دفاعی تنصیبات کی سیکوریٹی کا جائزہ لینے کمیٹی تشکیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-22

دفاعی تنصیبات کی سیکوریٹی کا جائزہ لینے کمیٹی تشکیل

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر دفاع منوہر پاریکر نے دولت اسلامیہ کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کو دی گئی موت کی دھمکی کو یہ کہتے ہوئے مستردکردیا کہ وزیر اعظم یا انہیں داعش سے کوئی خطرہ نہیں ہے ۔ گزشتہ ہفتہ ایک نامعلوم پوسٹ کارڈ گوا سکریٹ کو بھیجا گیا تھا جس میں مود ی اور پاریکر کو ہلاک کرنے کی دھمکی دی گئی تھی ۔ آج یہاں صحافیوں سے بات چیت کے دوران پاریکر نے کہا کہ پچاس پیسے کے پوسٹ کارڈ پر یہ دھمکی دی گئی ہے گوا پولیس اس کی تحقیقات کررہی ہے ۔ وزیر دفاع نے کہا کہ پٹھان کوٹ دہشت گرد حملے کے بعد فوجی اور سیکوریٹی اڈوں کے حفاظتی انتظامات کو مضبوط بنانے کی سمت پہلا بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اہم فوجی اداروں کی سیکوریٹی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔ پٹھان کوٹ فضائیہ کے اڈہ پر گزشتہ دو جنوری کے دہشت گردانہ حملے کے بعد وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور وزیر دفاع منوہر پاریکر نے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کے ساتھ گزشتہ ہفتہ ایک اجلاس میں تمام فوجی اور سیکوریٹی اداروں اور اڈوں کے حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا تھا ۔ اس حملے میں سات سیکوریٹی جوان مارے گئے تھے۔ پاریکر نے آج یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ اہم فوجی اڈوں کی سیکوریٹی کا جائزہ کے لئے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔ یہ کمیٹی مختلف فوجی اداروں کا دورہ کرے گی اور ممکنہ خطروں اور تیاریوں کی صورتحال کے بارے میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی جس کی بنیاد پر پیشرفت کی جائے گی۔ کمیٹی کے بارے میں تفصیلی اطلاع دینے سے انکار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سلامتی امور کے بارے میں بر سر عام کچھ نہیں کہاجاسکتا ۔ وزیر دفاع نے پاکستان کے پشاور میں باپا خان یونیورستی پر ہوئے دہشت گرد حملے کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ وہاں جو کچھ ہوا وہ درست نہیں ہے ۔ بھگوان ان لوگوں کو اچھی سوچ دے ۔ اس حملے میں پچیس افراد ہلاک اور پچاس دیگر زخمی ہوگئے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ صرف ایک فضائیہ کے اڈوں کی ہی نہیں بلکہ دفاع کے تمام اداروں کی سیکوریٹی کا جائزہ لیاجائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ سیکوریٹی اقدامات کا جائزہ لینے کے موقع پر پٹھان کوٹ حملہ کی تحقیقات کرنے والی این آئی اے کی راہ میں کوئی رکاوٹ پید انہیں کی جائے گی۔

Security review of defence assets soon

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں