سماج وادی پارٹی میں دوبارہ پھوٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-01-02

سماج وادی پارٹی میں دوبارہ پھوٹ

سماج وادی پارٹی میں پھر پھوٹ
قومی کنونشن میں اکھلیش یادو کو پارٹی صدر بنانے کا اعلان
لکھنو
پی ٹی آئی
حکمراں سماج وادی پارٹی آج بالآخر منتشر ہوگئی۔ نیشنل کمیشن کے اجلاس میں چیف منسٹر اکھلیش یادو کو ان کے والد ملائم سنگھ یادو کی جگہ ایس پی کا صدر مقررکیا ہے۔ ملائم سنگھ یادو نے تاہم رام گوپال یادو کو دوبارہ چھ سال کے لئے پارٹی سے خارج کردیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ رام گوپال یادو کے طلب کردہ قومی کنونشن کے تمام فیصلے غیر قانونی ہیں۔ قومی کنونشن نے آج دن کے اوائل میں باہری شخص امر سنگھ کے اخراج اور شیو پال یادو کو ایس پی کے حوپی صدر عہدہ سے ہٹانے کی تجویز پیش کی تھی۔ ان فیصلوں کی چبھن سے ملائم سنگھ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایک سخت گیر مراسلہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ قومی صدر کی اجازت کے بغیر قومی کنونشن کا اجلس طلب نہیں کیاجاسکتا اور اس طرح وہاں لئے گئے تما م فیصلے غیر قانونی ہیں ، پارٹی کے پارلیمانی بورڈ نے تمام تجویز، فیصلوں اور خود کنونشن کو غیر قانونی قرار دیا اور رام گوپا لکو چھ سا کے لئے پارٹی سے خارج کردیا، جنہوں نے یہ کنونشن بلایا تھا ۔ اقتدار کی ایک تلخ جنگ ایک نئی پستی سے متاثر ہوئی ۔ ملائم یہاں اسی مقام پر 5جنوری کو پارٹی کا قومی کنونشن طلب کرنا چاہتے تھے تاکہ عوام کو بتایا جاسکے کہ پارٹی میں کس کا زیادہ غلبہ ہ ۔ پارٹی میں بحران ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے کیونکہ کنونشن میں متفقہ طور پر اکھلیش کو ایس پی کا قومی صدر منتخب کرلیا گیا ہے ۔ ایک روز قبل پارٹی کے229ارکان کے منجملہ 200 سے زیادہ ارکان نے ان سے یہاں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی تاکہ عددی طاقت کی عکاسی کی جائے۔ ان کے والد کے کیمپ میں بمشکل20ارکان اسمبلی بچے ہیں۔ رام گوپال یہ تجویز بھی پیش کی تھی کہ پارٹی کے بانی صدر ملائم سنگھ کو پارٹی کو سرپرست مقرر کیاجائے اور شیوپال یادو کو ریاستی یونٹ عہدہ سے ہٹادیاجائے ۔ اکھلیش کو ایس پی صدر بنانے کی تجویز کا پارٹی کیڈر کی جانب سے بڑی تعریف کے ساتھ خیر مقدم کیا گیا۔ پارٹی ارکان جانیشور مشرا پارک پر اپنے ہاتھ بلند کرتے ہوئے جمع ہوئے۔ پارک پر آج صبح جب نیشنل کنونشن جاری تھا ملائم نے ایک مراسلہ جاری کیا جس کے ذڑیعہ انہیں نے کنونشن کو غیر جمہوری قرار دیا۔ انہوں نے کہا جسے کنونشن کہاجارہا ہے اسے رام گوپال نے طلب کیا ہے ۔ یہ پارٹی کے دستور اور ڈسپلن کے خلاف ہے۔ یہ پارٹی کو تباہ کرنے کے لئے طلب کیا گیا ہے ۔ اگرچیکہ ملائم نے انتباہ دیا ہے کہ کنونشن میں شرکت کو ڈسپلن شکنی کے طور پر لیاجائے گا اور جنہوں نے اس میں شرکت کی ہے ان کے خلاف ایکشن شروع کیاجائے گا۔ اس کنونشن میں کم و بیش تمام سینئر قائدین کو ملائم سنگھ سے دیرینہ عرصہ سے مربوط رہے ہیں وہ رام گوپال اور اکھلیش کے ساتھ شہ نشین پرموجود رہے ۔ پارٹی کا قومی صدر بنائے جانے کی تجویز کے فوری بعد اکھلیش نے کہا سب سے پہلے ان کے والد کے لئے ان کا احترام لازم اور مقدم ہے اور وہ ان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے جنہوں نے پارٹی کے خلاف سازش کی ہے ۔ انہوں نے جنہوں نے پارٹی کے خلاف سازش کی ہے۔ اسے تباہ کیا ہے اور قومی صدر کے روبرو مسائل کھڑے کئے ہیں انہیں یہ جان لینا چاہئے کہ قومی صدر (ملائم سنگھ) کے لئے میرا احترام پہلے سے زیادہ بڑھ گیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہوسکتا ہے کہ لوگ سوالات کریں اور الزامات عائد کریں لیکن میں کہہ چکا ہوں اور دوبارہ کہہ رہا ہوں کہ بطور ان کے فرزند، اگر پارٹی کے یا ان کے خلاف کوئی سازش ہوئی ہے تو میرا فرض ہے کہ میں ان افراد کے خلاف کھڑا ہوجاؤں۔ انہوں نے کہا میں قبل ازیں بھی ریاستی یونٹ کا صدارت سے مستعفیٰ ہونے کے لئے تیار تھا۔ انہوں نے مجھے چیف منسٹر بنایا اور مجھے کام کرنے کا موقع دیا ۔ کنونشن نے اکھلیش کو یہ اختیار بھی دیا ہے کہ وہ نیشنل ایگزیکٹیو پارلیمانی بورڈ اور ریاستی یونٹس اور جہاں تک ضرورت ہو قائم کریں اور ممکنہ طور پر جلد از جلد ایلکشن کمیشن کو تبدیلی سے مطلع کریں ۔ تازہ تبدیلیوں نے کم و بیش ملائم اور ان کے چھوٹے بھائی شیوپال کو پارٹی میں تنہا کردیا ہے ۔
لکھنو
پی ٹی آئی
سماج وادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو نے جنہیں آج ان کے فرزند چیف منسٹر کی جانب سے پارٹی کے قومی صدر کی حیثیت سے ہٹادیا ہے ، پارٹی کا قومی کنونشن پانچ جنوری کو طلب کیا ہے۔ انہوں نے اکھلیش کی جانب سے طلب کردہ کنونشن کو غیر قانونی قرار دیا اور کہا کہ پارٹی کا کنونشن پانچ جنوری کو منعقد کیاجائے گا۔ ملائم نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چند لوگ ان کی توہین کرتے ہوئے بی جے پی کو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں اور ان ہی لوگون نے آج کا قومی کنونشن طلب کیا تھا۔ پانچ جنوری کا کنونشن لکھنو میں گیانیشور مشرا پارک منعقد ہوگا جہاں آج اکھلیش کے ہزارہا حامی جمع تھے اور چیف منسٹر کی طاقت کا اظہار کررہے تھے ۔ ملائم سنگھ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اپنے با اعتماد ساتھیوں کیرون موئے اور نریش کو پارٹی سے خارج کردیا ، لیکن اکھلیش نے نریش اتم کو ریاستی صدرمقرر کردیا۔

Samajwadi Party Split

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں