ہند قطر یادداشت مفاہمت - روسی فیڈریشن سے تجارتی معاہدہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-14

ہند قطر یادداشت مفاہمت - روسی فیڈریشن سے تجارتی معاہدہ

نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت منعقدہ مرکزی کابینہ کے اجلاس میں آج مختلف امور کو منظوری دی گئی ۔ مرکزی کابینہ نے آج جموں میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ( آئی آئی ایم) کے قیام کو منظوری دے دی گئی ۔ جموں میں آئی آئی ایم کا قیام وزیر اعظم مودی کے جموں و کشمیر کے لئے اعلان کردہ ترقیاتی پیکیج کا حصہ ہے ۔ آئی آئی ایم پراجکٹ کے لئے2016سے2020ء ابتدائی چار سال کے دوران6090کروڑ روپے سرمایہ کاری کی جائے گی ۔ ابتدا میں آئی ایم، قدیم انجینئرنگ کالج کی عمارت میں اپنی سر گرمیاں کا شروع کرے گا ۔ اس ادارے میں مینجمنٹ کے شعبہ میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلوما پراجکٹ(پی جی ڈی پی) کے لئے 54تھی جو گزشتہ چار برسوں کے دوران بڑھتے ہوئے 120ہوگئی ۔ اسی دوران فیصلہ کیا گیا کہ آئی آئی ایم کے کیمپس کا جموں میں قیام اور آوٹ کیمپس کو کشمیر کے کسی علاقہ میں قیام عمل میں لایاجائے گا۔ مستقل کیمپس کے قیام کے لئے تفصیلی رپورٹ تیار ی شروع کی جائے گی۔ اس کے علاوہ مرکزی کابینہ نے سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ1860کے تحت آئی آئی ایم جموں سو سائٹی کو منظور کرلیا۔ یہ سوسائٹی کے بورڈ آف گورنرس کے ذڑیعہ آئی آئی ایم جموں کو چلایا گی اور کیمپس کے قیام کی شروعات کرے گی ۔ مرکزی حکومت اس بورڈ کو تشکیل دے گی۔ آئی آئی ایم کا قیام وزیر اعظم کے جموں کشمیر پیاکیج کا ایک حصہ ہے ۔ اس کے علاوہ انسٹی ٹیوٹ جموں میں آئی آئی ٹی کا قیام این آئی ٹی سری نگر کو عصریانہ ، اور ریاست کے علاقہ جموں اور کشمیر میں مزید دو آئی آئی ایم ایس کے قیام شامل ہے ۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ ملک کا ایک عظیم اور مینجمنٹ کی معیاری تعلیم ، ٹریننگ کے ساتھ قابلیت میں اضافہ کے لئے عالمی سطح پر منفرد پہچان ہے ۔ فی الحال ملک بھر میں19آئی آئی ایمس کارکرد ہیں،13آئی آئی ایم ایس احمد آباد ،بنگلور، کولکتہ، لکھنو ، اندور، کوزی کوڈ، شیلانگ، رانچی ،رائے پور ، روہتک، کاشی پور، تریچی، ادئے پور میں چلائے جارہے ہیں2015ء میں جن دیگر چھ آئی آئی ایم کی شروعات ہوئی تھی ، ان وہ امرتسر ، سیرا مور، ناگپور، بودھ گیا، سنبھل پور اور وشاکھا پٹنم میں قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔ مرکزی کابینہ نے آج آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس( اے آئی آئی ایم ایس) کی انصار ی نگر اور آیوروگیان نگر میں رہائشی کالونیوں کی دوبارہ تعمیر کو کبھی منظوری دی ۔ کابینی فیصلہ کے مابق نیشنل بلڈنگ کنسٹرکشن کارپوریشن لمٹیڈ( این بی سی سی)1,444رہائشی مکانات کی دوبارہ تعمیر کرنے کی ذمہ داری ہے ۔ مرکزی کابینہ نے ہندوستان اور قطر کے درمیان7اپریل1999ء میں دستخط کردہ یاداشت مفاہمت کی بنیاد پر نئے یادداشت مفاہمت کو منظوری دی ۔ ہندوستان او ر قطر کے درمیان نوجوانوں اور کھیل کے میدان کا پہلا باہمی تعاون کا معاہدہ تھا ۔ اس پر5جون کو دستخط ہوئے تھے ۔ اس یادداشت مفاہمت کے ذریعہ دونوں ممالک کے درمیان معلومات کا پھیلاؤ کے ذریعہ کھی، سائنس، اسپورٹس میڈیسن اور کوچنگ تکنیک میں مہارت کی فراہمی کے موقع شامل ہیں۔ مرکزی حکومت نے رو س فیڈریشن کے ساتھ دو رخی تجارت اور اقتصادی تعاون کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں اس ضمن میں تجویز پیش کی گئی۔ اس سے روس کے ساتھ باہمی تجارت اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔ دونوں ملکوں کے درمیان کا روبار اور معاشی تعلقات کا دائرہ بھی بڑھایاجاسکے گا۔ ہندوستان اور روس کے کاروباری تعلقات بہت گہرے ہیں اور دونوں ملک برکس کے بھی رکن ہیں۔ کابینہ کی معاشی امور کی کمیٹی( سی سی ایف اے) نے فیصلہ کیا ہے کہ پٹرول کے ساتھ ملانے کے لئے استعمال کئے جانے والے ایتھنول کی قیمت آئندہ شکر کے سیزن میں39روپئے فی لیٹر رہے گی۔ سی سی ایف اے نے ایتھنول کی عوامی شعبہ کی تیل مارکٹنگ کرنے والی کمپنیوں کے لئے قیمت کے طریقہ کار پر حکومت ایتھنول کی فراہمی کی مدت یکم دسمبر2016ء سے 30نومبر2017ء کے دوران کس بھی وقت نظر ثانی و اضافہ کرسکتی ہے ۔ تاہم اس کا انحصار معاشی اور دیگر متعلقہ صورتحال پر ہوگا۔ مرکزی کابینہ کی معاشی امور کی کمیٹی نے جھار کھنڈ کے صاحب گنج ہائی پاس اور بہار کے مانی ہاری ہائی پاس کے درمیان نئے رابطہ کی تعمیر کو منظوری دی ۔ اس منصوبہ میں دریائے گنگا پرپل کی تعمیر بھی شامل ہے ۔ اس سارے منصوبہ کی1954.77کروڑ روپے لاگت آئی ہے جسے مرکزی کابینہ نے منظور کرلیا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں