نوٹ بندی کے ذریعہ کرپٹ لوگوں پر ڈاکہ ڈالا گیا - مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-02-05

نوٹ بندی کے ذریعہ کرپٹ لوگوں پر ڈاکہ ڈالا گیا - مودی

نوٹ بندی کے ذریعہ کرپٹ لوگوں پر ڈاکہ ڈالا گیا - مودی
میرٹھ
پی ٹی آئی
اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں اپنی پہلی انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ نوٹ بندی کے ذریعہ جن کرپٹ افراد پر انہوںنے ڈاکہ ڈالا تھاوہ آج انہیں تنقیدکا نشانہ بنارہے ہیں۔ انہوںنے سماجو ادی پارٹی اورکانگریس اتحادپر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتیںجو حالیہ دنوں تک ایک دوسرے کو برا بھلا کہتی آرہی تھیں آج اپنے آپ کو بچانے کے لئے اتحاد کرلیں۔ مودی نے عوام سے کہاکہ اسکام( ایس سی اے ایم) کے مطلب سماج وادی پارٹی، کانگریس اکھلیش اور مایاوتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ عوام کو ترقی کے بی جے پی کے ایجنڈے اور مجرموںکو پناہ دینے والوں اور ووٹ بینک کی سیاست کرنے والوں، اراضی اور کانکنی مافیا میں سے کسی ایک کا انتخاب کرناہوگا ۔ اپنی ایک گھنٹہ طویل تقریر میں مودی نے عوام سے تبدیلی کے لئے بی جے پی کو ووٹ دینے کی خواہش کرتے ہوئے کرپشن لا اینڈ آرڈر اور اقربا پروری کے موضوعات پر بات کی۔ مودی نے مزید کہا کہ یہ اتر پردیش ہی ہے جس نے مجھے وزیر اعظم بنایا ، اس لئے وہ اس قرض کو ادا کرنا چاہتے ہیں اور وہ اتر پردیش کا قرض اسی وقت چکا سکتے ہیں جب یہاں ایسی حکومت قائم ہوجائے جو مرکز کے ساتھ ہاتھ ملاتے ہوئے ریاست کی تقری کے لئے کام کرسکے ۔ بر خلاف اس کے موجودہ حکومت نے ترقی میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور سماج وادی پارٹی پر تنقیدکرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے ریاست میں سماجو ادی پارٹی کے خلاف مہم چلائی اور حیرت کی بات ہے کہ دونوں پارٹیوں نے ہاتھ ملا لئے۔ مودی نے استفسار کے کہ یہ راتوں رات کیا ہورہا ہے دونوں پارٹیاں ایک دوسرے سے گلے مل گئیں۔ جو ایک دوسرے کو بچانا نہیں چاہتی تھیں ، اب ایک دوسرے کی حفاظت کررہی ہیں۔ انہوں نے کسانوں کی مشکلات کو دور کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ چھوٹے اور حاشیہ پر رکھے ہوئے کسانوں کے قرضوں کو معاف کریں گے ۔ اوراتر پردیش میں قتدار میں آنے کے اندرون چودہ دن گنے کے کسانوں کو ان کے بقایاجات ادا کئے جائیں گے ۔ عوام کے روبرو بی جے پی کا موافق غریب اور موافق کسان چہرہ پیش کرتے ہوئے مودی نے کہاکہ حالیہ بجٹ میں درمیانی طبقہ کے لئے سبسیڈیز رکھی گئی ہیں ۔ انہوںنے میرٹھ سے1857ء کے جنگ آزادی کی شروعات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس مقام کو اس لئے چنا ہے کہ یہاں سے وہ غریبی، بد عنوان قوتوں اور لینڈگر ابرس کے خلاف جنگ شروع کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے نوٹ بندی اور سرجیکل اسٹرائک کے خلاف آواز بلند کرنے والوں پر تقندی کرتے ہوئے سامعین سے کہاکہ وہ سارے نظام کو بڑے پیمانے پر صفائی کرنا چاہتے ہیں ۔ وہ چھوٹی لڑائیوں میں دلچسپی نہیں رکھتے ۔ مودی نے کہاکہ جب میں نے8نومبر کو آٹھ بجے نوٹ بندی کا اعلان کرتے ہوئے ان لوگوں کو جنہوں نے رقومات کے عوض پارٹی کے ٹکٹ فروخت کرتے ہوئے اپنے کمرہ دولت سے بھرلئے تھے انہیں ساری رقم بینک میں جمع کروانے پر مجبور کردیا۔ میںجانتا تھا کہ یہ سب گیانگ بناکر میرے خلاف پڑ جائیں گے یہ لوگ میرے خلاف طوفان برپا کردیں گے کیونکہ مودی نے ان پر ڈاکہ ڈالاہے اور وہ اسے نیچا دکھانے کی کوشش کریں گے ۔
Demonetisation move has upset the corrupt, Modi

پنجاب میں 70 فیصد اور گوا میں 83 فیصد پولنگ
چندی گڑھ
پی ٹی آئی
پنجاب میں آج ایک اندازہ کے مطابق70فیصد پولنگ ہوئی۔ بعض جگہ فنی رکاوٹوں اور تشدد کے اکا دکا واقعاتکی اطلاع ہے ۔ اس ریاست میں اصل مقابلہ کانگریس، ننئی جماعت عام آدمی پارٹی اور بر سراقتدا رشرومنی اکالی دل ۔ بی جے پی اتحاد کے مابین رہا۔ الیکشن کمیشن کے ترجمان نے چندی گڑھ میں بتایاکہ تقریبا ستّر فیصد پولنگ ہوئی۔ یہ ابتدائی تناسب ہے۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس (الیکشنس) وی کے بھاورا نے بتایا کہ تشدد کے اکا دکا واقعات کو چھوڑ کر پولنگ جو ایک سہی مرحلہ میں ہوئی، پر امن رہی۔ ضلع منگرور کے موضع سلطان پور میں عام آدمی پارٹی اور کانگریس ورکرس میں جھڑپ میں دو افراد زخمی ہوئے۔ ضلع ترن تارن میں کانگریس ورکر جگجیت سنگھ اس وقت زخمی ہوگیا جب ایک اکالی دل حامی نے اس پر مبینہ فائرنگ کردی۔ پنجاب اسمبلی الیکشن کے لئے پہلی مرتبہ ووٹرویریفائیڈ پیپر آڈٹ ٹربل( وی وی پیی اے ٹی) مشینیں بڑی تعداد میں نصب کی گئیں۔ بعض جگہ ان میں فنی رکاوٹیں پیدا ہوئیں۔ مشینوں میں خرابی کے باعث کئی مقامات پر پولنگ روک دینی پڑی۔ ان مشینوں کو دوسری مشینوں سے بدل دیاگیا۔2012ء کے اسمبلی الیکشن میں79فیصد رائے دہندوں نے ووٹ ڈالا تھا۔ رائے دہی ختم ہونے سے کچھ دیر قبل چیف منسٹر پرکاش سنگھ بادل نے پر امن پولنگ اور شرومنی اکالی دل ، بی جے پی اتحادپر اعتماد کے لئے پنجابیوں کا شکریہ ادا کیا ۔ ریاست میں رائے دہندوں کی جملہ تعداد1,98,79,069ہے۔ اس میں93,75,546خواتین شامل ہیں ۔ پنجی سے یو این آئی کے بموجب گوا کے چالیس اسمبلی حلقوں میں آج شام پانچ بجے تک ووٹنگ کا مجموعی تناسب83فیصد رہا۔ چیف الیکٹورل آفیسر( سی ای اوی) کے دفتر کے ذرائع کے بموجب ابتدائی اندازہ ہے کہ83فیصد پولنگ ہوئی ۔ تاہم حقیقی تناب کا پتہ بعد میں چلے گا۔ کم از کم تین پونگ بوتھس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں خرابی کی اطلاع ملی ۔ رائے دہی صبح سات بجے شروع ہوئی تھی، اور شام پانچ بجے مکمل ہوئی ۔ ریاست بھر میں1642پولنگ بوتھس قائم کئے گئے۔251امید واروں نے الیکشن لڑا جن میں232مرد ہیں۔ گوا میں رجسٹرڈ ووٹرس کی تعداد11لاکھ8ہزار ہے ۔
106 سالہ خاتون نے ووٹ ڈالا
لدھیانہ
پی ٹی آئی
اپنی زندگی کے آخری پڑاؤ میں 106سالہ مالا دیوی نے آج یہاں اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے ووٹرس کو ایک پیام دیا ہے ۔ گروار جن دیو نگر وارڈ نمبر12کی مالا دیوی نے بوتھ نمبر132میں اپنا ووٹ ڈالا۔ ڈپٹی کمشنر لدھیانہ روی بھگت نے یہ بات بتائی ۔ لدھیانہ نظم و نسق نے مالا دیوی کو بوتھ تک لانے اور مکان پہنچانے کی سہولت فراہم کی۔ لدھیانہ کے پوال والنٹیرس مالا دیوی کے مکان گئے اور چندارکان خاندان کے ساتھ اسے بوتھ لے آئے ۔ ووٹ ڈالنے کے بعد مالا دیوی کو مکان پہنچا دیا گیا ۔ وہیل چیئر کے ذریعہ بوتھ میں داخل ہونے میں انتخابی عہدیداروں نے خاتون کی مدد کی ۔

حج پالیسی پر نظر ثانی کے لئے پیانل کی تشکیل
سبسیڈی ختم کرنے ، عازمین کو سہولت پہنچانے پر بھی رپورٹ پیش کی جائے گی
نئی دہلی
پی ٹی آئی
ہندوستان کی حج پالیسی میں بہتری لانے کے لئے مرکزی حکومت نے6رکنی پیانل کی تشکیل کی ہے۔ا س کمیٹی کو حج پالیسی میں سدھار لانے اور سال2012ء میں سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق حج سبسیڈی میں بتدریج کمی لاتے ہوئے اس سال2022ء تک مکمل طور پر ختم کرنے سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے ۔ مرکزی مملکتی وزیر اقلیتی امور مختاس عباس نقوی نے آج مڈیا کو بتایا کہ ہندوستان کے سابق قونسلر جنرل جدہ افضل امان اللہ کو اس اعلیٰ سطحی پیانل کا کنوینر مقرر کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ ممبئی ہائی کورٹ کے موظف جج ایس ایس پرکار، سابق صدر نشین حج کمیٹی آف انڈیا قیصر شمیم، ایر انڈیا کے سابق سی ایم ڈی مائیکل ماسر کرساش اور عالم دین و چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کمال فاروقی کو اس پیانل کا رکن بنایا گیا ہے ۔ اس پیانل میں وزارت اقلیتی امور کے جوائنٹ سکریٹری کورکن سکریٹری کی حیثیت سے شامل کیا گیا ہے ۔ نقوی نے کہا کہ یہ پیانل اس بات پر رپورٹ پیش کرے گا کہ آیا حج سبسیڈی کو ختم کرنے سے عازمین کو سعودی عرب کے سفر کے لئے کم ادائیگی کرنے پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین کی یہ کمیٹی قائم کی گئی ہے اور ایک یا دو ماہ میں یہ کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ اس کے علاوہ یہ کمیٹی حج پالیسی میں بہتری لانے، کس طرح عازمین حج کو زیادہ سے زیادہ بچت ہوسکتی ہے اور کس طرح سفر حج میں سہولتیں فراہم کی جاسکتی ہیں، اس سے متعلق بھی رپورٹ پیش کرے گی۔ نقوی نے کہا کہ یہ کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کرنے سے قبل تمام متعلق افراد سے بات چیت کرے گی۔ حج سبسیڈی سے متعلق مختلف مسائل پر بھی بات چیت کرے گی ۔ چند افراد چاہتے ہیں کہ حج سبسیڈی کو ختم کیاجانا چاہئے لیکن بعض افراد چاہتے ہیں کہ اسے جاری رکھا جائے ۔ چند افراد کا کہنا ہے کہ ایر انڈیا کو تبدیل کردیاجاناچاہئے۔ سپریم کورٹ نے بھی اس سلسلہ میں اپنا فیصلہ صادر کیا ہے ۔ اس سوال پر کہ آیا کہ عازمین حج کے فضائی سفر کے لئے عالمی ٹنڈر جاری کیاجائے گا، اس پر مختار نقوی نے کہا کہ ان تمام صورتحال پر غور کرنے کے لئے ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ، یہ کمیٹی تمام متعلقہ افراد سے عنقریب بات چیت کرے گی جس پر ہم کسی طرح کا راستہ نکالیں گے ۔ ذرائع کے مطابق یہ ماہرین کی کمیٹی کا یہ پیانل عازمین حج کے فضائی سفر اور ان کے قیام سے متعلق انتظامات کے لئے حج کمیٹی کے موثر ہونے پر بھی نظر ثانی کرے گا۔ اس کے علاوہ شفافیت لانے ، صارفین کی اطمینان اور خانگی ٹور آپریٹرس کے لئے درکار ضروریات، عازمین کے مفادات کے تحفظ جسے کے تحت ایسی پالیسی کی تدوین کرنا جس سے عازمین حج کو بڑی سہولت فراہم کی جاسکے ۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ گزشتہ ہفتہ سعودی عرب نے عازمین حج کے سالہ کوٹہ میں34,500کا اضافہ کرتے ہوئے گزشتہ تین دہوں کا سب سے زیادہ اضافہ کیا ہے۔ اس طرح ہندوستانی عازمین حج کا کوٹہ1,36,020سے بڑھ کر اب1,70,520ہوگیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے سال2012ء میں صادر کردہ اپنے فیصلہ میں مرکزی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ عازمین حج کو دی جانے والی سبسیڈی میں بتدریج کمی لاتے ہوئے2022ء تک حج سبسیڈی کو مکمل طور پر برخواست کردیاجائے ۔ احکامات میں سپریم کورٹ نے کہاکہ عازمین حج کو سالانہ650کروڑ روپے کی دی جانے والی سبسیڈی کو اسی طبقہ کے افراد کی تعلیمی و سماجی ترقی کے لئے استعمال کیاجائے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں