مغربی بنگال میں دوسرے مرحلہ کے اسمبلی انتخابات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-17

مغربی بنگال میں دوسرے مرحلہ کے اسمبلی انتخابات

کولکتہ
پی ٹی آئی
مغربی بنگال کے56اسمبلی حلقوں میں خل رائے دہی ہوگی۔ اسی دوران الیکشن کمیشن نے چیف منسٹر ممتا بنرجی اور ٹی ایم سی قائد انو برتا مونڈل کو الیکشن کمیشن کی نگرانی پالیسی کے تحت وجہ بتاؤ نوٹس جاری کی ہے ۔ زائد از1.2کروڑ رائے دہندے383امید واروں کی قسمت کافیصلہ کریں ، جن میں33خواتین شامل ہیں ۔ شمالی بنگال کے علی پور دوار، جلپائی گوڑی، دارجلنگ، اتر دیناج پورہ، دکشن دیناج پور ، مالدہ اور شمالی بنگال کے بیر بھوم ضلع میں رائے دہی ہوگی ۔ الیکشن کمیشن نے مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ممتا بنرجی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کی ہے۔ اس اطلاع کے ملنے کے فوری بعد ممتا بنرجی نے الیکشن کمیشن کو چیلنج کیا کہ وہ ان کے خلاف کارروائی کرکے دکھائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام19مئی کو جو انتخابی نتائج کا دن ہے ، اسے وجہ بتادیں گے ۔ اسی دوران بیر بھوم بھی مرکز توجہ بن گیا ہے ، جہاں الیکشن کمیشن ، ترنمول کانگریس کے متنازعہ قائد انوبرتا مونڈل کو مرکزی پولیس فورس کی چوبیس گھنٹے نگرانی میں رکھ رہا ہے ۔ دونوں معاملات میں الیکشن کمیشن نے اپوزیشن جماعتوں کی شکایات کی بنیاد پر کارروائی شروع کی ہے ۔ بیر بھوم میں 7حلقوں دبراج پور، سوری، نلہٹی ، رامپور ہاٹ ، سینتھیا، ہنسان اور مرارائی کو بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں کے زمرہ میں شامل کیا گیا ہے ، جہاں پولنگ صبح سات بجے تا شام چار بجے ہوگی۔ ان علاقوں میں وسیع تر سیکوریٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔ باقی حلقوں میں رائے دہنودں کو دو گھنٹے زائد دئیے جائیں گے اور وہ شام چھ بجے تک ووٹ دے سکیں گے ۔ الیکشن کمیشن نے13600پولنگ اسٹیشنوں کے منجملہ2909حلقوں کو مخدوش قرار دیا ہے ، جہاں آزادانہ و منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے اضافی احتیاطی اقدامات کیے جارہے ہیں۔ ضلع مالدہ اور اتر دیناج پور میں سب سے زیادہ مخدوش انتخابی حلقے واقع ہیں۔ رائے دہندوں سے موصولہ شکایات کی بنیاد پر الیکشن کمیشن نے16315رائے دہندوں کو مشتبہ قرار دیا ہے ، جن میں سے بیشتر کا تعلق مالدہ اور بیر بھوم اضلاع سے ہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں