یوگی آدتیہ ناتھ کی اتر پردیش کے 21 ویں چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف برداری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-03-20

یوگی آدتیہ ناتھ کی اتر پردیش کے 21 ویں چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف برداری

یوگی آدتیہ ناتھ کی اتر پردیش کے 21 ویں چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف برداری
لکھنو
پی ٹی آئی
مہنت سے سیاستداں بنے اور کٹر ہندو توا کی متنازعہ علامت یوگی آدتیہ ناتھ نے آج اتر پردیش کے21ویں چیف منسٹر کی حیثیت سے حلفلیا ۔ وہ یوپی میں بھگوا جماعت کے چوتھے چیف منسٹر بنے ہیں۔ ریاست میں بی جے پی پندرہ برس بعد اقتدار پر لوٹی ہے ۔ بی جے پی ریاستی یونٹ کے صدر کیشوپرساد موریہ اور پارٹی کے قومی نائب صدر دنیش شرکا کو گورنر رام نائک نے کانشی رام اسمرتی اپوان لکھنومیں شاندارتقریب میں کابینی وزراء کی حیثیت سے حلف دلایا۔ یہ دونوں44سالہ آدتیہ ناتھ کا ہاتھ ڈپٹی چیف منسٹرس کی حیثیت سے بٹائیں گے ۔ غور طلب ہے کہ تینوں میں کوئی بھی یوپی اسمبلی کا رکن نہیں ۔ یوگی، گورکھپور سے پانچ مرتبہ رکن پارلیمنٹ بنے ہیں۔ انہیں کوئی انتظامی تجربہ نہیں ۔ تقریب حلف برداری میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ ، بی جے پی صدر امیت شاہ اور پارٹی کے بزرگ رہنما ایل کے اڈوانی نے شرکت کی ۔ سابق چیف منسٹر اکھلیش یادو سماج وادی پارٹی کے سرپرست ملائم سنگھ یادو اور بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں کے چیفمنسٹرس بھی موجود تھے۔ یوگی آدتیہ ناتھ اپنی تقاریر کے باعث اکثر تنازعات میں الجھتے رہے ہیں۔وہ اسلام ہو یا پاکستان اشتعال انگیز بیانات دیتے رہتے ہیں۔ وہ ایودھیا میں متنازعہ مقام پر رام مندر کی تعمیر کے کٹر حامی ہیں ۔گورنر نے22کابینی وزراء کو بھی حلف دلایا۔ آدتیہ ناتھ سے قبل کلیان سنگھ، رام پرکاش گپتا اور راج ناتھ سنگھ ، بی جے پی کے چیف منسٹر رہ چکے ہیں۔ کلیان سنگھ جو فی الحال راجستھان کے گورنرہیں دو مرتبہ یوپی کے چیف منسٹر رہے ۔ ان ہی کی طرح سی بی گپتا، چرن سنگھ، این ڈی تیواری، ملائم سنگھ یادو، اور مایاوتی ایک سے زائد مرتبہ چیفمنسٹر بنے ۔ مایاوتی کو چار مرتبہ اور ملائم سنگھ کو تین مرتبہ چیف منسٹر بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔1960اور1970ء کے دہوں میں کانگریس دور میں بی جے پنت ، سچیتاکرپلانی، کملا پتی ترپاٹھی، ہیم وتی نندن بہو گنا ، وی پی سنگھ اور ویز بہادر سنگھ جیسے بڑے قائدین چیف منسٹر بنے تھے۔
لکھنو
پی ٹی آئی
بھارتیہ جنتا پارٹی کے قائد یوگی آدتی ناتھ جنہیں آج اتر پردیش میں چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف دلوایا گیا ہے ،لوک سبھا کے رکن رہے ہیں، پانچ میعاد تک انہوںنے لوک سبھا میں نمائندگی کرنے کے بعداب انہیں چیف منسٹر اتر پردیش کی حیثیت سے حلف دلوایا گیاہے ۔ وہ ہندو توا کے کٹر حامی ہیں۔44سالہ یوگی آدتیہ ناتھ جو کہ ایک پجاری سے سیاستداں بن گئے ہیں، اپنی اشتعال انگیز تقاریر کے لئے بھی مشہور ہیں ۔ اس کے علاوہ اسلام یا پاکستان کے تعلق سے انہوں نے کئی متنازعہ بیانات دیے اور ریمارکس کیے ہیں۔ یوگی آدتیہ ناتھ جوکہ گورکھپور کے ایم پی رہ چکے ہیں۔ اب انہیں چیف منسٹر کی ذمہ داریاں انجام دینی پڑیں گی۔ وہ ایودھیا کے متنازعہ رام مندر کی تعمیر کے بھی حامی ہیں اور حال ہی میں منعقد ہوئے اسمبلی انتخابات میں انہوںنے مشرقی اتر پردیش میں بی جے پی کے لئے سرگرمی کے ساتھ مہم چلائی اور پارٹی کو تین چوتھائی اکثریت سے کامیابی ملی ہے ۔ کئی مرتبہ انہوں نے پارٹی سے انحراف اور بغاوت کیا، لیکن وہ ہندو توا کے کٹر حامی رہنے کی وجہ سے پارٹی نے نہ صرف انہیں انتخابات میں موقع دیا اور رائے دہندوں نے بھی انہیں ووٹ دے کر کامیاب بنایا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی قائدانہ صلاحیتوں سے انکار نہیں کرسکتی ۔ انوہں نے ہندو توا یوواہنی تشکیل دی اور2002ء میں مذکورہ تنظیم کے ساتھ سرگرم رہے ۔ یہ ایک دائیں بازو کی تنظیم تھی ، جو کہ ہندو توا کی سر گرمیوں میں پیش پیش رہا کرتی ہے ۔ انہوںنے بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان اور حافظ سعید کے تعلق سے بھی متنازعہ بیانات دئیے ہیں اور کہا کہ ایسے افراد جو کہ پاکستان کے حامی ہیں ، یا پھر تائید کرتے ہیں انہیں ہندوستان چھوڑ دینا چاہئے ۔ اس سلسلہ میں2015ء میں سوریہ نمسکار کا مسئلہ بھی پیچیدہ رہا ۔ یوگی آدتیہ ناتھ اپنے اشتعال انگیزبیانات کی وجہ سے ہمیشہ موضوع بحث رہا کرتے ہیں۔ انتخابات سے قبل بھی وہ ایک شعلہ بیاں مقرر کی حیثیت سے جانے جاتے تھے ۔ مذہبی امور کے تعلق سے وہ کہیں زیادہ اشتعال انگیز بیانات دیاکرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کئی رکاوٹوں کے بعد رام مندر، یقینی طور پر ایودھیا میں تعمیر کی جائے گی اور اس سلسلہ میں عنقریب کام شروع کردیاجائے گا۔ یوگی آدتیہ ناتھ جوکہ پانچ جون1972ء کو پیدا ہوئے، بارہویں لوک سبھا میں سب سے کم عمر رکن تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں