معیاری تعلیم کے فروغ میں ای۔ایجوکیشن کا اہم کردار - صدر جمہوریہ پرنب مکرجی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-07-10

معیاری تعلیم کے فروغ میں ای۔ایجوکیشن کا اہم کردار - صدر جمہوریہ پرنب مکرجی

نئی دہلی
یو این آئی
صدر پرنب مکرجی نے ملک کے دیہی اور شہری علاقوں میں تعلیم میں عدم مساوات کو دور کرنے اور تعلیم کے معیارکو بہتر بنانے کی اپیل کرتے ہوئے آج کہا کہ ای ایجوکیشن اس میں بڑ ااہم کردار اد ا کرے گا۔ پرنب مکرجی اعلی تعلیم کے میدان میں ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعہ سینکڑوں کورس کو ڈیجیٹل چینلس ، ٹیبلٹس اور موبائل فون تک پہنچانے کے لئے ، سویم، اور سویم پر بھا نام سے شروع کی گئی سرویس کے آغاز کے موقع پر خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے اور ہر فرد ت اس کی رسائی معاشرہ اور ملک کی ترقی کے لئے بہت ضروری ہے۔ ای ایجوکیشن اس میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے ۔ انہوں نے اس موقع پر اساتذہ برادری سے اپیل کی کہ وہ ای ایجوکیشن کے ذریعہ فراہم کئے جانے والے تدریسی موادکو مزید بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ان کا استعمال تدریسی عمل کو بہتر بنانے کے لئے بھی کریں۔، انہوں نے اس کے ساتھ تعلیم کے لئے مقامی زبانوں پر بھی زور دیا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ نئی خدمات ان علاقوں تک تعلیم کے فروغ میں مددگار ہوں گی جہاں تعلیم کے لئے بنیادی سہولیات ابھی تک دستیاب نہیں ہوسکی ہیں۔ مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل پرکاش جاودیکر نے اس موقع پر کہا کہ سویم اور سویم پربھا تعلیم کے میدان میں ڈیجیٹل انڈیا کے خواب کو محسوس کرائے گی۔ انہوں نے تعلیم کو انسانوں کو با اختیار بنانے کا سب سے اہم ذریعہ بتاتے ہوئے کہا کہ ملک اور معاشرہ کو ترقی کی راہ پر لے جانے والی یہ سب سے بڑی سافٹ پاور ہے ۔ اس کو ڈیجیٹلائزڈ کرکے روایتی حدود سے آزاد کر کے سب کے لئے اسے قابل رسائی بنایاجائے گا۔ حکومت کے مطابق سویم اور سویم پربھا سرویس کا مقصد ڈیجیٹل انقلاب کے ذریعہ ملک کے دور دراز علاقوں میں بھی معیار پر مشتمل تعلیم فراہم کرانا ہے ، سویم کے کورس کو چار حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ یہ ہیں ویڈیو لیکچر ، خصوصی طور پر تیار کیا گیا پڑھنے کے قابل مواد، سیلف اسسمنٹ ٹسٹ اور آن لائن ڈیبیٹ، ان میں انجینئرنگ ، مینجمنٹ، سائنس، آرٹ، زبان اور ریاضی جیسے موضوعات شامل ہیں۔ ان کورسز کو سویم ربھا کے ذریعہ نشر کیا جائے گاجو کہ32ڈی ٹی ایچ چیانلس کا گروپ ہے۔ سویم کے تحت فراہم کردہ کورس آئی آئی ٹی ، جے این یو، دہلی یونیورسٹی اور انا یونیورسٹی جیسے ممتاز تعلیمی ادارو کے1000سے زائد ماہرین تعلیم نے تیار کیا ہے۔ آئی ٹی پلیٹ فارم( سیو اوپن آن لائن کورسیز) کے ذریعہ فراہم کردہ ان کورسز کے ذریعہ کلاس 10سے گریجویٹ تک میں پڑھائے جانے والے موضوعات کی تعلیم حاصل کی جاسکے گی ۔ اس پلیٹ فارم کے ذریعہ طالب علم کبھی بھی، کہیں بھی آن لائن مطالعہ کرسکیں گے ۔ یہ تمام کورسز مفت دستیاب ہوں گے ۔ اس آن لائن کورس کو کوالیفائی کرنے والے طالب علموں کو نیشنل اکیڈمک ڈیپوزیٹری( ای ڈی اے ) سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا۔
Prez launches three digital initiatives in education sector

مغربی بنگال میں بے چینی کے لئے بی جے پی ذمہ دار ۔ ترنمول کانگریس
کولکتہ
پی ٹی آئی
ترنمول کانگریس نے آج بی جے پی پر الزا م، عائد کیا کہ وہ سرحد کے پاس سے مختلف افراد کو لا رہی ہے اور مغربی بنگال میں رہنے والوں کو تشد د پھیلانے کے لئے اکسار ہی ہے اس کی جانب سے ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کردیا جارہا ہے ۔ پارٹی جنرل سکریٹری پارتھا چٹر جی نے کولکتہ میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے کی مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں اور بی جے پی مرکز میں بر سر اقتدار اس کی حکومت کی مدد سے اس خصوص میں اہم رول ادا کررہی ہے ۔ چٹرجی نے کہا مغربی بنگال میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے کی مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں اور ہمیں یہ اطلاع ملی ہے کہ سرحدوں کے پاس سے لوگ بی جے پی کی مدد سے ریاست کو آرہے ہیں اور یہاں گڑ بڑ کررہے ہیں اور عوام کو اکسانے کی کوشش کررہے ہیں اور اپنی نفرت انگیز تقاریر کے ذریعہ تشدد پھیلا رہے ہیں ۔ ٹی ایم سی لیڈر نے الزام عائد کیا کہ مغربی بنگال کے بی جے پی لیڈرس مرکز کی مدد سے تشدد کررہے ہیں ۔چٹرجی نے بتایا ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ ریاست کے بعض بی جے پی قائدین مرکز میں بر سر اقتدار ان کی حکومت کے آشیر واد سے منصوبہ بند انداز میں ریاست کے مختلف مقامات پر تشد د کو بھڑ کانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ایم سی اس سازش کے خلاف آواز بلند کرے گی اور فرہ وارانہ ہم آہنگی کا پیام پھیلائے گی ۔ وہ ساتھ ہی ساتھ عوام کو یہ بتائے گی کہ ریاستی حکومت کی جانب سے کیا ترقیاتی کام کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ اگر ضروری رہا تو ہم سڑکوں پر بھی آسکتے ہیں ۔ بی جے پی کی مرکزی ٹیم کو جو پارٹی ارکان پارلیمنٹ میناکشی لیکھی اوم ماتھور اور ستیا پال سنگھ پر مشتمل تھی کل مغربی بنگال کے فرقہ وارانہ جھڑپوں سے متاثرہ علاقوں باسر ہارڈ کا دورہ کرنے سے روک دیا گیا تھا اور زیر حراست لے لیا گیا تھا۔ اسی دوران ریاستی حکومت پر مغربی بنگال کے نارتھ چوبیس پرگنہ میں بدوریا اور اس کے نواحی علاقوں میں فرقہ وارانہ تشدد پر کنٹرول میں ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے صدر نشین مغربی بنگال لیفٹ فرنٹ بیمن بوس نے آج کہا کہ 12جولائی کو شہر میں امن ریالی منظم کی جائے گی۔

نوٹ بندی کے مضر اثرات ظاہر ہونے لگے: کانگریس
صنعتی پیداوار میں کمی، معیشت کے زوال کو روکنا ضروری ۔ کانگریس ترجمان سندیش کا اداریہ
نئی دہلی
یو این آئی
کانگریس کا کہنا ہے کہ نوٹ بندی کے مضر اثرات سامنے آنے لگے ہیں اور معیشت تشویشناک سطح پر پہنچ گئی ہے اور وقت رہتے اس میں بہتری کے ضروری اقدامات نہیں کئے گئے تو یہ تنزلی کے آخری درجہ میں جاسکتی ہے ۔ کانگریس کا الزام ہے کہ حکومت کو اپوزیشن کے صحیح مشورے پسند نہیں ہیں اور تنزلی کے آخری درجے کو پہنچ رہی معیشت پر اپنی کمزوریوں کو قبول کرنے کے لئے بھی وہ تیار نہیں ہے ، اس لئے میڈیا کے ذریعہ ثابت کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ معیشت ٹھیک طرح سے آگے بڑھ رہی ہے ۔ کانگریس کے مطابق نوٹ بندی کے مضر اثرات کے سلسلے میں جو خدشات سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے ظاہر کیا تھا وہ اب صحیح ثابت ہونے لگا ہے لیکن حکومت اپنی کمزوری چھپانے کے لئے اسے قبول کرنے تیار نہیں ہے ۔ پارٹی نے اپنے ترجمان کانگریس سندیش کے تازہ شمارے کے اداریہ میں یہ الزام لگایا ہے کہ ملک کی معیشت میں تیزی سے کمی ہورہی ہے ۔ پارٹی نے اس پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے مودی حکومت پر براہ راست طنز یا اور کہا کہ بی جے پی کی ہوشیار اور ورغلانے والی حکومت نے معیشت کی غلط تصویر پیش کرنے کے لئے صنعتی پیداوار اور تھوک قیمت انڈیکس کی تشخیص انڈیکس کا بنیاد سال ہی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلہ میں بیس سال2022کی جگہ2011مقرر کیا گیا ہے تاکہ ترقی کی شرح بڑھی ہوئی نظر آئے۔ ترجمان میں پارٹی نے ترقی کے اعداد و شمار کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی شدید طنز کیا اور کہا متعددبیرون ملکوں سفر کرنے والے وزیر اعظم نے حال ہی میں جرمنی کے دورے کے دوران یہ دعویٰ کیا کہ ہندستانی معیشت سات فیصد سالانہ کی طرح سے ترقی کررہی ہے ۔ لیکن اس نے عمارت کے علاقے میں کسی بھی طرح سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو اپنی طرف متوجہ نہیں کیا۔ غیر ملکی سرمایہ کاری زیادہ تر خوردہ اور خدمات کے شعبے میں ہی آرہی ہے ۔ تمام دعوؤں کے باوجود کاروبار انڈیکس میں ہندوستان130ویں نمبر پر ہے ۔ نوٹوں کی منسوخی کے فیصلے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے پارٹی نے کہا، دنیا کے مشہور ماہر اقتصادیات اور سابق وزیر اعظم ڈاکٹر سنگھ نے خبردار کیا کہ اس کا معیشت اور ترقی پر برا اثر پڑے گا اور جی ڈی پی میں تقریبا دو فیصد کی کمی آئے گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں