ملک کے اتحاد کو خطرہ - سونیا گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-01

ملک کے اتحاد کو خطرہ - سونیا گاندھی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
بڑھتی ہوئی عدم رواداری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدر کانگریس سونیا گادھی نے آج عزم کیا ہے کہ وہ نفرت پھیلانے کے لئے انتشار پسند طاقتوں کے ناپاک عزائم سے مقابلہ کریں گی ۔ جن سے ملک کے اتحاد کو خطرہ پیدا ہوگیا ہے ۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ ایک تنظیم اور ایک مخصوص آئیڈیا لوجی کے لوگ، لوگوں کو بانٹنے کے لئے نفرت پھیلا رہے ہیں ۔ ایک منصوبہ بند پروگرام کے تحت نفرت پر مبنی تشدد اور گھٹیا ذہنیت پھیلائی جارہی ہے ۔ ہم ایسے ناپاک عزائم کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے اس سے ملک کی بنیادیں ہل جائیں گی ۔ ہم لڑائی لڑنے کے لئے تیار ہیں۔ صدر کانگریس نے سماجی کارکن راج گوپال پی وی کو29 واں اندرا گاندھی ایوارڈ برائے قومی یکجہتی پیش کرتے ہوئے ایک تقریب میں کہا کہ آج ہماری وراثت خطرے میں ہے ، ہم دنیا بھر میں کثرت میں وحدت کی وجہ سے جانے جاتے ہیں ۔ انہوں نے یہ ریمارکس دادری واقعہ، بیف تنازعہ اور ایسے واقعات کے پس منظر میں مکل میں بڑھتی ہوئی عدم رواداری کے خلاف مصنفین ، فنکاروں ، سائنسدانوں اور دوسروں کے احتجاج کے درمیان کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اندرا گاندھی نے کثرت میں وحدت کی اقدار کو سمجھا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آنجہانی وزیر اعظم زندہ ہوتیں تو وہ چاہتیں کہ پارٹی عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہو اور اس کے کاز کے لئے لڑے ۔
دریں اثناء دہلی سے پی ٹی آئی ، یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس نے آج وزیر اعظم نریندر مودی پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے پارٹی کارکنوں پر کوئی روک نہیں لگا رہے ہیں جن کی تقاریر سے ملک میں فرقہ وارانہ دراڑ پیدا ہورہی ہے ۔ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے140ویں یوم پیدائش جسے راشٹریہ ایکتا دیوس کے طور پر منایاجارہا ہے ، کے موقع پر رن فاریونٹی( یکجہتی دوڑ) میں وزی اعظم کی تقریر پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سینئر کانگریس قائد آنند شرما نے کہا کہ وزیر اعظم کو اس یکتاد وڑ سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے ۔ اس کے بجائے انہیں یکجہتی کے لئے کام کرنا چاہئے ۔ آنند شرما نے واضح طور پر بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کو چاہئے کہ وہ اپنے پارٹی قائدین کو پھوٹ ڈالنے والے اور اشتعال انگیز بیانات دینے سے روک دیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا اصل ایجنڈہ فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانا اور انتخابی فوائد حاصل کرنا ہے ۔ وزیر اعظم کی جانب سے سردار پٹیل کو اعزاز پیش کیے جانے پر کانگریس قائد نے کہا کہ مودی اس تاریخی حقیقت کو جھٹلا نہیں سکتے کہ سردار پٹیل ملک کے پہلے وزیر داخلہ ، نائب وزیر اعظم اور ان سب سے بڑھ کر انڈین نیشنل کانگریس کے لیڈر تھے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مودی ملک کے عظیم قائدین کو مستعار لینے جنہوں نے جدو جہد آزادی کی قیادت کی تھی، کتنے بے چین ہیں ۔ سینئر کانگریس قائد نے کہا کہ مودی بار بار اپنے قول و فعل سے وزیر اعظم کے منصب جلیلہ کی توہین کررہے ہیں ۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ وہ ایسے انداز میں پیش آئیں گے جس سے اس عہدہ کے وقار میں اضافہ ہوگا ۔ قبل ازیں اپنی تقریر میں مودی نے ملک کی اس قدیم جماعت پر درپردہ تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اقربا پروری اور نسلی پرستش نے ملک کی سیاست کو بگاڑ دیا ہے ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ سردار پٹیل نے کبھی اپنے خاندان کو آگے نہیں بڑھایا اور ان کے سیاسی ورثہ سے کوئی خاندانی نام کبھی نہیں جوڑے گئے ۔ مودی نے یکے بعد دیگرے قائم ہونے والی کانگریس حکومتوں پر بھی الزام عائد کیا کہ انہوں نے بٹوارہ کے بعد تمام ریاستوں کو وفاق ہند میں شامل کرنے سردار پٹیل کی خدمات کی اہمیت کو گھٹا دیا ہے ۔ پی ٹی آئی کے بموجب آنند شرما نے نریندر مودی حکومت سے کہا کہ وہ سردار پٹیل کے وہ زبانی احکامات جاری کریں جن کے ذریعہ آر ایس ایس پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ اس وقت کے آر ایس ایس سربراہ این ایس گولوالکر اور جن سنگھ کے بانی شیاما پرساد مکرجی کے ساتھ ان کی خط و کطابت کو منظر عام پر لائے ۔ اس کے بعد وہ( بی جے پی اور حکومت میں شامل افراد) جب اسے پڑھیں گے تو وہ مخالف سمت میں بھاگنا شروع کردیں گے۔

Will fight those trying to spread hatred, says Sonia Gandhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں