پاکستان نے دہشت گرد گروپوں کو تعاون اور تربیت فراہم کی - پرویز مشرف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-29

پاکستان نے دہشت گرد گروپوں کو تعاون اور تربیت فراہم کی - پرویز مشرف

پاکستان کے لئے بڑی شرمندگی والے ریمارکس میں سابق صدر پرویز مشرف نے مانا ہے کہ ان کے ملک نے1990کے دہے میں کشمیر میں عسکریت پسندی کو ہوا دینے کے لئے لشکر طیبہ جیسے دہشت گرد گروپس کی تائید اور تربیت کی تھی۔72سالہ سابق فوجی حکمراں نے یہ بات بھی زور دے کر کہی کہ اسامہ بن لادن اور ایمن الظواہرہ جیسے دہشت گرد قائدین پاکستان کے ہیرو تھے لیکن بعد میں ویلن بن گئے ۔ مشرف نے دنیا نیوز کو حالیہ انٹر ویو میں کہا کہ1990کے دہے میں کشمیر میں جدوجہد آزادی شروع ہوئی تھی۔ اس وقت لشکر طیبہ( ایل ای ٹی) اور 11یا 12دیگر تنظمیں وجود میں آئی تھیں۔ ہم نے ان کی تائید و تربیت کی کیونکہ وہ اپنی جان کی قیمت پر کشمیر میں لڑ رہی تھیں۔ سابق فوجی حکمراں نے یہ ریمارکس، حافظ سعید اور ذکی الرحمن لکھوی کے خلاف کارروائی کے مطالبہ سے متعلق سوال کے جواب میں کئے۔ مشرف نے کہا کہ اس وقت سعید اور لکھوی جیسے لوگ ہیرو تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت حافظ سعید اور لکھوی جیسے لوگ ہمارے ہیرو تھے ۔ بعد ازاں مذہبی عسکریت پسندی ، دہشت گردی میں تبدیل ہوگئی۔ اب یہ لوگ(پاکستان میں عسکریت پسند) یہاں خود اپنوں کو ماررہے ہیں ۔ ۔ اس پر قابو پانا چاہئے ۔ اس کی روک تھام ہونی چاہئے ۔ مشرف نے کہا کہ مذہبی عسکریت پسندی پاکستان نے شروع کی جو سوویت فوجوں سے لڑنے کے لئے دنیا بھر سے عسکریت پسند لے آیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ1979ء میں پاکستان، مذہبی عسکریت پسندی کے حق میں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے طالبان کو تربیت دی اور روس سے لڑنے کے لئے بھیجا۔ اس وقت طالبان ، حقانی، اسامہ بن لادن اور ظواہری ہمارے ہیرو تھے ۔ بعد میں وہ ویلن بن گئے ۔ لوگوں کو اس وقت کا پورا ماحول سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ مشرف نے یہ بات اب مانی ہے جب کہ ہندوستان بار بار کہتا رہا ہے کہ ہندوستان میں عسکریت پسندی کو ہوا دینے اور مخالف ہند سر گرمیوں کے لئے دہشت گرد وں کو پناہ دینے میں پاکستان کا ہاتھ ہے ۔ یو این آئی کے بموجب سابق فوجی حکمراں پرویز مشرف نے مانا ہے کہ پاکستان نے1980کے دہے میں افغانستان پر سوویت فوج کے قبضہ کے وقت طالبان اور مجاہدین کی تربیت کی تھی اور انہیں ہیرو قرار دیا تھا ۔ انہوں نے اتوار کے دن ٹی وی چیانل دنیا نیوز کو انٹر ویو میں کہا کہ ہم دنیا بھر سے مجاہدین لے آئے تھے ۔ ہم نے طالبان کو تربیت دی تھی اور انہیں لڑنے کے لئے بھیجا تھا ۔ وہ ہمارے ہیرو تھے ۔ طالبان، حقانی ، اسامہ بن لادن اور ظواہری اس وقت ہمارے ہیرو تھے ۔ مشرف نے مانا کہ ہاں وہ سی آئی اے کے بھی ہیرو تھے ۔ انہوں نے کہا کہ1990کے دہے میں کشمیر میں جدو جہد آزادی شرو ع ہوئی ۔ اس وقت لشکر طیبہ اور 11یا12دوسری تنظیمیں قائم ہوئیں۔ ہم نے ان کی تائید و تربیت کی کیونکہ وہ اپ نی جان کی قیمت پر کشمیر میں لڑ رہی تھیں۔ مشرف نے کہا کہ صورتحال بدلی اور ہیرو ویلن بن گئے ۔ ان کا یہ ریمارک سابق امریکی وزیر خارجہ ہلاری کلنٹن کے پچھواڑہ میں سانپ پالنے کے حوالہ کی یاددہانی کراتا ہے ۔ افغانستان کی طرح پاکستان نے1990کے دہے میں ہندوستان کو نشانہ بنانے والے مجاہدین کی سرگرم تائید شروع کی۔ مشرف نے کہا کہ کشمیری بری طرح مارے جارہے تھے ۔ ہندوستانی فوج انہیں ہلاک کررہی تھی ۔ وہ پاکستان آئے ۔ ہم نے ان کا ہیرو جیسا استقبال کیا۔

Pakistan Supported, Trained Terror Groups: Pervez Musharraf

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں