یوگانڈا میں مہاتما گاندھی کو حامد انصاری کا خراج عقیدت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-02-24

یوگانڈا میں مہاتما گاندھی کو حامد انصاری کا خراج عقیدت

23/فروری
یوگانڈا میں مہاتما گاندھی کو حامد انصاری کا خراج عقیدت
جنجا( یوگانڈا)
پی ٹی آئی
نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری نے آج یہاں دریائے نیل کے مبداء پر مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کیا جہاں1948میں ان کی باقیات کے کچھ حصہ کو سپرد آب کیا گیا تھا ۔ حامد انصاری نے بابائے قوم کو ہند۔ افریقہ کے درمیان ایک طاقتور ترین کڑی قرار دیا ۔ انصاری نے جو21فروری کو یوگانڈا پہنچے، جنجا میں مہاتما کے مجسمہ پر گلہائے عقیدت پیش کرنے کے بعد ایک پودا لگایا ۔ اس علاقہ کو یوگانڈا میں ہندوستانی برادری کا مرکز تصور کیاجاتا ہے ۔ حکومت ہند نے یہاں یہ مجسمہ نصب کیا گیا تھا اور اس وقت کے وزیر اعظم آئی کے گجرال نے1997ء میں اس کی نقاب کشائی انجام دی تھی۔ نائب صدر جمہوریہ کا یہاں جنجا کے رکن پارلیمنٹ موسیس بالیکو اور جنجا میونسپلٹی کے میئر ماجد باتمبوزے نے استقبال کیا۔ اس استفسار پر کہ آیا اس مقام کو سیاحتی مرکز میں تبدیل کیاجاسکتا ہے، انصاری نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ پہلے ہی ایک عالمی سیاحتی مرکز ہیا ور دونوں ممالک اس مقام کو فروغ دینے کا عمل جاری رکھیں گے ۔ انصاری نے جن کے ہمراہ اہلیہ سلمیٰ، مرکزی مملکتی وزیر برائے سماجی انصاف و بااختیار وجئے سمپلا، چار ارکان پارلیمنٹ کنی مولی، رن وجئے سنگھ جوڈیو، رانی نارا اور پی کے بیجو شامل ہیں، بعد ازاں دریائے نیل کے مبداء کا بھی دورہ کیا۔ انصاری، بر اعظم افریقہ کے دو قومی دورہ کے حصہ کے طور پر یوگانڈا آئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اپنے دورہ کے پہلے مرحلہ میں روانڈہ کا دورہ کیا۔یہ1997ء کے بعد سے کسی ہندوستانی اعلیٰ قائد کا یوگانڈا کا پہلا دورہ ہے ۔ انصاری نے اپنی کئی تقاریر میں جن میں یونیورسٹی آف روانڈہ میں کی گئی تقریر بھی شامل ہے، مہاتما گاندھی کے افکار اور خیالات کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے مخالف نو آبادیاتی جدو جہد اور نسلی امتیاز کے خلاف لڑائی کی مشترکہ کڑی کا بھی تذکرہ کیا۔ حامد انصاری نے کہا کہ ہندوستان، ملک کی آزادی کے لئے ہمیں ترغیب دینے میں افریقہ کے رول پر ممنون ہے۔ اس خطہ میں مہاتما گاندھی کی شخصیت کو فروغ حاصل ہوا اور انہوں نے پہلی مرتبہ عدم تشدد اور پر امن مزاحمت کے اصولوں کو روبہ عمل لایا جن کی وجہ سے ہندوستان کو آزادی ملی۔
Uganda Hamid Ansari paid tributes to Mahatma Gandhi

بی ایم سی انتخابات، شیو سینا84نشستوں پر کامیاب
ممبئی
پی ٹی آئی
ملک کی دولت مند ترین بلدیہ بی ایم سی میں آج شیو سینا84نشستوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے واحد بڑی جماعت بن کر ابھری جب کہ بی جے پی نے82نشستیں حاصل کیں۔227سیٹوں کی حامل میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں کانگریس31نشستوں کے ساتھ تیسرے مقام پر رہی جب کہ این سی پی صرف9نشستیں حاصل کرسکی ۔ ایم این ایس کو7، سماجو ادی پارٹی کو چھ ، اکھل بھارتی سینا کو ایک اور دیگر کو سات نشستیں حاصل ہوئیں۔ آئی اے این ایس کے بموجب بریہن ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں شیو سینا سب سے آگے رہی تاہم بی جے پی نے کہا کہ وہ کم از کم چار آزاد امید واروں کی تائید سے ملک کی اس دولت مند ترین میونسپل کارپوریشن کا کنٹرول حاصل کرسکتی ہے ۔ قبل ازیں دن میں شیو سینا کارکنوں نے جشن بھی منایا۔ تاہم یہ پارٹی227کے منجملہ صرف84نشستیں حاصل کرسکی۔ بی جے پی کو81انشستیں حاصل ہوئیں۔ کسی بھی پارٹی یا اتحاد کو بی ایم سی ایوان میں سادہ اکثریت کے لئے114کارپوریٹرس درکار ہوں گے۔ دوسری طرف سارے مہاراشٹرا میں منعقدہ میونسپل کارپوریشن انتخابات میں بی جے پی نے بڑی کامیابی حاصل کی۔ تھانے میں شیو سینا فاتح رہی۔ چیف منسٹر دیویندر فڈنویس نے رائے دہندوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سب کے وکاس کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کی پالیسیوں پر مکمل اعتماد ظاہر کیا ہے ۔ میئر کے عہدہ کے لئے رسہ کشی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوگا اور کسی فیصلہ پر پہنچا جائے گا ۔ ہم عوام کے فیصلہ کا احترام کریں گے ۔ بی جے پی ممبئی یونٹ کے صدر آشیش شیلار نے کہا کہ پارٹی نے ممبئی میں81نشستیں حاصل کی ہیں، اور میئر کے اہم عہدہ پر دعویداری کے لئے ہمیں چار آزاد امید واروں کی تائید درکارہے ۔جارح شیو سینا نے بی جے پی کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے بلدی انتخابات سے قبل اس کے ساتھ تعلقات منقطع کرلئے تھے اور اس کے لیڈر ادھو ٹھاکرے نے امید ظاہر کی تھی کہ شیو سینا کو اگر بھاری اکثریت نہ بھی ملے تو وہ کم از کم 100نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔ شیو سینا بی ایم سی انتخابات میں84نشستیں حاصل کرتے ہوئے سب سے بڑی پارٹی بن گئی ۔ اس موقع پر بہت ہی پر اعتماد شیو سینا پارٹی چیف ادھو ٹھاکر نے جمعرات کے دن کہا کہ ناصرف ممبئی کا میئر بلکہ مہاراشٹرا کا اگلا چیف منسٹر بھی شیو سینا کا ہی وہگا۔ ٹھاکرے نے تاہم کسی سے بھی شراکت داری کی بات نہیں کہی۔ کس بات کی جلدی ہے؟ کچھ دیر انتظار کیجئے ، ہم نے ابھی فیصلہ نہیں کیا کہ کسی سے اتحاد کرنا چاہئے یا نہیں۔ ہم یہ جلد ہی کریں گے ۔ ٹھاکرے نے ایک پریس کانفرنس میں کہا۔ تاہم میں آپ کویہ یقین دلاتا ہوں کہ نا صرف میئر، بلکہ مستقبل میں چیف منسٹر بھی شیو سینا کا ہوگا۔ ٹھاکرے نے تاہم کہا کہ پارٹی کو توقع تھی کہ وہ اور نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی ۔ تاہم جو کچھ بھی ہم نے جیتا، ہم یہ سب ہمارے سینک (ورکروں) کے کاموں کی بدولت ہے ۔ ہم ممبئی کارز کے شکر گزار ہیں۔ جنہوں نے تسلسل کے ساتھ پانچویں مرتبہ ہم پر بھروسہ کیا۔ سینا قائد نے کہا کہ پارٹی نے گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں بہتر مظاہرہ کیا اور یہاں تک کہ اس نے مسلم اکثریتی علاقوں میں بھی اس مرتبہ کامیابی حاصل کی ۔ میں ابھی تک جیت کی مٹھائیاں کھارہا وہں ، ابھی فیصلہ کیاجانا باقی ہے کہ کسی کے ساتھ اتحاد کیاجائے یا نہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ انتخابات سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ کسی بھی پارٹی سے اتحاد نہیں کیاجائے گا، جس پر ادھو نے کہا کہ اگر میں نے اپنا موقف واضح کیا تھا تب اتحاد نہیں ہوگا ، آپ بار بار ایک ہی سوال کیوں پوچھ رہے ہیں؟ میں نے کسی بھی اتحاد کے بارے میں ابھی نہیں سوچا، میں صرف یہ جانتا ہوں کہ ہماری پارٹی اب نمبر ایک ہے ۔ اس دوران آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین جس نے ممبئی کی اکثریتی علاقوں میں59امید واروں کو میدان میں اتارا تھا کو بی ایم سی انتخابات میں227نشستوں میں سے دو پر کامیابی حاصل ہوئی۔ پارٹی کو ساتھ ہی شولا پور میونسپل کارپوریشن میں پانچ وارڈز میں بھی کامیابی حاصل ہوئی ۔ پارٹی کو اورنگ آباد سے ایک اور بائیکولا ممبئی سے ایک نشست پر کامیابی حاصل ہوئی ۔

یوپی اسمبلی انتخابات کا چوتھا مرحلہ60 فیصد رائے دہی
لکھنو
یو این آئی
اتر پردیش میں آج اسمبلی انتخابات کے چوتھے مرحلے میں53حلقہ جات کے لئے60فیصد پولنگ ہوئی جس میں1.84کروڑ رائے دہندوں نے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ اس دوران مہوبہ، الہ آباد، اور رائے بریلی میں اکا دکا تشدد کے واقعات پیش آئے ۔ چوتھے مرحلے میں رائے بریلی میں اہم مقابلہ دیکھنے میں آیا جو کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی کا پارلیمانی حلقہ ہے ، جب کہ الہ آباد میں بھارتیہ جنتا پارٹی ریاستی سربراہ کشور پرساد موریہ کا آبائی ٹاؤن ہے ۔ فتح پور میں مرکزی مملکتی وزیر فوڈ پراسسکنس اینڈسٹری سادھوی نرنجن جیوتی اور بندیل کھنڈ خطہ کے کی نمائندگی مرکزی وزیر آبی وسائل ریورڈویولپمنٹ اوما بھارتی نمائندگی کرتی ہے ۔الیکشن کمیشن کے عہدیداروں نے یقین ظاہر کیا کہ پولنگ پر امن رہی اور ساٹھ فیصد رائے دہندوں نے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ پولنگ پانچ بجے شام اختتام کو پہنچی جب کہ کئی رائے دہی مراکز پر طویل قطاریں دیکھی گئیں ۔ جب کہ لوگ اپنا حق سے استفادہ کے لئے اپنی باری کا انتظارکررہے تھے جس سے رائے دہی کے فیصد میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔ نو بجے سرکاری طور پر رائے دہی کا فیصد بارہ اضلاع میں10.20فیصد رہااور گیارہ بجے یہ23.78اور ایک بجے38.14اورتین بجے 50.26جملہ رائے دہندے اس مرحلہ میں1.84کروڑ ہیں ۔ اہم سیاستداں جو دوڑ میں شامل ہیں جن میں رگھو راج پرتاب سنگھ، اکا راجا بھیا، آزاد امید وار گونڈا( پرتاپ گڑھ) کانگریس لیڈر پر موتھ تیواری کی دختر آرادھنا مشرا، رام پور خاص، پرتاب ضلع سے بہوجن سماج پارٹی لیجسلیچرس پارٹی لیڈرس گیاچرن دنکر، نارائنی حلقہ بنڈہ بی ایس پی سینئر لیڈر اندر جیت سروج منجھن پور شامل ہیں ۔علاوہ ازیں یوپی کے وزیر منوج پانڈے رائے بریلی میں اچھارسے کانگریس امید وار دیتی سنگھ گپتا ، اکھلیش سنگھ( رائے بریلی صدر) اور بی جے پی قومی ترجمان سدھارتھ ناتھ سنگھ الہ آباد ،ویسٹ، الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں چند ایک خامیوں کے باوجود بیشتر مقامات پر پولنگ پر امن رہی ۔ اگرچیکہ چند مقامات پر رائے دہندوں نے اپنے علاقوں میں ترقیاتی پروگرام نہ ہونے پر بطور احتجاج رائے دہندوں نے بائیکاٹ کیا۔ للت پور رائے بریلی بندہ، جالوان ، پرتاب گڑھ ، فتح پور میں ترقیاتی مسئلہ پر ووٹنگ سے بائیکاٹ کیا بیشتر اضلاع جن میں شہری علاقے شامل ہیں رائے دہندوں کو پولنگ بوتھ پر دیکھا گیا تھا۔ مہوبا سے موصولہ اطلاع میں کہا گیا ہے کہ سماجو ادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے حامیوں میں جھڑپ کے باعث پانچ افرا د زخمی ہوگئے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں