میٹرنٹی مدت رخصت میں 26 ہفتوں کا اضافہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-12

میٹرنٹی مدت رخصت میں 26 ہفتوں کا اضافہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
حمل و زچگی کی مدت رخصت میں اضافہ کے لئے راجیہ سبھا نے مجوزہ بل آج منظور کرلیا۔ آرگنائزڈ سیکٹر میں خدمات انجام دے رہی1.8ملین[اٹھارہ لاکھ] خواتین کو سہولت پہنچانے کی غرض سے اٹھائے گئے اس اقدام کے ذریعہ مرکزی حکومت نے موجودہ بارہ ہفتہ مدت رخصت میں اضافہ کرتے ہوئے26ہفتہ رخصت کی تجویز پیش کی تھی۔ یہ بل آج راجیہ سبھا میں پیش کردیا گیا جہاں اس کو منظوری حاصل ہوئی ۔ مرکزی مملکتی وزیر محنت بنڈارودتا تریہ نے قانون سازی پر مباحثہ میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ یہ قانون نافذ العمل ہونے کے ساتھ ہی ہندستان ، دنیا کا تیسرا ملک بن جائے گا جہاں میٹرنٹی مدت رخصت26 ہفتہ قمرر کی گئی ہے جب کہ پہلے نمبر پر کینیڈا پچاس ہفتے ، اور دوسرے نمبر پر ناروے 44ہفتے ہے ۔ آج راجیہ سبھا میں میٹرنٹی سہولت[ترمیمی] ایکٹ2016کو ندائی ووٹ سے منظور کرلیا گیا جب کہ بعض ارکان اصول پدریت پر مبنی رخصت منظور کرنے کی بھی خواہش کی تاکہ بچوں کی پرورش کی ذمہ داری والدین مشترکہ طور پر نبھا سکیں ۔ میٹرنٹی سہولت ایکٹ1961، خاتون کی دوران زچگی اور مابعد مدت کے دوران خواتین کی ملازمت کا تحفظ کرنے کے مقصد سے بنایا گیا تھا جہاں مذکورہ مدت کے دوران کام سے غیر حاضری پر پوری تنخواہ حاصل کرنے کا خاتون کو حق ملا تاکہ نومولود کی مناسب پرورش کرسکے ۔ مذکورہ نیا قانون ایسے تمام اداروں پر نافذ العمل رہے گا جہاں دس یا زائد خواتین بر سر خدمت ہوں ۔مذکورہ نیا بل خواتین کو اضافی میٹرنٹی سہولت فراہم کرے گا جس میں بارہ سے چھبیس ہفتوں کا اضافہ کیاجاکر خواتین کو مزد سہولت فراہم کرے گا ۔ مذکورہ بل سے تقریبا1.8ملین خواتین استفادہ کرسکیں گی۔ بنڈارو دتا تریہ نے کہا کہ ملازمت میں خواتین کی روز بہ روز گرتی تعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ بل منظور کیا گیا ہے تاکہ ملازمت میں خواتین کی تعداد میں اضافہ ہوسکے ۔ مرکزی وزیر بہبودی خواتین و اطفال منیکا گاندھی نے کہا کہ ان کی وزارت نے میٹرنٹی مدت رخصت میں اضافہ کرتے ہوئے بارہ ہفتوں کے بجائے آٹھ مہینے مقرر کرنے کی سفارش کی تھی تاہم آجرین کے لئے یہ مدت کافی طویل محسوس کی جارہی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ مستبقل کی نسلوں کی صحت مندی و تندرستی کو یقینی بنانے کے لئے قانون سازی کا طویل مرحلہ طئے کرنا ہوگا ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ زچگی کے بعد خاتون کا جسم پوری طرح چاق و چوبند ہونے کے لئے وقت درکار ہوتا ہے ۔ ایک نومولود کی پرورش کے دوران ماں غٰر معمولی ذہنی و جسمانی دباؤ کے مرحلہ سے گزرتی ہے ۔ منیکا گاندھی نے کہا کہ نومولود کی بہتر نگہداشت کے لئے ماں کا دودھ انتہائی اہم عنصر ہے اور دنیا بھر مین اس کی اہمتی و افادیت کو اجاگر کیا جارہا ہے اور یہ اس وقت تک ممکن نہیں تا وقتیکہ ماں اور بچہ کے درمیان جسمانی طور پر تعلق مربوط نہ ہو۔

Rajya Sabha passes Bill to raise maternity leave to 26 weeks

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں