ملک بھر میں دلتوں کے خلاف حملے بند کئے جائیں - ارکان لوک سبھا کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-26

ملک بھر میں دلتوں کے خلاف حملے بند کئے جائیں - ارکان لوک سبھا کا مطالبہ

پی ٹی آئی
لوک سبھا میں بلا لحاظ جماعتی وابستگی تمام ارکان نے آج ملک بھر مظالم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دلتوں پرمظالم کو روکنے کا مطالبہ کیا ۔ ایل جے پی کے چراغ پاسوان نے ایوان کی توجہ دلتوں پر مظالم کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ بہار کے ضلع مظفر پور میں دو دلت نوجوانوں کو زدوکوب کرتے ہوئے ان پر پیشاب کیا گیا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اضلاع دربھنگہ اور کشن گنج میں بھی دلتوں پر مظالم کے واقعات پیش آئے ہیں ، جب کہ ریاستی حکومت نے ان واقعات پر کوئی کارروائی نہیں کی ۔ انہوں نے ان واقعات کی سی بی آئی کے ذریعہ تحقیقات کروانے کا مطالہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں تقریبا بیس کروڑ دلت رہتے ہیں ، لیکن صرف چند ہی ایسے ہیں جو بجران کے وقت آگے آتے ہیں ۔ آڑ جے ڈی کے رکن پپو یادو نے اتر پردیش کی حکومت پر مختلف طبقات کے درمیان دراڑیں پیدا کرنے کا الزام عائد کیا ۔ بی جے پی کی میناکشی لیکھی نے کہا کہ دلتوں پر مظالم پر کئی قسم کی سیاست کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں ذات پات پر مبنی کسی قسم کے ریمارکس نہیں کئے جانے چاہئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جنوبی ہند میں نسل پر ستانہ جملے ہنوز استعمال ہورہے ہیں ۔ لیکھی نے کہا کہ ان الفاظ کا استعمال بند ہونا چاہئے اور دلتوں پر حملوں کے واقعات پر سیاست نہیں کرنی چاہئے ۔ کانگریس کے رکن ایم رام چندرن نے کیرالا میں سی پی آئی ایم کارکن کی شکایت پر دو دلت بہنوں کی گرفتاری کا مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ گرفتاریاں اس لئے ہوئیں کیونکہ یہ ایک دلت لیڈر کی لڑکیاں ہیں۔ انہیں بائیں بازو محاز کے کارکن کی شکایت پر پولیس نے ہراساں کیا ۔ ان کے ریمارکس پر بائیں بازو کے ارکان کی جانب سے پر شور احتجاج کیا گیا۔ کانگریس کے تھوک چوم میانیا نے ایمیگریشن عہدیدار کی جانب سے منی پوری خاتون کے خلاف بھی مبینہ طور پر نسل پرستانہ ہراسانی کا واقعہ کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی آزادی کے 70برس بعد بھی شمال مشرقی علاقہ کے عوام سے اس طرح کا سلوک کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ شمال مشرقی علاقہ کو قومی گیت میں ذکر نہیں کیا گیا ہے اور نصابی کتابوں میں شمال مشرقی علاقہ کی تاریخ کا ذکر کیا گیا ہے ۔ انہوں نے نسل پرستی پر سخت قوانین مدون کرنے کا مطالبہ کیا۔ملک بھر میں دلتوں پر ہورہے مظالم پر وزیر اعظم کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی حکومت کے بر سر اقتدار آنے کے بعد سے ہی دلتوں پر مظالم کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے گجرات کے اناؤ واقعہ کا حوالہ دیا جس میں دلت نوجوانوں کو گائے رکھشا گروپ کی جانب سے22جولائی کو گائے کی حفاظت کے نام پر زدوکوب کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ انہوں نے منگلورو میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس ایم کے گنپتی کی خود کشی کا حوالہ دیتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ دلتوں اور حاشیہ پر رکھے گئے افراد پر مظالم بڑھ رہے ہیں ۔ یہاں تک کہ جو افراد حکومت میں ہیں وہ بھی خود کشی کررہے ہیں ۔ اسی طرح انہوں نے مہاراشٹرا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ دو دلت نوجوان بائیک پر جاتے ہوئے ایک گاڑی کو اوور ٹیک کیا جب کہ سڑکوں پر اوور ٹیک کرنا عام بات ہے تاہم اس وجہ سے ا ن دلت نوجوانوں کو روک کر شدید زدوکوب کیا گیا ۔ جب ان کی گاڑی پر امبیڈکر کی تصویر لگی دیکھ کر ان حملہ آوروں نے ان دلتوں کو مزید زدوکوب کیا ۔ اتر پردیش میں بھی دلتوں کے خلاف مظالم میں بڑے پیمانہ پر اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے مرکز میں بر سر اقتدار آنے کے بعد سے ہی ملک بھر میں دلتوں میں حملوں میں اضافہ ہوا ہے ۔
نئی دہلی
یو این آئی
ملک بھر میں دلتوں پر ہورہے مظالم پر وزیر اعظم کو بیان دینے کی خواہش کرتے ہوئے دی گئی نوٹس کے مسترد ہوجانے پر ترنمول کانگریس نے آج راجیہ سبھا سے واک آؤٹ کردیا۔ اے آئی ٹی سی کے ڈیرک اوبرائین نے ایوان بالا میں دلتوں پر مظالم کے مسئلہ کو وقفہ سوالات کے دوران اٹھاتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے قواعد267کے تحت صدر نشین کو نوٹس دی تھی اس پر ڈپٹی چیر مین پی جے کورین نے کہا کہ اوبرائن کی جانب سے دی گئی نوٹس کو قبول نہیں کیا گیا ہے ۔ اس پر ترنمول کانگریس کے سکھیندو شیکررائے نے کہا کہ ملک بھر میں دلتوں پر ہورہے مظالم پر وزیر اعظم کو خود سے ایوان میں بیان دینا چاہئے جب کہ وزیر اعظم نے ایک بیان تک نہیں دیا ۔ ترنمول کانگریس کے ارکان کی تائید کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے نریش اگر وال نے بھی استفسار کیا کہ ترنمول کانگریس کی نوٹس پر قائدین کی میٹنگ میں غور نہیں کیا جاتا۔ ترنمول کانگریس کی جانب سے مسلسل اصرار کے باوجود ڈپٹی چیر مین نے کوئی جواب نہیں دیا جس پر ان ارکان نے ایوان بالا سے واک آؤٹ کیا۔

Stop attacks on Dalits, LS MPs demand

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں