عشرت انکاؤنٹر پر کانگریس اور بی جے پی کی تکرار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-02

عشرت انکاؤنٹر پر کانگریس اور بی جے پی کی تکرار

نئی دہلی
پی ٹی آئی
عشرت جہاں انکاؤنٹر میں حلفناموں پر متضاد موقف کے بارے میں آج رات الفاظ کی جنگ شروع ہوگئی ۔ بی جے پی نے کانگریس پر الزام لگایا کہ اس نے نریندر مودی اور امیت شاہ کو اس سنسنی خیز انکاؤنٹر ہلاکت میں پھنسانے کی کوشش کی اور تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ کانگریس نے جوابی وار کرتے ہوئے بی جے پی پر سیاسی پوائنٹس بنانے کے لئے جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلانے کا الزام لگایا اور سوال کیا کہ آیامودی حکومت خاطی پولیس ملازمین کے خلاف کارروائی کو روکنے کے لئے مداخلت کررہی ہے۔ یہ تکرار اس وقت شروع ہوئی جب وزارت داخلہ کے سابق انڈر سکریٹری آروی ایس منی نے ایک انٹریو دیا جنہوں نے دو حلفنامے داخل کئے تھے ۔ انٹر ویو میں منی نے الزام لگایا کہ اس کیس میں سینئر آئی بی عہدیداروں کو ماخوذ کرنے کے لئے انہیں ٹارچر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عشرت جہاں لشکر طیبہ کے تین دوسرے ارکان کے انکاؤنٹر کو فرضی قرار دینے کے لئے ان پر آئی بی عہدیداروں کو ماخوذ کرنے کے لئے دباؤ ڈالا گیا تھا۔ نی نے کہا کہ دوسرا حلفنامہ داخل کرنے کے فیصلے کے پیچھے چدمبرم تھے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس وقت کے ایس ائی ٹی یف ایک سی بی آئی عہدیدار ان کے پیچھے ہاتھ دھوکر پڑ گئے تھے اور عشرت اور دوسروں کے بارے میں انٹلی جنس ایجنسیوں کی پیشہ وارانہ معلومات کے معیار کے بارے میں سوالات اٹھانے کی کوشش کی گئی ۔ بی جے پی نے آج شام ایک ہنگامی میڈیا کانفرنس طلب کی جس میں ٹیلی کام کے وزیر روی شنکر پرساد نے الزام لگایا کہ چدمبرم نے اس وقت کے چیف منسٹر گجرات نریندر مودی اور ان کے وزارتی رفیق امیت شاہ کو پھنسانے کے لئے کانگریس ہائی کمان کی ہدایات پر یہ کام کیا تھا۔ کانگریس کے ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے بی جے پی پر پاکستانی امریکن دہشت گرد ڈیوڈ ہیڈلی کے بارے میں جھوٹ پھیلانے کا الزام لگایا اور کہا کہ یہ بد بختی کی بات ہے کہ حکمراں جماعت جھوٹا پروپیگنڈہ کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے کبھی بھی عشرت جہاں کے معاملہ میں خاطیوں کی تائید یا مخالفت نہیں کی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں