جے این یو میں احتجاجی طلبا کا یرغمالی بحران ختم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-21

جے این یو میں احتجاجی طلبا کا یرغمالی بحران ختم

نئی دہلی
یو این آئی، پی ٹی آئی
جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں یرغمالی بحران ختم ہوگیا ہے۔ ایک طالب علم نجیب کے لاپتہ ہوجانے پر مشتعل طلبا نے وائس چانسلر اور دوسرے عہدیداروں کو چھوڑ دیاہے جنہیں تقریبا چوبیس گھنٹے تک یرغمالی بنائے رکھا گیا تھا۔ چوبیس گھنٹے طویل گھیرا بندی کے بعد جے ایم یو کے وائس چانسلر ایم جگدیش کمار باہر نکل آئے جس کے بعد طلبا نے یونین کے صدر موہت پانڈے کو گھیر لیا اور ان میں آپس میں بحث چھڑ گئی کہ وائس چانسلر اور حکام کو کیوں نکل جانے دیا گیا ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگر ملزمین کوکل تک معطل نہیں کیا گیا تو وہ وزیر داخلہ کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کریں گے۔ انہوںنے وائس چانسلر پر الزام لگایا کہ وہ اپنے آقاؤں کے اشاروں پر کام کررہے ہیں۔ یہ طلبایونیورسٹی کے اڈمنسٹریٹیو بلاک کے روبر دھرنا دے رہے تھے اور نجیب احمد کے بارے میں ٹھوس جواب دینے کا مطالبہ کررہے تھے ۔ وائس چانسلر کی جانب سے اس معاملہ کی منصفانہ تحقیقات کا تیقن دئیے جانے کے بعد آج انہوںنے اپنا گھیراؤ ختم کردیا۔ دراصل ایم ایس سی بائیو ٹکنالوجی شعبہ کے طالب علم نجیب احمد، ماہی۔ منڈوی ہاسٹل میں اے بی وی پی سے تعلق رکھنے والے چند طلبا کے ساتھ بحث و تکرا کے بعد15اکتوبر سے لاپتہ ہیں۔ چھ دن سے لا پتہ نجیب کی گمشدگی کے مسئلہ پر جے این یو کے طلبا نے کل شام سے وائس چانسلر اور دیگر عہدیداروں کو یرغمالی بنالیا تھا اور ان سب کو اڈمنسٹریٹیو بلاک میں قید کردیا تھا۔ 15اکتوبر کو نجیب اور چند دیگر طلبا میں جھگڑا ہوا تھا۔ الزام کے مطابق اے بی وی پی کے طلبا نے باہر کے چند افراد کے ساتھ مل کر نجیب کو مار پیٹ کی تھی اور جان مار دینے کی دھمکی دی تھی۔ طالبعلم نجیب مبینہ طور پر اسی وقت سے لاپتہ ہیں۔ بہر حال اے بی وی پی ان الزامات سے انکار کررہی ہے ۔اسی دوران مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے اس معاملہ پر دہلی کے پولیس کمشنر الوت ورما سے بات کی ہے ۔ دہلی پولیس نے کیس درج کرلیا ہے اور نجیب کا پتہ بتانے والوں کو پچاس ہزار روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے ۔ قبل ازیں دن میں جگدیش کمار نے کہا کہ انہوں نے طلبا سے بات چیت کی اور انہیں لا پتہ طالب علم کا پتہ چلانے جے این یو کی جانب سے کی جانے والی کوششوں سے واقف کرایا ۔ انہوں نے گمشدہ طالب علم سے بھی اپیل کی کہ وہ واپس آجائے اور بلا خوف و خطر اپنی تعلیمی سر گرمیاں جاری رکھے ۔ انہوں نے کہا کہ منصفانہ تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی سے نجیب احمد کی گمشدگی کے چوبیس گھنٹے بعد احمدکے والدین نے اس کی گمشدگی کے بارے میں ایف آئی آر درج کرایا۔ وائس چانسلر نے کہا کہ یہ انتہائی غیر جمہوری اقدام ہے ۔ جن عہدیداروں کو یہاں قید کیا گیا تھا انہوں نے کل سے کچھ نہیں کھایا تھااور وہ فرش پر سونے پر مجبور تھے ۔ اسی دوران مرکزی مملکتی وزیر داخلہ کرن رجیجو نے گھیراؤ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جے این یو میں کچھ لوگ تعلیم حاصل کرنے نہیں بلکہ سیاست کرنے آئے ہیں جس کی وجہ سے جے این یو بدنام ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر یہی ہے کہ طلبا اپنی تعلیم پر توجہ دیں اور قانون کے دائرہ میں رہ کر کام کریں ۔ پی ٹی آئی کے بموجب وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج خود دہلی پولیس سے بات کی اور جے این یو کی گمشدہ طالب علم کا پتہ چلانے خصوصی ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت دی ۔ انہو ںںے دہلی پولیس کمشنر الوگ ورما کو فون کیا اور خصوصی ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت دی۔ بعد ازاں دہلی پولیس نے بتایا کہ نجیب کا پتہ چلانے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے اور طالب علم کے سر پرستوں کی جانب سے شکایت موصول ہونے پر وسنت گنج نارتھ پولیس اسٹیشن میں ایک کیس درج کرلیا گیا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں