کثرت ازدواج - ملک میں یکساں سول کوڈ پر عمل کی ضرورت - گجرات ہائی کورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-06

کثرت ازدواج - ملک میں یکساں سول کوڈ پر عمل کی ضرورت - گجرات ہائی کورٹ

احمد آباد
پی ٹی آئی
سخت الفاظ پر مشتمل ایک حکم میں گجرات ہائی کورٹ نے آج کہا ہے کہ مسلمان مرد ایک سے زائد بیویاں رکھنے کے لئے قرآن کی غلط ترجمانی کررہے ہیں اور اپنی خود غرضانہ وجوہات کے لئے کثرت ازدواج سے متعلق تعلیم کا غلط استعمال کرہے ہیں۔ جسٹس جے وی پاڑدی والا نے یہ ریمارکس تعزیرات ہند کی دفعہ494کے تحت ایک حکم جاری کرتے ہوئے کئے۔ اس دفعہ میں ایک سے زائد بیوی رکھنے پر سزا کی گنجائش ہے ۔ درخواست گزار جعفر عباس مرچنٹ نے ہائیکورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے درخواست کی کہ اس کے خلاف کی بیوی کی جانب سے ایف آئی آرکالعدم کردی جائے جس نے الزام لگایا کہ اس نے اس کی اجازت کے بغیر ایک دوسری عورت سے شادی کرلی ہے۔ ایف آئی آر میں اس نے تعزیرات ہند کی دفعہ494کاحوالہ دیا جعفرنے تاہم اپنی درخواست میں ادعا کیا کہ مسلم پرسنل لا مسلمان مردوں کو چار شادیاں کرنے کی اجازت دیتا ہے اسی لئے اس کے خلاف ایف آئی آر قانون کی عدالت میں نہیں ٹکتی ۔ جسٹس پاڑدی والا نے اپنے حکم میں کہا کہ مسلمان مرد ایک سے زائد بیویاں رکھنے کے لئے قرآن کی غلط ترجمانی کرتے ہیں ۔ جب قرآن نے کثرت ازدواج کی اجازت دی اس کی ایک منصفانہ وجہ ے۔ جب مرد اس کا استعمال کرتے ہیں تو وہ خود غرضانہ وجہ کے لئے کرتے ہیں۔ قرآن مجید میں کثرت ازدوال کا صرف ایک مرتبہ ذکر آیا ہے اور یہ بھی مشروط ہے ۔ حکم میں کہا گیا کہ مسلم پرسنل لاء کسی مسلمان کو اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ وہ ایک بیوی کے ساتھ ظالمانہ سلوک کرے ، اسے سسرالی گھر سے نکال باہر کرے اور اس کے بعد دوسری شادی کرلے۔ تاہم ملک میں ایسا کوئی قانون نہیں ہے جو ایسی صورتحال سے نمٹے۔ ملک میں یکساں سول کوڈ نافذ نہیں ہے ۔ ہائیکورٹ نے یکساں سول کوڈ کے بارے میں کارروائی کا مسئلہ مرکزی حکومت پر چھوڑ دیا ۔ فیصلہ میں کہا گیا کہ جدید ترقی پسند سونچ کی بنیاد پر ہندوستان مین اس طریقہ کار کو ختم کرنا چاہئے اور یکساں سول کوڈ نافذ کرنا چاہئے ۔ عدالت نے مزید ہکا کہ مسلم پرسنل لاء کے تحت چار بیویوں کی اجازت سے دستوری شقوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے ۔ کثرت ازدواج اور بیوی کی منظوری کے بغیر یکطرفہ طلاق سے آرٹیکل14کی پامالی ہوتی ہے ۔

Stop Muslim polygamy, its 'heinously patriarchal' says Gujarat HC, pitching for a common civil code

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں