پی ٹی آئی
این ڈی اے حکومت تلنگانہ کی تائیدی نہیں ہے اور نئی ریاست اپنے حقوق کے لئے لڑنے پر مجبور ہے ۔ یہ بات ٹی آڑ ایس قائد کے کویتا نے بتائی ۔ انہوں نے اس بات کو بڑی تکلیف دہ بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے عہدہ سنبھالنے کے بعد ایک بار بھی ریاست کا دورہ نہیں کیا ۔ رکن نظام آباد لوک سبھا جو چیف منسٹر و ٹی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کی دختر بھی ہیں انہوں نے کہا کہ وہ نئی ریاست کے زیادہ تائیدی نہیں ہیں ۔ اس حقیقت سے کہ مودی جی نے تلنگانہ کا ایک مرتبہ بھی دورہ نہیں کیا ۔ اس بات سے ان کی ذہنیت کا پتہ چلتا ہے ۔ نئی ریاست کو فروغ دینے کے ارادہ کا فقدان محسوس ہوتا ہے ۔ مودی کے دنیا کے کئی ممالک کا دورہ کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کویتا نے کہا کہ ہاں دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا تو اہم بات ہے لیکن ہماری اپنی ریاستیں بھی مساوی اہم ہیں خاص طور پر نئی ریاستیں جیسے آندھرا پردیش اور تلنگانہ ۔ دونوں مرکزی حکومت کی خصوصی توجہ کی مستحق ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ اپنے حقوق چاہے وہ چھوٹے مسائل کیوں نہ ہوں ان کے لیے لڑنے پر مجبور ہے ۔ یہ اچھا نہیں لگتا کیونکہ ریاست بطور دستوری باڈی مخصوص قسم کے احترام کی مستحق ہے اور میں نہیں سمجھتی کہ آندھرا پردیش کو بھی اس قسم کا احترام دیاجارہا ہے ۔ مرکز نے ہائی کورٹ کی تقسیم کے لئے اپنے وعدہ کو پورا نہیں کیا ۔ پرانہتیا چیوڑلہ واٹر پراجکٹ کو قومی پراجکٹ کا درجہ نہیں دی اگیا ۔ ہم نے صنعتی ترغیبات کے لئے بھی کہا تھا لیکن وہ بھی نہیں ملیں۔ پارلیمنٹ میں بھی حکومت نے تلنگانہ پر علیحدہ ڈاٹا نہیں دیا تھا تاہم ریاستی ارکان پارلیمنٹ کے اصرار پر اب حکومت نے علیحدہ اعداد و شمار دینا شروع کیا ہے ۔ اس کے علاوہ اے پی تنظیم جدید ایکٹ2011میں کئی وعدے کئے گئے ہیں جنہیں چھوا تک نہیں گیا یہ ایک علیحدہ کہانی ہے۔
NDA govt not supportive of Telangana: TRS MP K Kavitha
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں