اترپردیش 2017 انتخابات - پرینکا کی انتخابی مہم، کانگریس کے احیا میں مددگار ہوگی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-04

اترپردیش 2017 انتخابات - پرینکا کی انتخابی مہم، کانگریس کے احیا میں مددگار ہوگی

لکھنو
یو این آئی
کانگریس کے ماہر انتخابی حکمی عملی پر شانت کشور نے اتر پردیش میں انتخابی مہم میں پرینکا گاندھی کے توسیعی رول سے کانگریس کے احیاء میں مدد ملنے کی جانب اشارہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان کی صدارت میں پارٹی بنیادی سطح پر مستحکم ہوگی، جو2017کے ریاستی اسمبلی انتخابات کے لئے ضروری ہے ۔ اطلاعات کے مطابق پرشانت کشور نے پرینکا گاندھی کو مشورہ دیاہے کہ وہ یو پی کے منتخبہ اضلاع، بشمول ان کے پسندیدہ حلقوںامیتھی اور رائے بریلی میں انتخابی مہم میں حصہ لیں ۔ یہ بتایا گیا ہے کہ وہ150اسمبلی حلقوں میں انتخابی مہم چلا سکتی ہیں جہاں کانگریس امید وار کامیابی حاصل کرسکتے ہیں ،تاہم اب جب کہ انتخابات قریب ہین، کانگریس ہی وہ واحد پارٹی ہے جس کو اپنی جگہ کو درست طور پر قائم کرناہے اور پارتی رینک میں الجھن پائی جاتی ہے ۔ مختلف قائدین مستبقل کے بارے میں فکر مند ہیں ۔ ایک ذریعہ نے بتایا ایک سینئر قائد کے ساتھ یوپی انتخابات کے لئے کشور اور ان کی ٹیم کے شریک ہونے کے بارے میں بھی باتیں کہی جارہی ہیں ۔ یہ بھی کہاجارہا ہے کہ جب پرینکا اور راہول گاندھی کی انتخابی مہم سے پارٹی امید وار انتخابات میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں تو ایسی صورت میں پی کے اور ان کی ٹیم کی کیا ضرورت ہے ۔ پی کے کی ٹیم بوتھ سطح ورکرس کے ساتھ ربط میں ہے لیکن اس طرح کا عمل پہلے بھی کیاجاچکا ہے ۔اور ملک میں کسی سیاسی پارٹی کے لئے نیا نہیں ہے ۔ انتخابی انتظامیہ گروپ کے شریک ہونے سے پارٹی کی انتخابی تیاریوں میں تاخیر ہورہی ہے جب کہ دیگر پارٹیوں نے اپنے امید واروں کے ناموں کا اعلان شروع کردیا ہے ۔ ہم یوپی میں بی جے پی اور ایس پی کے خلاف شدت سے عمل کرنے میں پیچھے ہیں اور بی جے پی حکومت کے سابق میں آغاز کردہ پراجکٹس جیسے حق معلومات ، حق غذا ، حق تعلیم ، ایم جی این آر ای جی اے اور دیگر موافق عوام اسکیموں کی بابت عوام کو بتانے میں ناکام ہیں۔ میں سمجھ نہیں پایا ہوں کہ پارٹی نے ریاست میں یو پی اے پراجکٹس بند کیے جانے پر احتجاج کیوں نہیں کیا ، جب کہ پارٹی کا استحکام کسی بھی ہچکچاہٹ کے بغیر کیاجاسکتا ہے ۔ دوسری جانب یو پی کانگریس میں قیادت مین تبدیلی پر پیدا شدہ تنازعہ پر بھی پارٹی میںمزید الجھن پیدا کررہا ہے۔ پارٹی میںٰ فیصلہ کے فقدان سے کیڈرس متاثر ہورہے ہیں، اگرچہ کہ اے آئی سی سی اور یو پی کانگریس نے بھی ملک میں خشک سالی صورتحال کی وجہ سے افطار پارٹی کو منسوخ کردیا ہے ، تاہم یوپی کانگریس کی اقلیتی شاخ نے پارٹی کے مقصد کے برخلاف ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں افطار پارٹی منعقد کی ۔ قائدین نے کہا ہے کہ پارٹی ہائی کمان نے ریاستی یونٹ سے کہا تھا کہ وہ غریب مسلمانوں کے لئے پروگرام منعقد کریں، تاہم یہ بات منصفانہ نہیں کہ غریب مسلمان کس طرح ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں داخلہ لے سکتے ہیں ۔ انہوں نے استفسار کیا کہ ہر سال کی طرح ریاستی پارٹی ہیڈ کوارٹرس پر افطار پارٹی کیوں منعقد نہیں کی گئی، تاہم سینئر پارٹی قائد اور میڈیا کمیٹی کے صدر نشین ستیہ دیوتر ترپاٹھی نے پارٹی کی انتخابی تیاری پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تیاریں شفاف پیمانہ پرجاری ہیں اور اندرون ماہ اس میں تیزی آجائے گی۔ ٹیم پی کے چوبیس گھنٹے کام کررہی ہے اور بوتھس کو پہلے ہی مستحکم کیاجاچکا ہے ۔ اب قت پر ہی عوام اور میڈیا کو دیکھنے کو ملے گا کہ ریاست کانگریس کی کس طرح مقبول بڑھ رہی ہے ۔ ایک اور پارٹی قائد نے کہا کہ کانگریس ائندہ دو ماہ میں شدت سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کرے گی اور دیگر مخالفین کو حیرت سے دوچار کردے گی۔

Uttar Pradesh elections 2017: Congress may heed to 'bring Priyanka'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں