خط قبضہ کے دہشتگرد کیمپس پر ہندوستانی فوج کا حملہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-30

خط قبضہ کے دہشتگرد کیمپس پر ہندوستانی فوج کا حملہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
اپنی نوعیت کی پہلی کارروائی میں ہندوستان نے آج حقیقی خط قبضہ پر دہشت گردوں کے سات لانچ پیاڈس پر سرجیکل اسٹرائیک(فوجی کارروائی) کی ۔ فوج کا کہنا ہے کہ اس کی خصوصی فورس نے کئی دہشت گردوں کو مار گرایا جو پاکستانی مقبوضہ کشمیر(پی او کے) سے در اندازی کی تیاری کررہے تھے ۔ دفاع کے ذرائع نے بتایا کہ حقیقی خط قبضہ پر دہشت گردوں کے سات لانچ پیاڈس کو ہندوستانی فوج کی خصوصی فورس نے 28اور29ستمبر کی درمیانی شب تقریبا ساڑھے پانچ گھنٹے کے آپریشن میں تباہ کردیا ۔ اس کے لئے فضائی اور بری فورس تعینات کی گئی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے لانچ پیاڈس، حقیقی خط قبضہ سے دو تا تین کلو میٹر رینج میں تھے ۔ گزشتہ ایک ہفتہ سے ان پر نظر رکھی جارہی تھی۔ مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے اضلاع کپوارہ اور پونچھ میں حقیقی خط قبضہ کے اس پار پانچ تا چھ مقامات کو نشانہ بنایا گیا ۔ نائیڈو نے کہا کہ کوئی بھی ہندوستانی فوجی زخمی یا ہلاک نہیں ہوا ۔ مزید دہشت گرد حملوں کی روک تھام کے لئے فوج کی اچانک کارروائی کا اعلان لیفٹننٹ جنرل ڈی جی ایم او(ڈائرکٹر جنرل ملٹری آپریشنس) رن بیر سنگھ نے کیا۔ اری حملہ کے گیارہ دن بعد یہ کارروائی کی گئی ۔ دہشت گرد تنظیم جیش محمد نے کشمیر میں ہندوستانی فوج کے اری کیمپ پر حملہ کیا تھا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اس وقت کہا تھا کہ حملہ آوروں کو سزا مل کر رہے گی اور اٹھارہ جوانوں کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ جنرل سنگھ نے نیوز کانفرنس میں جس میں وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سروپ بھی موجود تھے بتایا کہ کل ٹھوس اطلاع ملی تھی کہ بعض دہشت گرد، حقیقی خط قبضہ کے قریب لانچ پیاڈس پر تیار ہیں تاکہ در اندازی اور جموں و کشمیر اور ہمارے ملک کے دیگر میٹرو شہروں میں دہشت گرد حملے کرسکیں۔ ہندوستانی فوج نے کل رات سرجیکل اسٹرائک نہیں کیا۔ اس نے سرحد پا ر فائرنگ شروع کی جو ہوتی رہتی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جیسے ہی کابینی کمیٹی برائے سیکوریٹی کے اجلاس کی صدارت کی، ا س کے فوری بعد ہندوستانی فوج نے اپنی کارروائی کا اعلان کردیا۔ وزیر اعظم مودی نے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی ، چیف منستر جموں و کشمیر محبوبہ مفتی اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے علاوہ دیگر قائدین کو سرجیکل اسٹرائیک کی جانکاری دی ۔ جنرل سنگھ نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ فوجی کارروائی بنیادی طور پر یقینی بنانے پر مرکو ز رہی کہ دہشت گرد، در اندازی اور ہمارے ملک کے شہریوں کی زندگیاں خطرہ میں ڈالنے کے اپنے عزائم میں کامیاب نہ ہوں ۔ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں دہشت گردوں کا اور ان کی مدد کرنے کی کوشش کرنے والوں کا بھاری نقصان ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کے مقصد سے کی گئی کاروائی ختم ہوچکی ہے ۔ ہم مزید کارروائی کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتے تاہم ہندوستانی فوج کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہے ۔ ڈی جی ایم او نے کہا کہ وہ پاکستانی ڈائرکٹر جنرل ملٹری آپریشن سے بات چیت کرچکے ہیں ۔ انہیں ہندوستان کی تشویش سے واقف کراچکے ہیں۔ اہنیں فوجی کارروائی کی تفصیلات بھی فراہم کرچکے ہیں ۔ جنرل سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کا ارادہ خطہ میں امن برقرار رکھنا ہے لیکن ہم یقینا حقیقی خط قبضہ کے پار سے دہشت گردوں کو بلا روک ٹوک اپنی سر گرمیاں جاری رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جنوری2004ء میں وعدہ کرچکا ہے کہ وہ اپنی سر زمین یا اپنے زیر کنٹرول علاقہ ہندوستان کے خلاف کی بھی دہشت گردسرگرمی کے لئے استعمال ہونے نہیں دے گا ۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ پاکستانی فوج ہم سے تعاون کرے گی تاکہ دہشت گردی کی یہ برائی ہمارے علاقہ سے مٹ جائے ۔ آئی اے این ایس کے بموجب ہندوستان نے جمعرات کے دن پاکستان میں حقیقی خط قبضہ پر دہشت گرد لانچ پیاڈس کو نشانہ بنایا جہاں اسلام آباد نے زور دے کر کہا ہے کہ صرف سرحد پار جھڑپیں ہوئی ہیں جن میں اس کے دو فوجی مارے گئے ، جمعرات کے دن ہندوستان نے جیسے ہی فوجی کارروائی کا اعلان کیا اس کے چند منٹ بعد پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے اس کی مذمت کی اور اسے ہندوستانی فورسس کی بلا اشتعال اور ننگی جارحیت قرار دیا انہوں نے کہا کہ پر امن پڑوس کے ہمارے ارادہ کو ہماری کمزوری سمجھنے کی غلطی نہ کی جائے ۔ پاکستان اپنے اقتدار اعلیٰ کی نفی کے لئے کی جانے والی کسی بھی ناپاک کوشش کو ناکام بناسکتا ہے ۔ پاکستانی فوج نے کہا ہے کہ ہندوستانی فوج نے کوئی سرجیکل اسٹرائک نہیں کیا ، سرحد پار فائرنگ ہوئی جس کی شروعات ہندوستان نے کی ۔ پاکستانی فوج نے اس کا کرارہ جواب دیا ۔ سرجیکل اسٹرائک والی ابت ہندوستان جان بوجھ کر پھیلا رہا ہے ۔ جیو نیوز کے بموجب پاکستان کی وادی نیلم میں سرحد پر حکام نے حقیقی خط قبضہ کے قریب گاڑیوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی ہے ۔ اسکول بند کردئیے گئے ہیں اور لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ سرحد کے قریب نہ جائیں ۔ یو این آئی کے بموجب ہندوستانی فوج نے اری حملہ کا لگ بھگ دس دن بعد سرجیکل آپریشن کے ذریعہ جواب دیا ۔ ہندوستانی فوج کی اچانک کارروائی سے حیرت زدہ پاکستانی فوج تردیدی موڈ میں آگئی ۔ ا س نے کہا کہ ایسا کوئی حملہ نہیں ہوا ۔ یہ حسب معمول سرحد پار فائرنگ تھی جسے ہندوستانی فوج سرجیکل آپریشن کا نام دے رہی ہے ۔ ڈی جی ایم او نے فوج کے سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سہاگ کے ساتھ کابینی کمیٹی برائے سیکوریٹی کو سرجیکل اسٹرائک کی جانکاری دی ۔ کہاجاتا ہے کہ جنرل سہاگ ، سرجیکل آپریشن کی شخصی طور پر نگرانی کررہے تھے ۔ آپریشن مکمل ہونے کے بعد ڈی جی ایم او نے اپنے پاکستانی ہم منصب سے بات چیت کی اور انہیں سرجیکل اسٹرائک کی تفصیلات سے واقف کرایا ۔ سرحدپر واقع ایل او سی پر ہندوستانی فوجیوں کی جانب سے سرجیکل حملے پر جموں و کشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جمعرات کے دن گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرحدوں پر جارحانہ کارروائیوں کے باعث ریاست کی بڑے حصہ کی تباہی کا خدشہ ہے ۔ انہوں نے جنگ جیسی صورتحال کی شدت کو ختم کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کو چاہئے کہ وہ بات چیت کا راستہ کھول لیں کیونکہ سرحدوں پر کسی بھی قسم کی شدت پسندی کے نتائج سنگین ہوں گے۔ جموں و کشمیر کی عوام کا امن داؤ پر لگا ہوا ہے اور ریاست میں حالیہ عرصہ میں ہوئے واقعات سے بڑی ٹریجڈیاں سامنے آئی ہیں ۔ ہم جموں و کشمیر میں رہنے والے اس قسم کے حالات اور اس کے نتائج سے بخوبی واقف ہیں ۔ جموں و کشمیر کی عوام کے لئے سرحدوں پر امن اور اندرونی کشیدگی کا خاتمہ اہمیت رکھتا ہے اور میں دونوں ممالک کے سیاسی قائدین سے یہ امیدیں کرتی ہوں کہ وہ بھی اسی جذبے سے کا م کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جیسے بھائی بہن ایک دوسرے کی ناختم ہونے والی مخالفت میں الجھ جاتے ہیں ہندوستان اور پاکستان بھی گزشتہ چھ دہوں سے ایک دوسرے سے ٹکراتے رہے ہیں ، جس کے باعث تعلقات قائم ہونا مشکل ہوگیا ہے ۔ تاہم تسلسل کے ساتھ دشمنی کے نتائج سنگین ہوتے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مسائل کا حل نہیں ہوسکتا بجائے اس کے انہیں غریبی اور معاشی بد حالی سے لڑنا ہوگا۔
اسلام آباد
آئی اے این ایس
پاکستانی ملٹری نے جمعرات کے دن کہا کہ انہوں نے ایک ہندوستانی فوجی کو گرفتار کرلیا جب کہ دیگر آٹھ ہندوستانی فوجی ہلاک ہوئے، اخبار ڈان نے سیکوریٹی اطلاعات پر بتایا ۔، گرفتار شدہ فوجی کی شناخت چندو بابو لال چوہان22، مہاراشٹرا کی حیثیت سے کی گئی۔ ڈان نے بتایا کہ اسے کسی نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ۔ یہ فوجی اس وقت پکڑا گیا جب وہ ہندوستانی ملٹری نے ایل او سی پر فائرنگ کی تھی ۔ ڈان نے بتایا کہ ہندوستانی فوجیوں کی نعشیں ایل او سی پر پڑی ہوئی ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ ہندوستان نے کہا کہ اس نے ایل او سی پر دہشت گرد کیمپس پر سرجیکل حملے کئے ہیں جس کے باعث بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئی ہیں ۔ پاکستان اس دعوے کو مسترد کردیا۔
اسلام آباد
آئی اے این ایس
ہندوستان کے دعوے پر انہوں نے پاکستانی کشمیر میں سرجیکل حملے کئے ، پاکستانی اپوزیشن قائد عمران خان نے کہا کہ وہ پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کو بتائیں گے کہ ایسے جارحانہ کارروائی کا کیسے جواب دیاجاتا ہے ۔ ابتدائی طور پر میں نواز شریف کو ایک پیغام دینا چاہتا تھا ، تاہم کل، میں مودی کو ایک پیغام دوں گا ، کرکٹر سے سیاست داں بننے والے عمران خان نے بتایا۔ انہوں نے لوگوں کو مارچ میں حصہ لینے کے لئے کہا، تمام پاکستان کے لوگوں کو اس مارچ میں حصہ لیتے ہوئے اتحاد کامظاہرہ کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا اور ساتھ ہی بھی کہا کہ میں نواز شریف کو بتاؤں گا کہ مودی کو کیسے جواب دیاجاتا ہے ۔ پاکستان کے تحریک انصاف چیف نے نواز شریف کی حکومت کو چلانے میں نا اہلی کا اشارہ دیا اور کہا کہ آرمی چیف رشید قوم کی نمائندگی کررہے ہیں ۔
ڈھاکہ
پی ٹی آئی
حقیقی خط قبضہ پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ہندوستانی فوج کی کارروائی کے بعد بنگلہ دیش نے آج کہا کہ ہندوستان کو اپنے اقتدار اعلیٰ اور علاقہ پر کسی بھی حملہ کا جواب دینے کا پورا قانونی اور عالمی سطح پر مسلمہ حق حاصل ہے ۔ وزیر اعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ کے مشیر اقبال چودھری نے یہ بات کہی ۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ باہمی تنازعہ اور فریق ثانی نے خلاف ورزی کی ہے ۔ انہوں نے تاہم پر امن پڑوس کے لئے تمام فریقین سے تحمل برتنے کی اپیل کی ۔

Indian Army Conducted 'Surgical Strike' Across LoC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں