پی ٹی آئی
دہشت گردی کو مذہب سے غیر مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بعض ممالک دہشت گردی کو مملکتی پالیسی کے آلہ کار کے طور پر ہنوز استعمال کررہے ہیں ۔ دنیا کو مذہبی جنون کے خلاف کسی سیاسی لحاظ کے بغیر کارروائی کرنی ہوگی ۔ مودی نے کہا کہ دہشت گردی آج اصل عالمی چیلنج ہے ۔ جنگ کے علاقوں سے دور دراز شہروں کی گلیوں تک دہشت گردی بھاری قیمت وصول کرتی ہے ۔ یہاں جی۔20چوٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جو پیرس حملوں کے پس منظر میں منعقد ہورہی ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے قدیم ڈھانچے ہنوز برقرار ہیں ۔ ایسے ممالک ہیں جو اسے مملکتی پالیسی کے آلہ کار کے طور پر ہنوز استعمال کررہے ہیں ۔ دنیا کو ایک آواز اور دہشت گردی کے خلاف متحدہ اقدام کسی سیاسی لحاظ کے بغیر کرنا ہوگا ۔ دہشت گرد گروپس یا ممالک کے درمیان کوئی امتیاز نہ برتا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی تائید یا سرپرستی کرنے والوں کو ہمیں یکا و تنہا کرنا ہوگا ۔ انسانیت کی ہماری اقدار کے قائین کے ساتھ کھڑا رہنا پڑے گا۔ ہمیں بین الاقوامی قانونی ڈھانچہ کی تنظیم جدید کی ضرورت ہے ۔ تاکہ وہ دہشت گردی کے انوکھے چیلنج سے نمٹ سکے ۔ موڈی نے کہا کہ دنیا دہشت گردی کا بدلتا کردار دیکھ رہی ہے جس کے عالمی روابط ہیں ۔ انہوں نے جی20قائدین سے مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی دہشت گردی پر بنا تاخیرجامع کنونشن اختیار کیاجائے ۔ انہوں نے انٹلی جنس اور دہشت گردی کے توڑ میں اضافی بین الاقوامی تعاون پر زور دیا۔ ہمیں دہشت گردوں کو ہتھیار کی سپلائی روکنے کی کوششیں مستحکم کرنی ہوں گی ۔ دہشت گرد سر گرمیاں درہم برہم کرنی ہوگی ۔ اور دہشت گرد فینانسنگ پر روک لگانی ہوگی ۔ ہمیں سائبر اسپیس کو محفوظ بنانے ایک دوسرے کی مدد کرنی ہوگی ۔ دہشت گرد سر گرمیوں کے لئے انٹر نیٹ اور سوشل میڈیا کا استعمال گھٹانا ہوگا ۔ ہمیں دہشت گردی اور مذہب کا ناطہ توڑنا ہوگا اور مذہبی شدت پسندی کے توڑ کے لئے مل جل کر کام کرنا ہوگا ۔ مغربی ایشیا اور آفریقہ میں وسیع اتر امن اور استحکام کو بڑھاوا دینا اتنا ہی اہم ہے ۔ پناہ گزینوں کے موجودہ بحران کی یکسوئی بھی ضروری ہے ۔ دنیا میں 60ملین افراد کو تحفظ کی ضرورت ہے ۔ مغربی ایشیائی بحران نے اس بڑے انسانی چیلنج کی سمت دنیا کی توجہ مبذول کرائی ہے ۔ آئی اے این ایس کے بموجب یہ واضح کرتے ہوئے کہ ہندستان سیاہ دھن کے معاملہ میں کوئی نرمہ نہیں برتا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ بعض ممالک میں انتہائی بینکنگ رازداری کا خاتمہ ہونا چاہئے تاکہ وہاں جمع کالا دھن اپنے اپنے ممالک کو لوٹ سکے ۔ انہوں نے یہاں جی 20چوٹی کانفرنس کے دوسرے دن کہا کہ کالی کمائی اس کے اپنے ملک لوٹانے کے لئے ہمیں وسیع تر بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے۔ ہمیں بینکنگ رازداری کی زائد رکاوٹیں دور کرنی ہوں گی ۔ پیچیدہ قانونی ڈھانچہ آسان بنانا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سیاہ دھن اور کرپشن کو ہرگز گوارا نہیں کرتا۔ غیر محسوب اثاثوں اور بیرونی ممالک میں رکھی گئی آمدنی سے نمٹنے نیا قانون بنایاگیا ہے ۔ دیگر ممالک کے ساتھ کئی باہمی ٹیکس معاہدے کئے گئے ہیں ۔
Delink terror and religion, Modi tells G20 Leaders
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں