ہندوستانی معیشت میں 7 تا 7.5 فیصد نمو کی بہترین عکاسی - جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-28

ہندوستانی معیشت میں 7 تا 7.5 فیصد نمو کی بہترین عکاسی - جیٹلی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
پچھلے سال جب کہ دنیا کی ساری معیشت گراوٹ کا شکار تھی ، ہندوستان نے اپنی معیشت میں نمو لائی اور اسے ڈانوا ڈول ہونے نہیں دیا ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے پچھلے سال ہندوستانی معیشت کی عکاسی پر کافی اطمینان ظاہر کیا ۔ انہوں نے کہا2015میں ہندوستان ایک روشن مقام بنا رہا۔ عالمی معیشت میں گراوٹ اور اس کے متضاد اثرات کے باوجود اس کے نمو کے مواقع7تا7.5فیصد تھے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ نمو کی شرح جو بالکل ٹھیک تھی، آنے والے مہینوں کے دوران اس میں مزید بہتری واقع ہوگی ۔ عالمی معیشت میں گراوٹ سے در پیش چیلنج سے نمٹنے کے لئے ہندوستان کا بہتر رد عمل رہا۔ انہوں نے تاہم کہا بعض ایسے شعبے ہیں جن کے لئے رد عمل تیز ہونا چاہئے۔ اب چوں کہ سال ختم ہورہا ہے ، میں پیچھے مڑ کر دیکھتا ہوں تو بڑے اطمینان کا احساس ہوتا ہے۔ جیٹلی نے یہ بات پی ٹی آئی کو ایک انٹر ویو میں بتائی ۔انہوں نے اس با ت کا ذکر کیا کہ ہندوستان کے مالیاتی بنیادی نکات بہتر ہیں ۔ نئے سال کے لئے اپنی ترجیحات کے بارے میں بتاتے ہوئے وزیر فینانس نے کہا کہ وہ تعمیری اصلاحات جاری رکھیں گے ۔ جی ایس ٹی، راست ٹیکسوں کو استوار کرنا اور بزنس کرنے کے سسٹم کو مزید آسان بنانا ان کی ترجیحات میں شامل ہیں ۔ یہ کرنے کے بعد میں چاہوں گا کہ تین چیزوں پر ضروری توجہ مرکوز کروں ۔ ایک تو یہ کہ طبعی انفراسٹرکچر کے لئے زیادہ رقم ہو، دوسری یہ کہ سماجی انفراسٹرکچر کے لئے زیادہ رقم ہونی چاہئے اور تیسری یہ کہ آبپاشی کے لئے زیادہ رقم ہو ، کیونکہ یہ نظر انداز کردہ شعبہ ہے ۔ معیشت حقیقت میں آگے نہیں بڑھی ہے ، جیسی چہ میگوئیوں کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ایسی باتیں کوئی درجہ نہیں رکھیں انہیں مسترد کردیا ۔ معیشت کو آگے بڑھائے بغیر آمدنی کا کاکلکشن بڑھ نہیں سکتا ۔ چڑھا پن ہندوستان کا طریقہ زندگی بن گیا ہے ۔ آپ دیگر اعداد و شمار کے بارے میں سوال کرسکتے ہیں، لیکن آپ یہ نہیں پوچھ سکتے کہ آمدنی واقعی کتنی بڑی ہے اور یہ کہ آمدنی میں حقیقی اضافہ بتاتا ہے کہ معیشت بہتر چل رہی ہے ۔ میں سمجھتا ہوں کہ انڈین انڈسٹری کے ایک گوشہ نے خود کو سمٹا لیاہے اور جو سمٹے ہوئے ہیں وہ اسے عالمی مسئلہ کے طور پر دیکھتے ہیں۔ چین کی معیشت میں گراوٹ اور اشیائے مایحتاج مارکٹس میں کمزوری کی وجہ سے ہندوستان کو بھی ملک میں چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ یہاں مسلسل دوسرے سال بھی مانسون کمزور رہا اور خانگی شعبہ میں سرمایہ کاری کی رفتار سست رہی ۔ اس طرح ہندوستانی معیشت کے انتظامیہ کو ہمارے لئے ایک بڑا چیلنج بنادیا۔ خانگی شعبہ کی سرمایہ کاری میں سست روی جاری رہی،کیونکہ خانگی شعبہ نے خود کو سمٹا کر رکھا تھا ۔ ان کے پاس فاضل گنجائش تو تھی لیکن مانگ میں بے حد کمی رہی۔ حکومت نے ان چیلنجوں سے نمٹنے میں اچھا کردار ادا کیا ۔ اس نے عوامی سرمایہ کاری کی سمت توجہ دی جس کے باعث بیرونی راست سرمایہ کاری میں40فیصد اضافہ ہوا ۔ کھپت میں بھی بہتری آئی ۔ حکومت نے تیل کی کم قیمتوں سے ہوئی بچت کا استعمال انفراسٹرکچر پر خرچ کرنے کے لئے کیا، جس کے نتیجہ میں شعبے جیسے شاہراہیں ، دیہی سڑکیں اور ریلویز کو سرمایہ کاری کی ایک نمایاں اہمیت ملی ۔ انہوں نے کہا عالمی معیشت میں گراوٹ کے باوجود ہندوستان نے معیشت میں7تا7.5فیصد کی نمو کی عکاسی کی ۔ یہ ہمارے نشانہ8فیصد سے کچھ کم رہی، تاہم مجھے کوئی شبہ نہیں کہ اگر متعدل اور اوسط بارش ہو تب ہم اپنے نشانہ سے قریب رہین گے ۔ جیٹلی نے کہا کہ خدمات کا شعبہ طاقتور رہا ، جب کہ تیاری شعبہ اور صنعتی پیداوار کے اشاریہ کا احیاء ہوا اور یہ اس سال کے بڑے نکات میں شامل ہیں۔ یہ بالواسطہ ٹیکس کلکشن میں ریکارڈ اجافہ کی بھی عکاسی کرتے ہیں ۔ مہنگائی قابومیں رہی۔ریپورٹ(آ ر بی آئی کی جانب سے فیصلہ کی جانے والی پالیسی شرح سود) میں اس سال125بنیادی پائنٹس تک کمی ہوئی ۔ بیرونی زر مبادلہ ہمیشہ کی طرح ٹھیک رہا ۔ ماباقی عالمی معیشتوں کے مقابلہ میں ہم ڈالر کے روبرو بے حد مستحکم رہے۔جیٹلی نے یہ بات2015میں بڑے معاشی رجحان کے موضوع پر یہ بات بتائی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک معیشت کا تعلق ہے سال2015انتہائی چیلنج بھرا سال رہا ، کیوں کہ عالمی معیشت میں گراوٹ دیکھی گئی ۔ عالمی تجارت کے سکڑنے اور قیمتوں میں انحطاط کے باعث در آمدات اور برآمدات متاثر ہوئیں ۔ جیٹلی نے مزید بتایا کہ حکومت اپنا اصلاحی طریقہ عمل جاری رکھے ہوئے ہے جس میں ایف ڈی آئی قواعد اور بزنس آسان بنانا شامل ہیں ۔ ٹیکس کے چند قدیم مسائل یکے بعد دیگرے حل کیے جارہے ہیں۔ سبسیڈیوں کو بڑے پیمانہ پر استوار کیا گیا ۔ قدرتی وسائل کی تقسیم کار طریقہ کار انتہائی مناسب بن گیا۔ یہ اہم مثبت باتیں ہیں جو ہماری معیشت کے لئے ابھری ہیں ۔ ہندوستانی معیشت کو آگے بڑھانے کے طریقہ کے بارے میں جیٹلی نے کہا کہ ایک تیز حرکیاتی معیشت مزید آمدنی تخلیق کرنے میں مدد گار ثابت ہوگی ، تاکہ طبعی و سماجی انفراسٹر کچر اور ساتھ ہی آبپاشی کے لئے رقومات خرچ کی جائیں ۔ میں نے فینانس کمیشن کی سفارش پر ریاستوں کو جانے والے 42فیصد(ٹیکس) کلکشن پر توجہ مرکوز کی اور آئندہ سال پے کمیشن کی وجہ سے ہی1,02,000کروڑ زائد خرج پر توجہ دوں گا۔چند ریاستیں وسائل کی وہاں عدم دستیابی کی وجہ سے پے پینل کی سفارشات کو ملتوی رکھنے کی درخواست کررہی ہیں۔

India did well in year of global economic turmoil: Finance Minister Arun Jaitley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں