آسٹریلیا میں جنگل کی آگ بھڑک اٹھی- 100 مکانات خاکستر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-27

آسٹریلیا میں جنگل کی آگ بھڑک اٹھی- 100 مکانات خاکستر

ملبورن
رائٹر
کرسمس کے دن آسٹریلیا کے ایک معروف سیاحتی علاقہ میں100 سے زائد مکانات خاکستر ہوگئے جب جنگل کی آگ قابو سے باہر ہوگئی اور زبردست تباہی مچائی۔ عہدہ داروں کا اندازہ ہے کہ گرم جنوبی موسم کی شدت میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ تقریبا150 بچاؤ عملہ کے ارکان گریٹ اوشین روڈ کی سیاحتی مقام وکٹوریہ کے حصون میں آگ بجھانے کے لئے جدو جہد کررہے ہیں ۔ اطلاعات کے مطابق جنگل میں لگنے والی اس آگ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے ۔ عہدیداروں کے مطابق98گھروائی دریا کے علاقہ میں آگ کی زد میں آگئے ہیں جب کہ سیپریشن کریک میں18مکانات نذر آتش ہوگئے ہیں۔ وکٹوریہ صوبہ کے جنوب مغرب میں گریٹ اوشین روڈ کے علاقہ میں لگی اس آگ کو بجھانے کے لئے فائر ڈپارٹمنٹ کے سینکڑوں ملازمین سر گرم عمل ہیں ۔ یہ علاقہ چھٹیان منانے والوں میں بہت مقبول ہے۔ موسم میں تبدیلی اور بارش نے جنگل کی اس آگ کے خطرہ کو بہت حد تک کم کردیا ہے تاہم ابھی بھی ہنگامی صورت نافذ ہے اور احتیاط برنے کی بات کہی جارہی ہے ۔ یہ آگ گزشتہ دنوں لگی تھی اور تیز ہواؤں اور موسم کے گرم ہونے کے سبب اس نے خوفناک شکل اختیار کرلی تھی۔ آگ کو رہائی علاقوں کی جانب بڑھنے سے روکنے کے لئے500سے زائد فائر فائٹرس ،60ٹینکرس اور 18طیاروں کا استعمال کیاگ یا ہے۔ آگ کے خطرات کے پیش نظر سیاحوں کے مقبول مقام لورنے سے کل تقریبا1600مقامی باشندوں اور سیاحوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایاگیا ہے ۔ انہیں خدشہ تھا کہ ہواؤں کی وجہ سے آگ لورنے کی طرف بڑھ سکتی ہے اتاہم ہفتہ کو انہین وہاں واپس آنے کی اجازت دی گئی ہے ۔ بہت سے لوگ جو وہاں کرسمس منانے آئے تھے انہیں آگ کے سبب کھلے آسمان کے نیچے رات گزارنی پڑی۔ آگ کو رہائشی علاقوں کی جانب بڑھنے سے روکنے کے لئے500سے زائد فائر فارئٹرس ،60ٹینکرس اور اٹھارہ طیاروں کو استعمال کیاگیا ہے۔ وکٹوریہ ایمرجنسی مینجمنٹ کمشنر کریگ لیپسلی نے کہا کہ وہ آگ پر قابو پانے کے لئے رات دن سرگرم عمل رہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر چند کی فوری خطرہ کم ہوگیا ہے ۔ لیکن آگ میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ آنے والے کئی ہفتوں تک جلتی رہے گی ۔ کرسمس کے موقع پر بڑی تعداد میں سیاح ساحلی علاقوں میں چھٹیاں گزارنے پہنچتے ہیں لیکن انہیں سب کچھ چھوڑ کر محفوظ مقامات پر جانا پڑا ۔ مقامی باشندے پیٹرک کیری نے کہا کہ وہ سب پوری طرح تیار تھے، اپنا الاؤ تیار کررکھا تھا اور وہ باہر کھانا پکارہے تھے کہ اچانک انہوں نے دیکھا کہ پہاڑی سے دھواں نکلنے لگا۔ انہیں یہ خبر تھی کہ اس کے آنے میں ابھی چار گھنٹے ہیں اس لئے انہوں نے سب کچھ چھوڑ دیا ۔ کھانا پکانا بند کردیا اور اپنی کاروں میں سوار ہوگئے۔ لور نے کے قریب ہر سال ہونے والے دی میوزک اینڈ آرٹس فیسٹول کے منتظمین نے کہا کہ اس بار شاید اس کا انعقاد نہیں ہوپائے گا۔ وکٹوریہ میں جنگل کی آگ کا خطرہ سب سے زیادہ ہے۔2009میں وکٹوریہ میں آگ لگنے سے170سے زائد لوگ ہلاک ہوئے تھے۔

More than 100 homes destroyed in Australian bushfires

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں