وزیر اعظم مودی پر ہندوؤں اور مسلمانوں میں پھوٹ ڈالنے کی مہم کا الزام - راہول گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-11

وزیر اعظم مودی پر ہندوؤں اور مسلمانوں میں پھوٹ ڈالنے کی مہم کا الزام - راہول گاندھی

ترواننتاپورم
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی تنقیدوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج الزام عائد کیا کہ وہ ایک سطحی شخصیت ہیں اور انہوں نے ہندوؤں اور مسلمانوں میں پھوٹ ڈالنے کے مقصد سے آڑ ایس ایس کے ساتھ مل کر انتخابات میں زہریلی مہم چلائی ۔ کانگریس کے نائب صدر نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ مودی میں معاملات کو سمجھنے کی صلاحیت کا فقدان ہے اور وہ صرف اپنے نظریات پر میڈیا میں بڑا جشن مناتے ہیں ۔ کیرالا پردیش کانگریس کمیٹی کے اجلاس عاملہ سے یہاں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی ، تفصیلات میں جانا نہیں چاہتے اور صرف تقاریب کی بنیاد پر اپنی سیاست چلانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے اس کی ایک مثال بیان کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے صدر کانگریس سونیا گاندھی کو فون کیا تھااور انہیں اطلاع دی تھی کہ ناگا معاہدہ پر دستخط ہورہے ہیں ، جب کہ منی پور ، ارنا چل پردیش یا آسام کے چیف منسٹرس کو اس کی کوئی بھنک تک نہیں تھی ۔ راہول نے کہا منی پور ، ارونا چل پردیش یا آسام کے چیف منسٹرس کو اس کی کوئی خبر نہیں تھی ۔ ان کے وزیر داخلہ کو بھی اس کی اطلاع نہیں تھی ۔ ہم نے بہت جلد یہ معلوم کرلیا کہ ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے اور وزیر اعظم کو دراصل یہ معلوم ہی نہیں کہ کیا چل رہا ہے ۔ کسی نے وزیر اعظم کو یہ بتا دیا تھا کہ معاہدہ پر دستخط ہوچکے ہیں اور وزیر اعظم نے صدر کانگریس کو اطلاع دی تھی کہ ایک معاہدہ پر دستخط ہوئے ہیں۔ ان کا حکومت چلانے کا طریقہ سطحی ہے۔ راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ مودی اور آر ایس ایس کا اصل مقصد انتخابات کے دوران ہندوؤں اور مسلمانوں میں پھوٹ ڈالنا تھا ۔ چاہے بہار ہو، اتر پردیش ۔ ان کے رویے سے یہ بات صاف ظاہر ہے ، کسی حد تک کیرالااور بنگال کے بارے میں بھی یہ بات کہی جاسکتی ہے ۔ راہول نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی دو طریقے کی مہم چلاتی ہے، ایک ترقی کے نام پر اور دوسری پس پردہ زہریلی مہم ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اس چیلنج کا سامنا کررہی ہے ، اپنے آپ کو منظم کرتے ہوئے بی جے پی کو شکست دے رہی ہے۔ اس کی بہترین مثال بہار میں عظیم اتحاد کی کامیابی ہے ۔ مرکز کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ این ڈی اے حکومت معشیت کو آگے بڑھانے میں ناکام رہی ہے ، اور تاجرین کا یہ احساس ہے کہ کچھ نہیں ہورہا ہے ۔ انہوں نے کانگریس کی جانب سے شروع کئے گئے قومی دیہی روزگار پروگرام کو مودی کی جانب سے بے کار قرار دیے جانے کا حوالہ دیا اور کہا کہ دیگر افراد بشمول وزیر فینانس اسے ایک اچھی اسکیم قرار دے رہے تھے۔ اس سے ان کا کھوکھلا پن اور معاملات کو سمجھنے کی صلاحیت کا فقدان ظاہر ہوتا ہے ۔ راہول گاندھی نے مودی کے دورہ نیپال کا بھی حوالہ دیا اور الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم کے دورہ کے صرف چند ماہ بعد اس ملک کے ساتھ تعلقات خراب ہوگئے ۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق راہول گاندھی نے کیرالا میں کانگریس قائدین کو تلقین کی کہ وہ اپنے باہمی اختلافات ترک کردیں اور متحدہ طور پر آنے والے اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کریں ۔ ریاست کے پارٹی قائدین نے پارٹی کے نائب صدر سے خواہش کی کہ مغربی بنگال میں سی پی آئی ایم کے ساتھ کوئی انتخابی اتحاد نہ کیاجائے ۔ کیرالا پردیش کانگریس کمیٹی کے اجلاس عاملہ میں سی پی آئی ایم کو دور رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ۔ اس اجلاس میں راہول گاندھی اور دیگر تمام قائدین نے شرکت کی ۔ مقررین نے بائیں بازو جماعت کو ناقابل اعتبار قرار دیا اور اس پر تشدد کی سیاست پر عمل پیرا ہونے کا الزام عائد کیا۔

PM 'superficial', his aim 'divide' Hindus, Muslims during polls: Rahul Gandhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں