مسلمان متحد ہوں تو سارے مسائل حل ہو جائیں - مسلم مجلس مشاورت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-17

مسلمان متحد ہوں تو سارے مسائل حل ہو جائیں - مسلم مجلس مشاورت

ممبئی
یو این آئی
آج یہاں’صدائے احتجاج‘ کے عنوان سے آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے جلسہ عام میں ، اسلام میں ایمان اور عقیدے کے بعد اتحاد کی اہمیت کو اجاگر کرکے مسلمانوں سے متحد ہونے کی پر اثر اپیل کی گئی۔ مشاورت کے صدر حامد نوید کی صدارت اور مولانا خالد اشرف کی سرپرستی میں ناگپاڑہ جنکشن پر ہوئے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈ کر کے پوتے پرکاش امبیڈکرنے کہا کہ اس ملک میں کئی لڑائیوں کی شروعات ہوچکی ہے ۔ اس میں ایک دستور کے بدلاؤ کی لڑائی ہے اس کا مقابلہ ہم سب کو مل کر کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دلت ہمیشہ مسلمانوں کے ساتھ ہیں اور مسلمانوں کی لڑائی دلتوں کی لڑائی ہے ۔ جمعیت العلماء، مہاراشٹر کے صدر مولانا مستقیم احسن اعظمی نے کہا کہ تمام مسلک کے لوگ ایک دوسرے کو برا کہنا چھوڑ دیں تو یہ اتحاد کی راہ میں پہلا قدم ہوگا۔ اپنے صدارتی خطاب میں مشاورت کے صدر نوید حامد نے کہا کہ حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی حالات خرا ب ہیں ۔ جب کہ مودی جی نے اچھے دنوں کا وعدہ کیا تھا ۔ اچھے دن تو آئے نہیں بلکہ آج ملک خانہ جنگی جیسے حالات سے گزر رہا ہے ۔ اگر ایسے ہی حالات رہے تو تم2019ء کے الیکشن میں بی جے پی کو اس کی حیثیت بتادیں گے ۔ کشمیر کے مسئلہ پر بات کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ کشمیر ہمارا ہے اور کشمیری بھی ہمارے ہیں۔ اگر کشمیری ہمارے نہیں تو کشمیر ہمارا کیسے ہوسکتا ہے ۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ممبئی پروگرام کمیٹی کے کنوینر عامر ادریسی نے کہا کہ ملت اسلامیہ ہند کو اتحاد کی جیسی ضرورت آج ہے شاید پہلے کبھی نہیں تھی۔ ایسے میں عروس البلاد ممبئی کے آل انڈیا مسلم مجلس کی قومی مجلس عاملہ کا اجلاس اور اس کے اندر صدائے اتحاد کے عنوان کے تحت خطاب عام کا اہتمام ملت کے دل کی آوا ز ہے ۔ اتحا د امت کی ضرورت و اہمیت سے ہرکوئی واقف ہے ، اب وقت آگیا ہے کہ اس کی عملی تدابیر پر غور کیاجائے اور اس راہ کے روڑے ہٹائے جائیں تاکہ پائیدار اتحاد قائم ہوسکے ۔ عامر ادریسی نے مزید کہاکہ اہلیان ممبئی کو یقین ہے کہ آل انڈیا مسلم مجلس کا حالیہ اجلاس اتحاد بین المسلمین کے قیام میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن اور افکار ملی کے مدیر سید قاسم رسول الیاس نے کہا کہ ہم ایک بار پھر تاریخ کے اس نازک دور سے گزر رہے ہیں جہاں حکومت ہمیں بانٹنا چاہتی ہے ، حکومت پورے ملک میں انتشار پیدا کرکے ہندوؤں اور مسلمانوں کو ایک دوسرے کے مقابلے میں کھڑا کرنا چاہتی ہے ، ہر سیاسی پارٹی اقلیت کو اور خاص طور سے مسلمانوں کو صرف اپنا ووٹ بینک سمجھتی ہے انہیں ہمارے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ، ہماری سیاسی بے وزنی ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے ہمیں دلتوں کی طرح بیدار ہونا ہوگا ۔، جمعیت اہل حدیث ممبئی کے صدر مولانا عبدالسلام سلفی نے کہا کہ اسلام میں ایمان اور عقیدے کے بعد اتحاد کی سب سے زیادہ اہمیت ہے اللہ ہمیں اتحاد کی توفیق دے ۔، مولانا اعجاز کشمیری نے کہا کہ ہمیں سنی، دیوبندی ، شیعہ، اہل حدیث سمجھ کر نہیں مسلمان سمجھ کر مارا جاتا ہے اس لئے ہمیں خدا اور رسول کے نام پر متحد ہونا ہوگا ۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث کے سکریٹری مولانا اصغر امام مہدی سلفی نے کہا کہ میں آپ کی اجتماعیت سے بہت متاثر ہوا ہوں ۔ مسلمانوں کو جذباتیت سے گریز کرنا چاہئے۔ آل انڈیا او بی سی تنظیم کے صدر شبیر انصاری نے کہا اتحاد ہر مسلمان کے دل کی آواز ہے، ملت کا ہر فرد عمائدین کی طرف دیکھ رہا ہے ۔ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے جنرل سکریٹری مجتبیٰ فاروق نے کہا کہ یکساں سول کود ایک سیاسی حربہ ہے عملی طور پر یہ ناممکن ہے ۔

Muslims unity can solve all the problems, Muslim Majlis-e-Mushawarat

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں