یو این آئی
مرکز پر اپنے حملے میں شدت پیدا کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی نے آج مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی کی کابینہ سے برطرفی کا مطالبہ کیا اور الزام عائد کیا کہ دہلی اینڈ ڈسٹرکٹ کرکٹ اسوسی ایشن( ڈی ڈی سی اے) میں اپ نے15سالہ دور میں وہ کئی بد عنوانیوں کے مرتکب ہوئے ہیں جسے وہ بے نقاب کررہی ہے ۔ عام آدمی پارٹی قائد راگھو چڈھا نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب ضروری ہوگیا ہے کہ وزیر اعظم دی ڈی سی اے اسکام کی آزادانہ و منصفانہ تحقیقات کے مفاد میں ارون جیٹلی کو برطرف کردیں کیونکہ جیٹلی وزارت کارپوریٹ امور ، وزارت فینانس اور انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے سربراہ ہیں ۔ اس پریس کانفرنس میں دیگر عام آدمی پارٹی قائدین سنجے سنگھ ، اشوتوش اور کمار وشواس بھی موجود تھے ۔ چڈھا نے ڈی ڈی سی اے میں70ہزار کروڑ روپے مالیتی بے قاعدگیوں کو کامن دیلتھ اسکام کے مساوی قرار دیا۔انہوں نے اس الزام کا اعادہ کیا کہ ان بے تحاشہ بد عنوانیوں کے لئے ارون جیٹلی ہی ذمہ دار ہین اور ان کے15سالہ دور صدارت میں ہی ان بد عنوانیوں کا ارتکاب کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ارون جیٹلی کے دور صدارت میں ہی ان کی راست یا بالواسطہ منظوری سے تمام بد عنوانیاں جیسے فرضی بلوں کی تیاری، ٹیم کے انتخاب میں کرپشن، فرضٰ مقدمے وغیرہ رونما ہوئے ہیں ۔ چڈھا نے کرپشن کی ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ ڈی ڈی سی اے اسٹیڈیم کی تعمیرکے لئے 24کروڑ روپے منظور کئے گئے تھے بعد ازاں خانگی کمپنیوں کے مالی فائدہ کے لئے جوڈی ڈی سی اے بورڈ کے ارکان نے ہی بنائی تھیں، تعمیر کی لاگت کو دانستہ طور پر بڑھا کر114کروڑ روپے کردیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب بی جے پی رکن پارلیمنٹ کیرتی آزاد نے لاگت میں اضافہ پر سوال اٹھائے تو ارون جیٹلی نے خود انہیں ایک مکتوب روانہ کیا کہ ایک سرکاری کمپنی کو اس کا کنٹراکٹ دیا گیا ہے، تاہم حقیقت یہ ہے کہ اس کمپنی کو صرف57کروڑ روپے ادا کئے گئے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر باقی57کروڑ روپے کہاں گئے ۔ عام آدمی پارٹی نے مزید الزام عائد کیا کہ مروجہ طریقہ کار پر عمل کئے بغیر3خانگی کمپنیوں کو1.57کروڑ روپے کا قرض دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ قرض دینے کا یہ واقعہ مجرمانہ اعتماد شکنی کا معاملہ ہے ۔ ارون جیٹلی کو یہ چیالنج کرتے ہوئے کہ وہ بورڈ کے ٹریژیرر( خازن) نریندر بخشی کے ساتھ اپنے تعلقات کا انکشاف کریں، چڈھا نے کہا کہ ڈی دی سی اے بورڈ کے ارکان کی ہدایت پر کئی وکیلوں نے فرضی مقدمے دائر کئے اور بعد ازاں بورڈ نے انہیں بھاری معاوضے ادا کئے۔ آئی اے این ایس کے مطابق ایک اور عام آدمی پارٹی قائد وکابینی وکیل کپل مشرا نے کہا کہ کیا مودی جی میں اتنی ہمت ہے کہ ارون جیٹلی کو کلین چٹ ملنے تک وہ انہیں عہدہ سے ہٹا دیں ۔ کیا وہ ایسا کام کرسکتے ہیں جو کجریوال نے اپنے داغدار وزیر کے ساتھ کیا ۔ وہ بظاہر اروند کجریوال کی جانب سے اپنے ایک وزیر کو بر طرف کیے جانے کا حوالہ دے رہے تھے ، جن پررشوت لینے کا الزام تھا ۔ عام آدمی پارٹی لیڈر کمار وشواس نے یہاں میڈیا کو بتایا کہ ارون جیٹلی ڈی ڈی سی اے میں کرپشن میں ملوث ہیں ۔
نئی دہلی سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب ڈی ڈی سی اے معاملات پر عام آدمی پارٹی کے حملوں کا سامنا کرنے والے وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج ان تمام الزامات سے انکار کیا اور کہا کہ کرکٹ اسوسی ایشن میں ان کے صدارتی دور میں کوئی باقاعدگیاں نہیں ہوئی ہیں اور چیف منسٹر اروند کرجیوال صرف جھوٹ پھیلا رہے ہیں ۔ جیٹلی نے اپنے بلاگ پر لکھا چیف منسٹر دہلی بدنامی اور جھوٹ پھیلانے پر شائد یقین رکھتے ہیں اور وہ ہسٹریائی زبان میں بات کررہے ہیں۔ جیٹلی نے یہ بیان عام آدمی پارٹی کی جانب سے پریس کانفرنس کی طلبی اوران سے استعفیٰ کا مطالبہ کے بعد لکھا۔ وزیر فینانس نے چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی کو بھی تنقیدکا نشانہ بنای اور نتیش کمار پر بھی تنقید کی جو وفاقیت کو خطرہ در پیش ہونے پر کجریوال کی تائید کررہے ہیں ۔ انہوںنے لکھا کہ تحقیقات کا سامنا کرنے والے ایک عہدیدار کی مدافعت کرتے ہوئے کجریوال توجہ اپنی طرف مبذول کرانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ سنگین دھوکہ دہی سے متعلق معاملات کی تحقیقات کرنے والے دفتر نے ایک مدت تک تمام شکایتوں کی تحقیقات کے بعد21مارچ2013ء کو اپنی رپورٹ پیش کی ، جس میں کہا گیا ہے کہ جو بے قاعدگیاں ہوئی ہیں وہ تکنیکی نوعیت کی ہیں کوئی دھوکہ نہیں ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تحقیقات جس ادارہ نے کئے تھے وہ یو پی اے حکومت کے تحت تھا ۔ اس لئے مجھ پر الزام تراشی کرنا درست نہیں ہوگا۔
بر سر اقتدار بی جے پی نے آج مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی کے استعفیٰ کے مطالبہ کو مسترد کردیا۔ عام آدمی پارٹی نے دہلی کرکٹ اسوسی ایشن میں ہوئی مالی بے ضابطگیوں کی وجہ سے جو ان کے دور صدارت میں ہوئیں ہیں استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا۔ مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے پارلیمانی امور کے وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ ارون جیٹلی کے استعفیٰ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا وہ ایک ایماندار آدمی ہیں ۔ پارلیمانی امور کے مملکتی وزیر مختار عباس نقوی نے بھی ان کے استعفیٰ کے امکان کو خارج کردیااور کہا کہ ایسا نہیں ہوگا۔ پارٹی لیڈر اور چھوٹی بڑی سنعتوں کے وزیر کلراج مشرا نے کہا کہ یہ مطالبہ قوم کی توجہ نیشنل ہیرالڈ مقدمہ سے ہٹانے کے لئے کیاجارہا ہے ۔ سب سے بڑی اپوزیشن کانگریس نے کل مطالبہ کیا تھا کہ جیٹلی استعفیٰ دیں اور ڈی ڈی سی اے کی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لئے ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے ۔ کل جیٹلی کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے والے عام آدمی پارٹی نے آج بھی ایک پریس کانفرنس میں یہ مطالبہ دہرایا۔
Jaitley must quit or be sacked, says Kejriwal
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں