فوج کے لئے عطیہ رضاکارانہ ہونا چاہئے - وزیر دفاع منوہر پاریکر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-26

فوج کے لئے عطیہ رضاکارانہ ہونا چاہئے - وزیر دفاع منوہر پاریکر

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر دفاع منوہر پاریکر نے آج واضح کردیا کہ فوج کو دئیے جانے والے عطیات رضاکارانہ ہوں اور وہ زبردستی عطیے وصول کرنے کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے ۔ قبل ازیں پاکستانی اداکاروں کو روزگار فراہم کرنے والے فلم پروڈیوسرس کو آرمی ویلفیر فنڈ میں پانچ کروڑ روپے ادا کرنے کی ایم این ایس کی ہدایت پر تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا۔ ممبئی میں بحریہ کے کمانڈرس کی کانفرنس کے موقع پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پاریکر نے کہ سیاست میں کھینچنے پر فوج مایوسی کا اظہار کررہی ہے۔ فوج کو رضاکارانہ عطیہ دینے کا نظریہ ہے اور کسی سے زبردستی عطیہ نہیں لیاجاتا ۔ ہم اس کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے۔ انہوںنے کہا کہ نو تشکیل شدہ بیٹل کیزولوٹی فنڈ کے پس پردہ نظریہ یہ ہے کہ وہ تمام لوگ جو رضاکارانہ طور پرشہیدوں کے خاندانوں کی فلاح و بہبود کے لئے عطیہ دینا چاہتے ہیں وہ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسکیم ہے جس کا انتظام وزارت دفاع کے تحت ہے اور اس میں اڈجیوننٹ جنرل متعلقہ برانچکا تعاون حاصل ہے ۔ یہ رضاکارانہ طور پر عطیہ ہے اور اس میں ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے کہ کوئی اس خصوص میں عطیہ دینے کے لئے مطالبہ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ وزارت ایک اسکیم کو قطعیت دے رہی ہے جس کے ذریعہ شہیدوں کے تمام خاندانوں کو مساوی طور پر مدد کی جائے گی۔ یہ تنازعہ کرن جوہر کی فلم اے دل ہے مشکل کے بعد سامنے آیا ہے جس میں پاکستانی اداکار فود خان کی جانب سے فنکاری کا مظاہرہ کیا گیا ہے اور اسی وجہ سے مہاراشٹرا نو نرمانسینا کی قیادت میں احتجاج کیا گیا۔ فلم کو ریلیز کرنے کی اسی وقت اجازت دی گئی جب فلم کے پروڈیوسرس نے مہاراشٹرا نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے کی جانب سے رکھی گئی تین شرطوں کی تکمیل کی۔ جس میں آرمی ویلفیئر فنڈ میں پانچ کروڑ روپے کی ادائیگی شامل ہے ۔ سینئر فوجی عہدیدار نے کہا کہ ویلفیر فنڈ میں تمام حصہ داری رضاکارانہ طور پر ہے۔ اس میں جبری طور پر وصولی کی اجازت نہیں ۔ ہم چاہیں گے کہ عوام اس میں اپنی خوشی سے حصہ داری نبھائیں نہ کہ کسی کے دباؤ کے تحت عطیہ دیں۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے پاکستان کے کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ اکیڈیمی پر ہلاکت خیز حملہ میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ اس حملہ مین 60کیڈٹس ہلاک ہوگئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات ظاہر کرتے ہیں کہ کسی کو بھی بے قابو تشدد کو تشکیل دینا نہیں چاہئے ۔ انہوں نے پاکستان کے الزام کو مسترد کردیا کہ اس حملہ میں ہندوستان ملوث ہے ۔ پاریکر نے کہا کہ ہندوستان تشدد پر یقین نہیں رکھتا ۔ انہوں نے کہا کہ میری ہمدردیاں ان افراد کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں جن کی موت واقع ہوئی ہے ۔ اسی دوران فلم اے دل ہے مشکل کے پروڈیوسر اور مہاراشٹرا نو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے کے درمیان معاملت پر چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر فڈ نویس نے کہا کہ وہ فلم کے تیار کنندگان کی جانب سے آرمی ویلفیر فنڈ میں پانچ کروڑ روپے کی حصہ داری کی پیشکش کے مخالف تھے ۔ تاہم فڈ نویس نے اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے ان کی جانب سے کی گئی مداخلت کا دفاع کیا۔ اپنی رہائش گاہ ورشا میں کل رات چیف منسٹر فڈنویس نے کہا کہ جب پانچ کروڑ روپے کا مسئلہ سامنے آیا میں نے مداخلت کی اور فلم پروڈیوسرس پر واضح کیا کہ وہ اس بات پر راضی نہ ہوں ۔ میں نے انہیں یہ بھی کہا کہ فنڈ میں حصہ داری رضاکارانہ طورپر ہونی چاہئے۔

Donation to Army Welfare Fund is a voluntary exerise, says Parrikar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں