ملک میں خوف اور عدم تحفظ کا ماحول - صدر جمہوریہ سے اپوزیشن جماعتوں کی اپیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-04-13

ملک میں خوف اور عدم تحفظ کا ماحول - صدر جمہوریہ سے اپوزیشن جماعتوں کی اپیل

12/اپریل
ملک میں خوف اور عدم تحفظ کا ماحول
فی الفور مداخلت کرنے صدر جمہوریہ سے اپوزیشن جماعتوں کی اپیل
نئی دہلی
پی ٹی آئی
بڑی اپوزیشن جماعتوں نے آج صدر جمہوریہ سے ملاقات کی اور تشدد کے حالیہ واقعات بشمول گاؤ رکھشکوں کے حملوں اور اختلاف رائے کو دبانے کی کوششوں پر تشویش ظاہر کی ۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین کے وفد نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور صدر کانگریس سونیا گاندھی کی قیادت میں راشٹر پتی بھون میں صدر جمہوریہ سے ملاقات کی اور ملک میں قانون کی حکمرانی یقینی بنانے ان سے فوری مداخلت کی اپیل کی ۔ انہیں ایک یادداشت پیش کی جس میں صدر جمہوریہ سے گزارش کی گء کہ دستوری جمہوریت اور شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایاجائے ۔ ممتاز ا پوزیشن جماعتوں کے قائدین میں کانگریس، بایاں بازو، ٹی ایم سی، ایس پی ، بی ایس پی، جنتادل یو اور آر جے ڈی شامل تھے ۔ صدر جمہوریہ سے ملاقات کے بعد قائد اپوزیشن راجیہ سبھا غلام نبی آزاد نے کہا کہ ملک میں خوف اور عدم تحفظ کا ماحول ہے۔ اختلاف رائے یا ناراضگی کی آوازوں کو دبایاجارہا ہے ۔ انہوں نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ ہم نے صدر جمہوریہ سے گزارش کی کہ وہ ہندوستان کی دستوری جمہوریت اور شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لئے فوری مداخلت کریں تاکہ ملک میں قانون کی حکمرانی یقینی ہو۔ وفد نے الکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں مبینہ الٹ پھیر کا مسئلہ بھی اٹھایا ۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ ملک میں خوف اور عدم سلامتی کا ماحول ہے ۔ اختلاف رائے کو دبایاجارہا ہے ۔ جمہوریت میں قانون کا بول بالا ہونا چاہئے لیکن خود ساختہ غندہ عناصر تشدد برپا کررہے ہیں ۔ ہجوم ، شہریوں کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کررہا ہے ، ملک بھر میں ہراسانی دیکھی جارہی ہے ۔ انہوںنے الوار(راجستھان) میں ایک ڈیری کسان کو ہلاک کردینے کے حالیہ واقعہ کا ذکر کیا ۔ انہوں نے کہ اونا(گجرات) ،دادری(اتر پردیش اور ادھم پور جموں و کشمیر کے علاوہ ملک کے دیگر مقامات پر ایسے واقعات پیش آچکے ہیں۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومتیں نہیں ہیں وہاں گورنروں کے اختیارات کا بے جا استعمال ہورہا ہے ۔غیر اخلاقی طریقوں سے مصنوعی اکثریت جٹائی جارہی ہے ۔ انہوں نے اس سلسلہ میں گوا اور منی پور کی مثال دی۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں مسلسل تشدد اور حکمرانی کی ناکامی قومی تشویش کا معاملہ ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام مرکزی ایجنسیوں بشمول سی بی آئی، انکم ٹیکس اور انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کو سیاسی جماعتوں بالخصوس چیف منسٹرس کو ہراساں کرنے کے لئے استعمال کیاجارہا ہے ۔

Opposition leaders meet President over 'environment of fear, insecurity in the country'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں