ارونا چل پردیش میں کانگریس اقتدار بحال - سپریم کورٹ کا تاریخی متفقہ فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-14

ارونا چل پردیش میں کانگریس اقتدار بحال - سپریم کورٹ کا تاریخی متفقہ فیصلہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
بی جے پی اور مرکز میں اس کی حکومت کو اس وقت بڑا دھکا پہنچا جب سپریم کورٹ نے آج ارونا چل پردیش کی کانگریس حکومت کو بحال کرنے کا حکم دیا۔ اس نے گورنر کے تمام فیصلے کالعدم کردئیے اور انہیں دستور کی خلاف ورزی قرار دیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ سے کانگریس کو تقویت ملی ہے اور اس سے نابم ٹو کی برطرف حکومت کی راہ ہمور ہموار ہوگئی۔پانچ رکنی بنچ کے تاریخی متفقہ فیصلہ نے دیگر امور کے علاوہ گورنر جیوتی پرساد راج کھووا کی سیشن مقررہ تاریخ سے قبل طلب کرنے کی ہدایت بھی پرے رکھ دی ۔ بنچ کے سربراہ جسٹس جے ایس کیہر تھے۔ مرکز کو سپریم کورٹ کا یہ دوسرا جھٹکا ہے جس نے مئی میں اتر کھنڈ اسمبلی میں تازہ فلورٹسٹ کا حکم دیا تھا ۔ فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے ٹو کی نے کہا یہ تاریخی ہے اور اس نے جمہوریت کا تحفظ کیا اور انصاف کو یقینی بنایا۔ نابم ٹو کی حکومت47کانگریس ارکان اسمبلی کے منجملہ21کی بغاوت کے بعد برطرف ہوئی تھی اور ریاست میں26جنوری کو صدر راج نافذ ہوا تھا۔ سپریم کورٹ کے جاریہ سال 20فروری کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھنے سے قبل باغی کانگریس قائد کلیکھو پل نے18ناراض کانگریس ارکان اسمبلی،2آزاد ارکان اور 11بی جے پی ارکان کی مدد سے جنہوں نے باہر سے تائید کی تھی، اقتدار سنبھالا تھا ۔ سابق چیف منسٹر ٹوکی ان دنوں قومی دارالحکومت میں پڑاؤ ڈالے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے۔ صدر پردیش کانگریس ارونا چل پی رچو نے کہا کہ یہ دستور اور عوام کی جیت ہے۔ آئی اے این ایس کے بموجب سپریم کورٹ نے بر طرف منسٹر نابم ٹو کی ارونا چل پردیش حکومت بحال کردینے کی ہدایت دی ۔ اس نے گورنر جیوتی پرساد راج کھووا کا اسمبلی اجلاس جنوری2016کے بجائے دسمبر میں ہی طلب کرنے کے فیصلہ کو کالعدم کردیا۔ متفقہ فیصلہ میں جسٹس جے اے کیہر ، جسٹس دیپک مشرا، جسٹس مدن پی لوکر، جسٹس پ نا کی چندر گھوش اور جسٹس این وی رمنا پر مشتمل دستوری بنچ نے15جنوری2015کا موقف بحال کرنے کی ہدایت دی جس کی رو سے ٹوکی بحیثیت چیف منسٹر واپسی ہوتی ہے۔ جسٹس مشرا اور جسٹس لو کر نے جسٹس کیہر کے اصل فیصلہ سے اتفاق کرنے کی اپنی وجوہات بیان کرتے ہوئے متوازی فیصلہ سنایا۔کانگریس نائب صڈر راہول گاندھی نے چہار شنبہ کے دن سپریم کورٹ کی جانب سے ارونا چل پردیش کے فیصلہ پر وزیر اعظم مودی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اب انہیں پتہ چل گیا ہوگا کہ جمہوریت کیا ہے ۔ شکریہ سپریم کورٹ جو آپ نے وزیر اعظم کو بتایا کہ جمہوریت کیا ہے ۔ انہوں نے ٹوئٹر پیغام میں لکھا۔ بی جے پی اور مرکزی حکومت کو ایک بڑے دھکہ اس وقت لگا جب اپیکس کورٹ نے کانگریس حکومت کو ارونا چل پردیش میں بحال کرتے ہوئے گورنر کے غیر آئینی فیصلہ کو مسترد کردیا۔

Supreme Court reinstates Congress government in Arunachal Pradesh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں