حیدرآباد کے شفاعت علی خان کے ہاتھوں بہار کے بدمست ہاتھی کا شکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-26

حیدرآباد کے شفاعت علی خان کے ہاتھوں بہار کے بدمست ہاتھی کا شکار

حیدرآباد
اعتماد نیوز
حیدرآباد کے ممتا زشکاری نواب میر شفاعت علی خان نے نیپال سے ہندوستان کی ریاست بہار کے ضلع پورنیا میں داخل ہوکر تباہی مچانے والے ایک بدمست نر ہاتھی کو سر میں صرف ایک گولی مار کر ڈھیر کردیا۔ واقعہ کے بموجب نیپال کا ایک35سالہ بد مست ہاتھی ہندوستان کی ریاست بہار میں داخل ہوگیا تھا ۔ اس ہاتھی نے کئی انسانوں کو روند کر ہلاک کردیا۔ اس کی دیوانگی کو دیکھ کر کسی شکاری نے اس پر گولی چلا دی ۔ یہ گولی اس کی سونڈ پر لگی اور سونڈ زخمی ہونے کے بعد وہ اور پاگل ہوگیا ۔ اس ہاتھی کو بے ہوش کرکے زندہ پکڑنے کے لئے حکومت بہار نے جنگلی جانور ان کے متعلق اپنے مشیر نواب میر شفاعت علی خان کو طلب کرلیا۔ انہوں نے روزانہ12تا15کلو میٹر پیدل جنگل میں گھومتے ہوئے ہاتھی کا پتہ چلانے کی کوشش کی ۔ یہ ہاتھی دن کے اوقات میں گھنے جنگلات میں روپوش ہوجاتا تھا اور رات کی تاریخی میں مختلف دیہاتوں میں پہنچ کر تباہی مچاتا تھا۔ محکمہ جنگلات کے عہدیداروں کی ایماء پر ریاست مغربی بنگال کے عہدیداروں کی ایک بارہ رکنی ٹیم نے بھی اس ہاتھی کو پکڑنے کی کوشش کی لیکن کامیابی حاصل نہیں ہوئی ۔ اس ہاتھی کی بد مستی کے نتیجہ میں پورے ضلع میں خودف و دہشت کا ماحول پیدا ہوگیا تھا ، صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے حکومت نے محکمہ جنگلات سے متعلق اپنے مشیر نواب میر شفاعت علی خان کو اجازت دے دی وہ انسانی جانوں کوبچانے کے لئے اس ہاتھی کو مار ڈالیں ۔ نواب میر شفاعت علی خان نے پوری تیاری کے ساتھ جنگل میں ڈیرہ ڈال دیا۔ جب انہیں پتہ چلا کہ ہاتھی کل ایک شخص کو روندنے کے بعد آبادی میں آگیا ہے اور ایر پورٹ کی دیوار کو توڑنے کے بعد قریبی واقع ایک مکئی کے کھیت میں چھپا ہواہے، تو انہوں نے فوری مورچہ سنبھال لیا ۔ ہاتھی پاگل پن میں اپنی سونڈ اور دم کو اوپر اٹھا کر چنگھاڑتے ہوئے ان کی طرف تیزی سے دووڑ رہا تھا تو انہوں نے صرف10گز کے فاصلے سے اس کے سر پر گولی ماری جو سیدھے اس کے دماغ میں پیوست ہوگئی اور وہ وہیں ڈھیر ہوگیا۔اس ہاتھی کے مرنے کی اطلاع کے ساتھ ہی اطراف و اکناف کے دیہاتیوں کی کثیر تعدا د وہاں پہنچ گئی اور انہوں نے خوشی میں میر شفاعت علی خان کو گود میں اٹھا لیا ۔ بہار کے چیف کنزریویٹر آف فارمسٹ مسٹر پی کے گپتا اور ڈی ایس ایف او مسٹر ایس ایس سنگھ نے بھی نواب شفاعت علی خان کو مبارکباد دی۔ نواب شفاعت علی خان کا تعلق حیدرآباد کے ایک مشہور شکاری خاندان سے ہے اور وہ اس وقت ہندوستان کی پانچ ریاستوں میں محکمہ جنگلات سے متعلق حکومت کے مشیر ہیں اور وہاں جنگلات کے عہدیداروں کو جانوروں کا پتہ چلانے اور انہیں بے ہوش کرکے زندہ پکڑنے کی تربیت بھی دیتے ہیں۔ ان کے داد انواب سلطان علی خان بھی برطانوی حکومت کے دور میں حکومت کے مشیر رہے ہیں اور انہیں یہ اعزاز بھی حاصل رہا کہ کوئی100ہاتھی انہوں نے ماری ہے۔

Rogue Elephant Shot Dead by Hyderabadi Sharp-Shooter

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں