پی ٹی آئی ، یو این آئی
ہندوستان نے آج کہا کہ 15جنوری کو طے شدہ معتمدین خارجہ سطح کی بات چیت کا انحصار پاکستان پر ہے کیونکہ گیند اس کے پالے میں ہے۔ وزارت خارجہ امور کے ترجمان وکاس سواروپ نے کہا کہ دونوں ملکوں نے جامع مذاکرات کو بحال کرنے کا فیصلہ کیاتھا لیکن پٹھان کوٹ حملہ نے ایک بار پھر سرحد پارحملہ پر توجہ مرکوز کردی ہے اسی لئے اب ہم دیکھیں گے کہ پاکستان کیا کاروائی کرتا ہے ہم نے انہیں قابل کاروائی انٹلی جنس اطلاعات فراہم کردی ہیں۔ مخصوص طور پر اس سوال پر کہ آیا مذاکرات جاری رہیں گے انہوں نے کہا کہ ہندوستان چاہے گا کہ پاکستان فوری اور فیصلہ کن کاروائی کرے جس کا وعدہ وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے کیا گیا ہے ۔ اس تعلق سے وضاحت طلب کرنے پر سواوپ نے کہا کہ فوری کا مطلب فوری اور فیصلہ کن کا مطلب فیصلہ کن ہے اور پھراب اور15جنوری کے درمیان ہنوز وقت موجود ہے ۔ ہندوستان کا یہ موقف یاد دلانے پر کہ دہشت گردی اور مذاکرات ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے سواروپ نے کہا لیکن ہمارا کہنا ہے کہ ہم ضرور دہشت گردی پر بات کریں گے ہم نے پاکستان کے ساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے لیکن کبھی بھی سرحد پار دہشت گردی کو برداشت نہیں کریں گے ۔ سواروپ نے تمام پڑوسیوں سے دوستی چاہتے ہیں اور اسی کے مد نظر جامع مذاکرات شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب ہندوستان نے پاکستان سے سر گرم دہشت گرد گروپ جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہار کی شناخت پٹھان کوٹ ایر فورس اڈہ پر ہلاکت خیز حملہ کرنے والے دہشت گردوں کے پیچھے اصل دماغ کی حیثیت سے کی ہے ۔ بتایاجات ہے کہ مولانا مسعود اظہر اور ان کے بھائی روف اور دیگر دو افراد کے تعلق سے معلومات مبینہ طور پر پاکستان کو فراہم کی گئی ہیں ۔ یاد رہے کہ جیش محمد کے بناء مسعود اظہار نے1999میں انڈین ایئر لائنس کے طیارہ کے متاثرین کی رہائی کے بدلے میں رہا ہونے کے بعد رکھی تھی ۔ ہندوستانی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا کہ دہشتگردوں کی ہلاکت کے بعد ان کے پاس سے دستیاب اسلحہ پاکستان میں تیار کیا گیا ۔ پٹھان کوٹ ایر بیس پر جہاں ہندوستان اپنے جیٹس اورلڑاکا ہیلی کاپٹرس رکھتا ہے ایک ایسے وقت حملہ کیا گیا جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اچانک پاکستان کا دورہ کر کے نوا زشریف سے ملاقات کی اور تعلقات کی بحالی کا عزم ظاہر کیا۔
India says awaiting 'prompt and decisive action' from Pakistan
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں