مسلمان بھارت ماتا کی جئے کا نعرہ نہ لگائیں - دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-02

مسلمان بھارت ماتا کی جئے کا نعرہ نہ لگائیں - دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ

سہارنپور، یوپی
پی ٹی آئی
بھارت ماتا کی جئے پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے دارالعلوم دیوبند نے فتویٰ جاری کیا ہے کہ مسلمان یہ نعرہ لگانے سے باز رہیں کیونکہ یہ مورتی پوجا کے مترادف ہے ، جو خلاف اسلام ہے ۔ دارالعلوم کے عہدیدار رابطہ عامہ اے عثمانی نے کہا کہ ہمیں اس مسئلہ پر ہزاروں استفسار موصول ہوئے لہذا دارالعلوم دیوبند نے فتویٰ جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔ بھارت ماتا کی جئے ، اسلام کے مطابق نہیں اور ہم یہ نعرہ نہیں لگائیں گے ۔ ہم اپنے ملک سے بھرپور محبت کرتے ہیں۔ ہم ہندوستان زندہ باد اور مادروطن زندہ باد کہہ سکتے ہیں ۔ اسلام میں ملک کو کسی دیوی کی مورتی کے طور پر پیش کرنے اور اس کے حق میں نعرے لگانے کی اجازت نہیں۔ فتویٰ میں کہا گیا کہ ایک انسان ہی انسان کو جنم دے سکتا ہے کسی ملک کو ماں کیسے کہاجاسکتا ہے ۔ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے اپنے اس ریمارک کے ذریعہ تنازعہ کی شروعات کی تھی کہ نوجوان نسل کو بھارت ماتا کی جئے جئے کرناسکھانا چاہئے ۔ اس مسئلہ پر مہاراشٹرا اسمبلی میں شیو سینا، بی جے پی اور دیگر جماعتوں نے ہنگامہ برپا کیا تھا ۔ مدھیہ پردیش اسمبلی نے ملامتی قرار داد بھی منظور کی تھی۔ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے چند دن قبل کہہ دیا تھا کہ بھارت ماتا کی جئے کا نعرہ لگانے کے لئے کسی کو مجبور نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا تھا کہ عظیم ہندوستان کی تعمیر کی کوشش کی جانی چاہئے جس کی ستائش پوری دنیا از خود کرے ۔ اشرف عثمانی نے بتایا کہ ہندوستان کی جدوجہد آزادی میں دارالعلوم کے علمائے کرام نے اہم رول ادا کیا تھا۔ دارالعلوم نے کامل آزادی کی اپیل کی تھی جو بعد میں پورم سوراج تحریک میں تبدیل ہوگئی ۔ انہوں نے کہا کہ حسین احمد مدنی سے مولوی احمد اللہ شاہ تک مجاہدین آزادی کی ایک طویل فہرست ہے ۔ جنہوں نے مادر وطن کی آزادی کے لئے اپنی جانیں قربان کی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ دارالعلوم نے ملک کے مسلمانوں سے یوم آزادی پر اپنے مکانات اور دیگر اداروں پر قومی پرچم لہرانے اور حب الوطنی کے جذبہ سے اس دن جشن منانے کی اپیل کی تھی ۔ دوسری جانب اسلامی اسکالر پروفیسر اختر الواسع نے کہا یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم وطن سے محبت کریں اور جہاں تک بھارت ماتا کی جئے کا نعرہ لگانے کا تعلق ہے محباب وطن کو اپنے الفاظ کا انتخاب کرنے کسی سے اجازت ل ینے کی ضرورت نہیں ہے ۔ پروفیسر واسع نے کہا کہ بھارت ماتا کی جئے کا نعرہ لگانے پر مجبور کرنا یا اس سے انکار پر بحث غیر اہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی عوام کو ہندوستان اور ہندو دھرم کے درمیان فرق کو جاننے کی عادت اختیار کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم الفاظ پر توجہ دیں تو بھارت ماتا اور مادر وطن کے درمیان کوئی خاص فرق نہیں ہے ۔ امیر خسرو ، علامہ اقبال، اور الطاف حسین حالی کا تذکرہ کرتے ہوئے اسلامی اسکالر نے کہا کہ ان عظیم شعراء نے ہندوستان کی زبردست ستائش کی ہے اور کہا ہے کہ ایک مٹھی خاک جنت سے بہتر ہے ۔ پروفیسر واسع نے کہا کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات میں مادر وطن کا قانون بھی ہے اور ملک صرف مدر انڈیا ہی نہیں بلکہ فادر انڈیا بھی ہے ۔ کیونکہ جب حضرت آدم ؑ کو جنت سے نکالا گیا تھا تو ان کا قدم جہاں پڑا وہ سر زمین ہند بھی تھی۔

دیو بند پر بی جے پی اور شیو سینا کی شدید تنقید
نئی دہلی
پی ٹی آئی
بی جے پی نے آج دارالعلوم دیوبند پر قوم پرستی کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کا الزام عائد کیا جب کہ شیو سینا نے اسے نئی دہشت گردی قرار دیا ۔ بی جے پی نے کہا کہ اعتدال پسند اور روشن خیال مسلمان اس طرح کے نعرے لگانے پر فخر محسوس کرتے ہیں لیکن قدامت پسند اور سخت گیر موقف رکھنے والے اپنے مسلکی مفادات کے لئے اس طرح کے امور اٹھاتے ہیں ۔ اعتدال مسلمانوں بشمول جاوید اختر اور اے آر رحمن جیسا ایک بڑا طبقہ ہے جو قوم پرستی کے نعرے لگانے میں فخر محسوس کرتا ہے ۔ پارٹی ترجمان جی این نرسمہا نے یہ بات بتائی ۔ شیو سینا نے سخت گیر موقف اختایر کیا پارٹی لیڈر اور رکن پارلیمنٹ سنجے راوتنے کہا کہ بھارت ماتا کی جئے کا نعرہ نہ لگانا اظہار خیال کی آزادی نہیں ہے بلکہ ایک نئی دہشت گردی ہے اور حکومت کو اسے روکنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ مادر وطن کی ستائش نہیں کریں گے تو پھر کس کی ستائش کریں گے۔ وہ ہمیں بتائیں کہ مرکزی حکومت کو سخت موقف اختیار کرنا چاہئے ۔ ایسی باتوں کو کسی دوسرے ملک میں اٹھانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جاتی ۔ دارالعلوم دیوبند پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قبل ازیں اس نے تصویر کشی پر فتویٰ جاری کیا تھا اور اسے غیر اسلامی بتایا تھا لوگ اس طرح کے قرون وسطیٰ کے خیالات کو مسترد کرتے ہیں ۔ بی جے پی کے ایک اور ترجمان شاہنواز حسین نے کہا کہ نعرہ لگانا پوجا کرنے نہیں ہے جیسا کہ دیوبند نے استدلال پیش کیا ہے بلکہ حب الوطنی کا اظہار ہے ۔ حب الوطنی کے جذبہ کی وجہ سے لوگ اس طرح کے نعرے لگاتے ہیں یہ پوجا نہیں ہے بلکہ ملک کی محبت کا اظہار ہے ۔ مسلمانوں کی بڑی تعداد ایسا کرتی ہے ۔ جدو جہد آزادی میں یہ نعرہ لگایا گیا تھا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مختلف قوم پرستی کے نعروں کی زبان میں اختلاف ہوسکتا ہے لیکن جذبات میں نہیں۔
نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس نے توازن پیدا کرتے ہوئے آج کہا کہ وہ چاہتی ہے کہ ہر ہندوستانی فخر سے بھارت ماتا کی جئے کا نعرہ لگائے لیکن مساویانہ طور پر ایسا کہنے کے لئے کسی کو مجبور کرنے کی کوشش نہیں ہونی چاہئے۔ دارالعلو م دیوبند کے فتویٰ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پارٹی ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے کہا کہ میرا احساس ہے کہ کسی وجہ سے اس کی مخالفت کرنا غلط اور بچکانا ہے ۔ اس کے ساتھ انہوں نے واضح کیا کہ کانگریس مساویانہ طور پر نعرہ لگانے کے لئے کسی کو مجبور کرنے کی کوششوں کے خلاف ہے ۔ کانگریس لیڈر راشد علوی نے کہا کہ بھارت ماتا کی جئے کا نعرہ اردو میں ہے اور فارسی میں یہ کہنے کا مطلب مادر وطن زندہ باد ہے مادر وطن زندہ باد کہنے میں کسی کو نقصان نہیں ہے ۔ مذاہب کو درمیان میں نہیں آنا چاہئے۔ علوی نے بتایا کہ مسلمان دن میں پانچ مرتبہ اپنی پیشانی سے مادر وطن کی مٹی سے چومتا ہے ۔ چنانچہ اگر کوئی نعرہ لگانا چاہتا ہے تو مذہب انہیں نہیں روکتا ۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ کسی کو کسی قسم کا نعرہ لگانے کے لئے کسی پر دباؤ نہیں ڈالنا چاہیے۔

Darul Uloom Issues Fatwa Against Chanting 'Bharat Mata Ki Jai'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں