متوسط طبقہ کو جی ایس ٹی کا سب سے زیادہ فائدہ - وزیراعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-10-27

متوسط طبقہ کو جی ایس ٹی کا سب سے زیادہ فائدہ - وزیراعظم مودی

متوسط طبقہ کو جی ایس ٹی کا سب سے زیادہ فائدہ: مودی
نئی دہلی
یو این آئی، پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ نئے ہندوستان کا نظریہ صارفین کے مفادات کے تحفظ کی سمت قدم بڑھانا ہے اور ان کی حکومت اس کے لئے پر عزم ہے اور ایسی اسکیمات تیار کررہی ہے جن کا فائدہ غریبوں،چھوٹے اور درمیانہ طبقہ کے لوگوں کو ملے گا۔ وزیر اعظم نے یہاں صارفین امور سے متعلقہ محکمہ کی جانب سے منعقدہ مشرقی جنوب اور جنوب مشرقی ایسیائی ممالک کی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ حکومت صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لئے نی قانون لارہی ہے جس سے ان کے حقوق کا مزید مضبوطی کے ساتھ تحفظ کیاجاسکے اور گمراہ کرنے نیز غیر معیاری اشیا کی فراہمی کے رجحان پر روک لگ سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام سے گیس سبسیڈی چھوڑنے کی اپیل کی تھی اور اس پر ایک کروڑ لوگوں نے سبسیڈی چھوڑ دی جس کا فائدہ تین کروڑ غریب خاندانوں کو مل رہا ہے اور لکڑی سے کھانا بنانے والے ان خاندانوں کو اجول یوجنا کے تحت مفت گیس سلنڈر دیاجارہا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جی ایس ٹی کا سب سے زیادہ فائدہ جسے ان کی حکومت نے حال ہی میں نافذ کیا ہے متوسط طبقہ کو ہورہا ہے ۔ جی ایس ٹی کی وجہ سے کئی بالراست ، بالواسطہ اور خفیہ ٹیکسس ختم ہوگئے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت پرانی حکومتوں کی طرح ریوڑی نہیں بانٹ رہی ہے بلکہ صارفین کے مفادات کے تحفظ کا مشکل راستہ منتخب کیا ہے ۔ صارفین کے بجلی بل میں خمی کی گئی ہے اور مہنگائی پر لگام لگائی ہے جس سے کئی چیزیں سستی ہوئی ہیں۔ عوامی تقسیم نظام کو مضبوط کیا گیا ہے اور جو شخص اس کے دائرے میں ہے اس کو اس کا فائدہ دینے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو سستی دوائی دستیاب کرانے کے لئے عوامی ادویات پر وگرام شروع کیا گیا ہے اور پانچ سو سے زیادہ دوائیں بہت کم قیمت پر لوگوں کو دستیاب کرائی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ دل کے مرض کے علاج کے لئے لگائے جانے والے اسٹنٹ کی قیمت میں85فیصدی کمی کی گئی ہے اور گھٹنا تبدیل کرانا بھی کم خرچ والا ہوگیا ہے ۔ مودی نے کہا کہ ان کی حکومت صارفین تحفظ ایکٹ1986کی جگہ نیا قانون لائے گی جس میں اقوام متحدہ کے صارفین کے تحفظ سے متعلق2015ء کے رہنمایانہ خطوط کو شامل کیاجائے گا۔انہوں نے بتایا کہ صارفین کی خوشحالی کے لئے ہندوستان میں صارفین سے متعلق دنیا کی بہترین پالیسی پر عمل کیاجارہا ہے ۔ گزشتہ تین سال میں رئیل اسٹیٹ لا جیسے کئی نئے پروگرام شروع کئے گئے ہیں ۔ ان میں صارفین کے لئے راست نقد منتقلی اسکیم کو غیر معمولی مقبولیت حاصل ہوئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ صارفین کو خود مختار بنانے کے نتیجہ میں بچتوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ مودی نے دعوی کیا کہ ان کی حکومت ملک میں ایک نیا بزنس کلچر لارہی ہے ۔ اس کانفرنس میں امور صارفین اور عوامی نظام تقسیم کے وزیر میں امور صارفین اور عوامی نظام تقسیم کے وزیر رام ولاس پاسوان، مملکتی وزیر سی آر چودھری نے بھی شرکت کی ۔

بحریہ کو کسی بھی چیلنج سے نمٹنے تیا رہنا ہوگا: نرملا سیتا رامن
نئی دہلی
یو این آئی
وزیر دفاع نرملا سیتا رامن نے آج کہا کہ بحریہ کثیر مقاصد جنگی ہیلی کاپٹروں، آبدوزوں اور بارودی سرنگ کو ناکارہ بنانے والے جہازوں کی کمی سے سامنا ہے ۔ اور اس کی جنگی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لئے ان کمیوں کو فوری طور پر دور کرنے کی ضرورت ہے ۔ وزیر دفاع نے یہاں بحریہ کے کمانڈروں کی شش ماہی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک سے ملحق سمندری علاقہ میں حالیہ سر گرمیوں کے پیش نظر بحریہ کو پوری طاقت کے ساتھ چوکسی اور کسی بھی چیلنج سے نپٹنے کے لئے ہمیشہ تیار رہنا ہوگا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ بحریہ کچھ اہم پلیٹ فارموں جیسے پانی کے جہاز سے پرواز کرنے والے کثیر المقاصد جنگی ہیلی کاپٹروں، روایتی آبدوزوں اور بارودی سرنگ کو ناکارہ والے جہازوں کی کمی جوجھ رہی ہے۔ بحریہ کی مار کرنے کی صلاحیت کو دھار دینے کے لئے ان کمیوں کو فوری طور پر دور کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے اعلیٰ کمانڈروں کو یقین دلایا کہ اس طرف خصوصی توجہ دی جارہی ہے اور ان خامیوں کو جلد از جلد دور کیاجائے گا۔ وزیر ادفاع نے مشرقی میں جنوبی چین کے سمندراور جاپ ان کے سمندر سے مغرب میں خلیجی فارس اور بحر اوقیانوس تک اور جنوب میں آسٹریلیائی سمندر کے علاوہ خلیجی عدم میں بحری قزاقوں کے حملوں کو ناکام بنانے پر توجہ مرکوز کرنے سمیت بحری جہازوں، اب دوزوں اور جنگی طیاروں کی باضابطہ تعیناتی کے ساتھ گزشتہ ایک سال کے دوران بحریہ کے ذریعہ عملی حوصلے کو برقرار رکھنے کے جذبے کا اعتراف کیا ۔ وزیر دفاع نے رواں سال کے دوران متعدد باہمی جنگی مشقوں اور امریکہ نیز جاپان کی بحریاوں کے ساتھ بحڑی جنگی مشق مالا بار کی بے مثال کامیابی کی بھی تعریف کی ۔ اندرون منلک دفاعی آلات و ہتھیار کی تیاری نیز، ان میں خود کفالت کے لئے ہندوستانی بحریہ کے ذریعہ کئے گئے اقدامات کا اعتراف کرتے ہوئے نرملا سیتا رامن نے کہا کہ یہ فوجی ہیڈ کوارٹروں کی مشترکہ ذمہ داری ہے ، اس لئے اندرون ملک الات اور دفاعی نظام کی تیاری اور دفاعی شعبے میں در امد پر انحصار کو کم کرنے کے لئے وزارت اور صنعت کو ایم ایس ایم ای کیساتھ زیادہ فعال ایکو نظام کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے اہم دفاعی الات کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بحریہ کو کثیر کردار کے حامل ہیلی کاپٹروں، روایت اب دوزوں اور بارودی سرنگوں کو تباہ کرنے والے الات بردار جنگی جہازوں کی قلت کا سامنا ہے ، اس لئے بحریہ کو جنگ کے قابل بنانے کے لئے ان مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے ۔ وزیر دفاع نے کمانڈروں کو یقین دلایا کہ ان مسائل کو صحیح طور پر نمٹنے کو ترجیح دی جارہی ہے اور جلد از جلد ان خامیوں اور کمیوں کو دور کرنے کی کوششیں کی جائیں گی۔ وزیر دفاع نے بحر ہند خطہ(آئی او آر) میں اپنی صلاحیت پیدا کرنے نیز اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے بحریہ کے ذریعہ کی جارہی مثبت کوششوں کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے ہندوستانی بحریہ کے ذریعہ پابندی کی بنیاد پر ائی او ار کے سمندر ی ممالک سے تعلق رکھنے والے بحری عملہ کو عملی تربیت دینے کے لئے کئے گئے اقداما ت کا بھی ذکر کیا۔ وزیر موصوفہ کے ذریعہ بحڑ ہند خطہ( ائی او ار) میں سمندر سے متعلق مسائل کا مشترکہ حل تلاش کرنے میں مدد کے لئے ایک مکمل علاقائی ورم تشکیل دینے اور ائندہ ماہ کے اوائل میں منعقد ہونے والے گووا میری ٹائم کنیکلیو کے زریعہ وسیع علاقائی اور عالمی سامعین کے سامنے ہندوستان اور بحریہ کے دفاعی اور عملی خواب کا خاکہ پیش کر نے کے لئے ہندوستانی بحریہ کی تعریف کی ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں