دہشت گردی کو مکمل ختم کرنے ہند و امریکہ کا عہد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-06-28

دہشت گردی کو مکمل ختم کرنے ہند و امریکہ کا عہد

27/جون
واشنگٹن
پی ٹی آئی، یو این آئی
ہندوستان اور امریکہ نے ایک مشترکہ بیان جاری کر کے دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والوں کے لئے سخت پیام دیتے ہوئے دہشت گردی کو مکمل طور پر ختم کرنے کا عہد کیا ہے ۔ مشترکہ بیان میں ہندوستان اور امریکہ نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ26/11اور پٹھان کوٹ حملہ کی سازش کرنے والوں کو سزا دلوائے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پاکستان کو یہ یقین دہانی کرنے کے لئے کہا کہ اس کی سر زمین کا استعمال دیگر ممالک پر دہشت گرد حملوں کو انجام دینے کے لئے نہ کیاجائے ۔ قبل ازیں ہندوستان اور امریکہ کے مندوبین کی سطح کی بات چیت کے بعد ایک مشترکہ بیان مین ٹرمپ نے کہا ہندوستان اور امریکہ دونوں دہشت گردی سے بری طرح متاثر ہیں اور ہم دہشت گردی کو جڑ سے مٹانے کا عہد کرتے ہیں۔ ہندوستان اور امریکہ نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی کو اولین ترجیح دیتے ہوئے دہشت گردی کو مکمل طور پر ختم کرنے کا عہد کیا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی اور اس کی سر پرستی کرنے والوں کے خلاف لڑائی میں دونوں ممالک باہمی تعاون کریں گے ۔ مودی نے بتایا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان وفد سطح کی بات چیت کے دوران دنیا میں بڑھ رہے دہشت گردی، انتہا پسندی اور بنیاد پرستی کے مسئلہ پر بھی بات چیت ہوئی اور سے روکنے میں تعاون پر اتفاق ہوا ۔ مودی نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ ترقی کے معاملوں میں عالمی انجن کی حیثیت رکھتے ہیں۔ دہشت گردی کو ختم کرنا دونوں ملکوں کی اولین ترجیح ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا میرا امریکی دورہ اور یہاں ہوئی بات چیت دونوں ملکوں کے تعلقات کی تاریخ میں اہم باب ثابت ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہند، بحر الکاہل علاقہ میں امن، استحکام اور سلامتی ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور سلامتی کے چیلنجوں کے پیش نظر سیکوریٹی کے شعبہ میں امریکی تعاون اہمیت کا حامل ہے ۔ انہوں نے پاکستان کا نام لئے بغیر افغانستان میں عدم استحکام کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ملک افغانستان میں عدم استحکام ہندوستان کے لئے باعث تشویش ہے ۔ وزیراعظم نے ٹرمپ کو معہ اہل و عیال ہندوستان آنے کی دعوت دی ۔ انہوں نے امریکی صدر کی بیٹی ایوانکا کو بھی پیشہ وارانہ وفد کے ساتھ ہندوستان آنے کی دعوت دی ۔ ٹرمپ نے خود اس دعوت کے بارے میں میڈیا کو بتایا ۔ امریکی صدر نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے میری بیٹی ایوانکا کو ہندوستان میں کاروباری وفد لے کر آنے کی دعوت دی ہے اور میرا خیال ہے کہ اس نے ایوانکا نے اسے منظور کرلیا ہے ۔ ٹرمپ نے کہا کہ اس ملاقات سے قبل ہندوستان اور اامریکہ کے تعلقات کبھی اتنے بہتر اورمضبوط نہیں تھے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے صدارتی انتخابات کے وقت کہا تھا کہ وائٹ ہاؤز میں ہندوستان کا ایک دوست ہوگا اور آج حقیقت میں ہندوستان کے پاس یہاں دوست موجود ہے ۔ان کا اشارہ خود اپنی طرف تھا۔ امریکی صدر نے کہا کہ ہندوستان کا مقابلہ کوئی نہیں کرسکتا۔ دونوں کے آئین کی شروعات بھی تین الفاظ سے ہوتی ہے ’’وی دی پیوپل(ہم لوگ)‘‘ انہوں نے کہا کہ مودی اور وہ خود سوشل میڈیا کے عالمی لیڈر ہیں اور دونوں عوام کو م ناسب حقوق دئیے جانے میں یقین رکھتے ہیں۔ ٹرمپ نے وزیر اعظم اور ہندوستان کی کامیابیوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور مودی روزگار پیدا کرنے کی کوشش کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسٹر مودی اور میں دونوں ملکوں کی ضرورتوں کو سمجھتے ہیں۔ امریکی صدر نے مودی کی قیادت میں ہندوستان میں ہورہی ٹیکس میں بہتری کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اگلے کچھ دنوں میں ہندوستان اہم ٹیکس اصلاحات کی سمت میں قدم رکھتے ہوئے اشیاء اور خدمات ٹیکس نافذ کرے گا ۔ ا نہوں نے کہاکہ امریکہ بھی جلد ہی اس سمت میں قدم بڑھائے گا۔ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے خطرہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم مودی کے شکر گزار ہیں جنہوں نے پیانگ یانگ کے خلاف نئی پابندیاں عاید کرنے میں ہمارے ساتھ تعاون کیا ۔ ٹرمپ نے فوجی آلات کا آرڈر دینے پر بھی ہندوستان کا شکریہ ادا کیا۔ ہندوستان کی ایک فضائی کمپنی 100نئے امریکی طیارے خرید رہی ہے ۔ اس سے پہلے مودی نے آج وائٹ ہاؤز مین ٹرمپ سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر امریکی صدر کی اہلیہ بھی موجود تھیں۔ ٹرمپ جوڑے نے وائٹ ہاؤز سے باہر آکر خود مودی کا استقبال کیا۔
Modi, Trump discuss terrorism but no mention of visas

ہندوستان کو گارڈین ڈرونس کی فروخت سے امریکہ کا اتفاق
واشنگٹن
پی ٹی آئی
امریکہ نے سمندری نگرانی کی صلاحیتوں میں اضافہ کے لئے ہندوستان کو پری ڈیٹر گارڈین ڈرونس کی فروخت کو منظوری دے دی ہے اور صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم نریندر مودی نے دو اہم ملکوں کے درمیان سلامتی اور دفاعی تعاون میں اضافہ کا عہد کیا ہے ۔ مودی اور ٹرمپ کی چوٹی ملاقات کے بعد جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ہندوستان اور امریکہ قریبی اتحادیوں اور پارٹنرس کی فوجی صلاحیتوں میں اضافہ کے منصوبہ کے تحت عصری دفاعی آلات کے بارے میں مل کر کام کریں گے ۔

نظریاتی اساس پر عہدہ صدارت کے لئے مقابلہ کرنے میرا کمار کا اعلان
نئی دہلی
پی ٹی آئی
اپوزیشن کی صدارتی امید وار میرا کمار نے آج کہا کہ وہ ذات پات کی بنیاد پر نہیں بلکہ نظریات کی بنیاد پر انتخاب لڑیں گی ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کا ایجنڈہ ذات پات کے ڈھانچہ کو ختم کرنا، اور جمہوری اقدار کا تحفظ کرنا ہوگا۔ میرا کمار نے جو عہدۂ صدارت کے لئے این ڈی اے کے رام ناتھ کووند کے خلاف مقابلہ کریں گی، صدارتی انتخاب کو دلت بمقابلہ دلت لڑائی نہیں بلکہ نظریات کی جنگ قرار دیا جب کہ کچھ لوگ ایسا ظاہر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ توقع ہے کہ لوک سبھا کی سابق اسپیکر اپنی نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد گجرات کے سابر متی آشرم سے30جون کو اپنی مہم شرو ع کریں گی۔ وہ کل سرکردہ اپوزیشن قائدین کی موجودگی میں اپنے کاغذات نامزدگی داخل کریں گی۔17اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ امید وار منتخب کئے جانے کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اتحاد ان جماعتوں کے ٹھوس نظریاتی، موقف جمہوری اقدار سماجی انصاف، شمولیت ، آزادی صحافت، شفافیت ، غربت کے خاتمہ ، ذات پات کے ڈھانچہ کے خاتمہ پر مبنی ہے ۔ یہ اقدار اس نظریہ کا اہم جز ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ نظریات مجھے بے حد عزیز ہیں۔ آنے والے انتخاب میں میں ان ہی کی بنیاد پر مقابلہ کروں گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں