا بھنسالی نے تحریری طور پر بورڈ سے خواہش کی تھی کہ اس فلم کو راجپوت برادری کے تاریخ دانوں اور دانشوروں کو دکھایاجائے۔28نومبر کو اس فلم کی تھری ڈی درخواست داخل کی گئی تھی ۔ راجپوت برادری کا کہنا ہے کہ اس فلم میں تاریخی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا جب کہ تاریخ دان اس بات پر منقسم رائے رکھتے ہیں کہ پدماوتی کا حقیقت میں کوئی وجود تھا ۔ مختلف ریاستوں میں احتجاج دیکھتے ہوئے یکم دسمبر کو ہونے والی اس فلم کی ریلیز کو روک دیا گیا تھا ۔ ایک اطلاع کے مطابق سنسر بورڈ نے فلم میں 26کٹوتیوں کی ہدایت دی ۔

Censor Board suggests title change: 'Padmavati' to become 'Padmavat'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں