بہار میں امیت شاہ کے داخلہ پر پابندی عائد کرنے جنتادل یو اور کانگریس کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-31

بہار میں امیت شاہ کے داخلہ پر پابندی عائد کرنے جنتادل یو اور کانگریس کا مطالبہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
امیت شاہ کے پاکستان میں آتشبازی ریمارک کے بعد ان کی مخالفت میں شدت پیدا کرتے ہوئے جنتادل یو اور کانگریس آج الیکشن کمیشن سے رجوع ہوئے اور مطالبہ کیا کہ فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی پاداش میں انتخابی عمل کے اختتام تک بی جے پی صدر کے بہار میں داخلہ پر پابندی عائد کردی جائے ۔ ریاست میں بی جے پی کے انتخابی اشتہاروں پر سخت اعتراض کرتے ہوئے انوہں نے پارٹی پر الزام عائد کیا کہ وہ ماحول کو بگاڑنے جھوٹ بول رہی ہے اور جھوٹا پروپیگنڈہ کررہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ امیت شاہ کے ساتھ ساتھ کوٹہ ریمارکس کے سلسلہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی جائے ۔ جنتادل یو کے جنرل سکریٹری کے سی تیاگی نے امیت شاہ کے کل کئے گئے اس تبصرہ پر تنقید کرتے ہوئے کہ اگر بہار میں بی جے پی ہارتی ہے تو پاکستان میں پٹاخے چھوڑے جائیں گے ، کہا کہ امیت شاہ کا تبصرہ اشتعال انگیز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف کیس درج کیاجانا چاہئے اور انتخابی عمل کے اختتام تک بہار میں ان کے داخلہ پر پابندی کردی جانی چاہئے۔ وہ عادی سازشی ہیں ۔ ایک عدالت نے پہلے بھی ان کے گجرات میں داخلہ پر پابندی عائد کی تھی۔ کانگریس کے ترجمان اعلیٰ رندیپ سرجے والا ترجمان اجئے کمار اور جنتادل یو جنرل سکرٹری کے سی تیاگی پر مشتمل ایک وفد نے چیف الیکشن کمشنر نسیم زیدی سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں ایک یادداشت پیش کی جس میں بی جے پی پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ اپ نے اشتہارات کے ذریعہ فرقہ وارانہ کشیدگی کو فروغ دیتے ہوئے انتخابی عمل کو خراب کررہی ہے۔ اس یادداشت میں ان اشتہاروں کو مکمل طور پر واپس لینے اور مرتکبین کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ۔ بہار میں بی جے پی کی جانب سے جاری کردہ اشتہارات کی ایک فہرست داخل کرتے ہوئے جس میں وہ اشتہار بھی شامل ہے جس میں نتیش کمار پر دلتوں کی پلیٹ چھین لینے کا الزام عائد کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی کے لئے مختص تحفظات سے ایک مخصوص فرقہ کے لئے پانچ فیصد کوٹہ فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ وفد نے الیکشن کمیشن سے فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان جماعتوں نے ایک ایسے دن الیکشن کمیشن سے اس معاملہ کی شکایت کی ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی، لالو پرساد یادو کے آبائی علاقہ گوپال گنج میں ایک ریالی سے خطاب کررہے تھے اور انہوں نے مسلمانوں کے لئے ذیلی کوٹہ کی تائید میں نتیش کمار کی پارلیمنٹ میں کی گئی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے یہ مسئلہ اٹھایا تھا ۔ تیاگی نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن کو اسی طرح مودی کے خلاف کیس درج کرنا چاہئے جس طرح اس نے آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد کے خلاف کیا ہے۔
دریں اثنا نئی دہلی سے ایجنسی کی اطلاع کے بموجب الیکشن کمیشن نے آج بی جے پی کے دو متنازعہ اشتہارات پر پابندی عائد کردی جو بہار اسمبلی کے انتخابات کے دوران چھاپے گئے تھے۔ بہار کے اجائے نائیک کو سخت الفاظ میں ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں اشتہارات کسی اخبار یا رسالہ میں کل سے انتخابات کے اختتام تک شائع نہیں ہونا چاہئے ۔ ایک اشتہار میں کہا گیا کہ آر جے ڈی صدر لالو پرساد اور جے ڈی یو نتیش کمار دلتوں کی پلیٹیں چھین رہے ہیں۔ جو کہ دلتوں اور دیگر کا کوٹہ اقلیتوں کو دے رہے ہیں ۔ دوسرے اشتہار میں کہا گیا کہ ووٹ کی کھیتی جو ووٹ بینک کی سیاست کے تحت لکھا گیا کہ آر جے ڈی ، جے ڈی یو اور کانگریس قائدین دہشت گردوں اور ایک مخصوص فرقہ کو خوش کرنے کے لئے انہیں، رہائش فراہم کررہے ہیں ۔ کمیشن نے ریاستی سی ای او نے بہار بی جے پی یونٹ سے کہا کہ اس قسم کے اشتہار شائع یا براڈ کاسٹ نہیں کیاجانا چاہئے ۔ اطلاعات میں کہا گیا کہ یہ اشتہارات عمومی طور پر لوگوں کو فرقہ اور مذہبی بنیادوں پر تقسیم کررہا ہے جو کہ انتخابی قوانین کے ماڈل کو ڈ کی خلاف ورزی ہے ۔ ریاستی سی ای او نے ایک رپورٹ الیکشن کمیشن کو دی۔

Firecrackers in Pak remark: Congress, JD(U) complain against Amit Shah to EC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں