اسمبلی اور پارلیمنٹ انتخابات بیک وقت منعقد کئے جا سکتے ہیں - چیف الیکشن کمشنر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-20

اسمبلی اور پارلیمنٹ انتخابات بیک وقت منعقد کئے جا سکتے ہیں - چیف الیکشن کمشنر

نئی دہلی
یو این آئی
چیف الیکشن کمشنر نسیم زیدی نے آج کہا کہ کمیشن، اسمبلی اور پارلیمانی انتخابات ایک ساتھ، بہ یک وقت منعقد کرنے کے لئے تیار ہے ، بشرطیکہ تمام سیاسی جماعتیں اس پر آمادہ ہوجائیں اور حکومت، تمام ضروری وسائل و درکار سیکوریٹی فورس فراہم کرے ۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کو پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ منعقد کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے بشرطیکہ سیاسی اتفاق رائے ہوجائے اور حکومت، تمام ضروری وسائل اور فورس فراہم کردے ۔ ان سے اس مسئلہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کے تحریر کردہ مکتوب پر کمیشن کا موقف دریافت کیا گیا تھا ۔ وہ رائے دہندوں کی بیداری پر سہ روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاح کے بعد اخباری نمائندوں سے خطاب کررہے تھے ۔ یہ پوچھنے پر کہ کمیشن، پانچ ریاستوں کے اسمبلی الیکشن کی تاریخ کب طے کرے گا اور آیا یہ الیکشن ایک ساتھ ہوگا یا مرحلہ وار ، انہوں نے جواب دیا کہ ہم طلبا کے امتحانات اور آنے والے تہواروں کا جائزہ لینے کے بعد تاریخ طے کریں گے ۔ ایک علیحدہ سوال پر کہ آیا الیکشن کمیشن، بیایس پی سربراہ مایاوتی کے خلاف کارروائی کرے گا جنہوں نے سرکاری خرچ پر عام مقامات پر اپنی پارٹی کا انتخابی نشان ہاتھی کے مجسمے لگادئیے ہیں، چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ایسے کیسس میں کوئی بھی کارروائی مثٖالی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد ہوگی۔ انتخابات میں پیسہ کی طاقت کے استعمال کے بارے میں پوچھنے پر نسیم زیدی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کارروائی کرچکا ہے اور آنے والے دنوں میں کمیشن، انتخابات میں پیسہ کی طاقت کا استعمال روکنے ٹھوس حکمت عملی تیار کرے گا ۔ ملک پہلی مرتبہ رائے دہندوں کی جانکاری پر عالمی کانفرنس منعقد کررہا ہے جس میں27ممالک حصہ لے رہے ہیں۔ آئی اے این ایس کے بموجب سی ای سی نے چہار شنبہ کہ دن کہا کہ الیکشن کمیشن، لوک سبھااور اسمبلی الیکشن بہ یک وقت کرانے تیار ہے ، بشرطیکہ بعض شرائط کی تکمیل ہو اور مزید وسائل فراہم ہوں ۔ نسیم زیدی کے بموجب ایک شرط یہ ہوگی کہ تمام سیاسی جماعتوں میں اس پر اتفاق رائے ہو۔ کمیشن، ایک ساتھالیکشن کرانے تیار ہے ۔ زیدی نے کہا کہ دوباتیں اہم ہیں۔ پہلی یہ کہ کئی دستوری ترامیم کرنی ہوں گی اور دوسری یہ کہ تمام سیاسی جماعتیں،متفق ہوں ۔اگر یہ ہوجائے تو ہم ایک ساتھ الیکشن کراسکتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے لئے ہمیں زائد وسائل اور مزید الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن اس تعلق سے لا کمیشن کو پہلے ہی لکھ چکا ہے ۔ زیدی نے بامعنی انتخاب عمل کے لئے رائے دہندوں کی زیادہ سے زیادہ حصہ داری پر زور دیا لیکن ووٹنگ کو لازمی قرار دینے کو خارج از بحث قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ووٹ نہ ڈالنے والے اہل رائے دہندوں کو سزا دینا ہندوستانی تناظر میں قابل عمل نہیں ہے ۔ کیونکہ ملک میں رائے دہندوں کی تعداد بہت زیادہ ہے ۔ پی ٹی آئی کے بموجب الیکشن کمیشن، اتر پردیش، پنجاب، گوا ، منی پور اور اتر کھنڈ میں آئندہ سال کے اوائل منعقد شدنی اسمبلی الیکشن کو تواریخ کا تعین، سیکوریٹی فورسس اور ریاستی نظم و ضبط مشینری کی جانکاری کی بنیاد پر کرے گا۔ نسیم زیدی نے کہا کہ موسم اورامتحانات کے شیڈول کو ذہن میں رکھتے ہوئے الیکشن کی تواریخ کو قطعیت دی جائے گی۔ انہوں نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ ہم اندازہ لگا رہے ہیں کہ کتنی سیکوریٹی فورسس درکار ہوں گی۔ موسم کیسا رہے گا اور امتحانات کی تواریخ کیا ہوں گی۔ ان سب کو مد نظر رکھاجائے گا۔ اسی کے بعدہم کہہ سکیں گے کہ الیکشن ایک ہی مرحلہ میںہوگا یا کئی مرحلوں میں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ج ہاںتک شیڈول کا تعلق ہے ، حکومت نے ابھی اس پر غور نہیں کیا ہے ۔ اتر پردیش اسمبلی کی میعاد آئندہ سال مئی میں ختم ہورہی ہے جب کہ پ نجاب ، گوا، منی پور اور اتر کھنڈ کی اسمبلیوں کی میعاد مارچ2017میں ختم ہوجائے گی۔ اتر پردیش میں رام مندر مسئلہ پھرموضوع بحث آنے کے پس منظر میں ان سے پوچھا گیا کہ آیا الیکشن کمیشن کو ایسے اختیارات ملنے چاہئیں کہ وہ ایسی ریاستوں میں جہاں الیکشن ہونے والا ہے ، بیان بازی سے سیاسی جماعتوں کو باز رکھ سکیں، اس پر زیدی نے کہا کہ انتخابات کے اعلان اور مثالی ضابطہ اخلاق لاگو ہونے کے بعد الیکشن کمیشن اس پر من و عن عمل آوری یقینی بنائے گا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں