تارکین وطن کا بوجھ دیگر یوروپی ریاستیں بھی اٹھائیں - انجیلا مرکل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-02

تارکین وطن کا بوجھ دیگر یوروپی ریاستیں بھی اٹھائیں - انجیلا مرکل

برلن
رائٹر
جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ بڑی تعداد میں یوروپ کا رخ کرنے والے پناہ گزینوں اور تارکین وطن کا بوجھ تمام یوروپی ریاستوں کو اٹھانا چاہئے ۔ جرمن دارالحکومت برلن میں آج اپنی روایتی سالانہ پریس کانفرنس کے دوران مرکل نے یوروپ کو در پیش تارکین وطن کے بحران کو بطور خاص موضوع بنایا ۔ مرکل نے کہا کہ یوروپ کو بطور مجموعی اس پر ایکشن لینا چاہئے۔ یہ بات انہوں نے جرمنی میں تارکین وطن کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آمد کے باعث پیدا ہونے والے مسائل کے تناظر میں کہی ۔ یوروپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی میں رواں برس سیاسی پناہ کی متلاشی تارکین وطن کی جملہ تعداد کا اندازہ8لاکھ لگایاجارہا ہے ۔ یہ تعداد جرمنی کی جملہ آبادی کا ایک فیصد ہے ۔ پناہ گزینوں کو رہائش اور دیگر سہولتوں کی فراہمی پر اٹھنے والے اخراجات اور دیگر معاملات کے باعث جرمنی میں سیاسی کشیدگی میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ پریس کانفرنس کے دوران جرمن چانسلر نے ملک کی انتہائی دائیں بازو کی سیاسی تحریکوں کو انتباہ دیا کہ وہ ملک میں تارکین وطن کی بڑی تعداد میں آمد کے معاملہ سے فائدہ اٹھانے اور معاشرہ میں بے چینی پھیلانے سے باز رہیں۔ جرمنی میں حالیہ دنوں کے دوران تارکین وطن کے لئے خصوصی پناہ گاہوں پر حملہ کے واقعات بھی دیکھے گئے ہیں۔ مرکل نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس طرح کے اقدامات کرنے والوں سے دور رہیں ، اس طرح کے مظاہروں میں بلانے والے لوگوں کی بات مت مانیں، اکثر ایسے لوگ متعصب ہوتے ہیں ، بعض مرتبہ جذبات سے عاری اور کئی مرتبہ ان کے دلوں میں نفرت ہوتی ہے۔ مرکل نے انتباہ دیا کہ ایسے لوگ جو تارکین وطن کے گھروں کو گ لگاتے یا ان کے خلاف نسلی حملے کرتے ہوئے پکڑے گئے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے اس موقع پر بتایا کہ ان کی حکومت24ستمبر کو تارکین وطن کے بحران سے نمٹنے کے لئے ضروری اقدامات پر مبنی ایک تفصیلی منصوبہ پیش کرے گی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیاسی پناہ کی درخواست دینے کا حق جرمن آئین کا اہم حصہ ہے ، جرمنی کو اپنے ہاں ورک فورس کے لئے تارکین وطن کی ضرورت بھی ہے اور یہ جرمنی کے حق میں ہے ۔ چانسلر نے اپنی پریس کانفرنس میں کئی موضوعات پر اظہار خیال کیا۔ ان میں یونان کا مالی بحران اور یوکرینی تنازعہ بھی شامل ہے۔ مرکل نے روس، فرانس اور یوکرین کے لیڈران کے ساتھ مجوزہ سربراہ اجلاس میں شرکت پر آمادگی ظاہر کی ۔

Angela Merkel has pressed fellow European nations to share the burden of the influx of migrants

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں