ٹھوک اشیاء کی قیمتیں 10 ویں ماہ بھی منفی زمرہ میں برقرار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-15

ٹھوک اشیاء کی قیمتیں 10 ویں ماہ بھی منفی زمرہ میں برقرار

نئی دہلی

پی ٹی آئی

قیمتوں میں کمی کا رجحان مسلسل دس مہینہ میں بھی برقرار رہا ۔ ماہ اگست کے دوران قیمتوں میں کمی اپنی تاریخی حد کو چھوتے ہوئے ماہ منفی4.95فیصد ہوگئی ۔ اس دوران ایندھن اور ترکاری کے سستے ہوگئے ۔ جس کے باعث آر بی آئی کو اپنی شرح سود میں کٹوتی کے لئے دباؤ میں اضافہ ہوا ۔ گزشتہ ماہ جولائی میں ٹھوک اشیاء کی قیمتوں کا اشاریہ منفی4.05تھا۔ یہ اشاریہ گزشتہ سال ماہ نومبر سے مسلسل منفی زمرہ میں موجود ہے جب کہ اگست2014میں افراط زر3.85فیصد تھا ۔ تاہم آج جاری کردہ سرکاری ڈاٹا کے مطابق ماہ اگست میں پیاز اور دالیں مہنگی ہونے سے افراط زر بالترتیب65.29فیصد اور36.40فیصد رہا۔ کلی طور پر غذائی اشیاء کی قیمتیں منفی1.13فیصد کے لحاظ سے دوسرے ماہ میں بھی منفی زمرہ میں رہیں۔ ترکاریوں کی قیمتیں منفی21.21فیصد رہیں اور اس میں آلو کی قیمت1.71فیصد ہونے سے فائد ہوا ۔ ماہ اگست میں ایندھن اور برقی کی شرح افراط زر میں منفی16.50فیصد رہیں جب کہ جب کہ تیارشدہ اشیاء کا افراط زر منفی1.92فیصد رہی ۔ یہ مسلسل دس واں مہینہ ہے جب ٹھوک مہنگائی صفر سے نیچے رہی ہے ۔ اس سے ریزروبینک کے اس بیان کی تصدیق ہوتی ہے کہ ملکی معیشت میں مانگ اب بھی کمزور ہے ۔ ٹھوک مہنگائی مسلسل صفر سے نیچے رہنے کی وجہ سے اب ماہر اقتصادیات افراط زر میں کمی کا خدشہ ظاہر کرنے لگے ہیں ۔ اس سال جولائی میں تھوک مہنگائی4.05فیصدمنفی رہی تھی جب کہ گزشتہ سال اگست میں یہ صفر سے3.85فیصد تک رہی تھی ۔ گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں اس سال اگست میں پٹرول کی قیمت13.33فیصد ، ڈیزل کی24.25۔ فیصد اور ایل پی جی کے5.32فیصد کم رہنے کی وجہ سے ایندھن اور توانائی زمرے کی مہنگائی کی شرح16.50فیصد منفی رہی ۔ اس کے علاوہ غذائی اشیاء کی مہنگائی کی شرح صفر سے1.13فیصد اور تیار اشیا کی منفی1.92فیصد نیچے رہی ۔ یہ مسلسل دوسرا مہینہ ہے جب سال در سال کی بنیاد پر کھانے کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی ہے ۔ جولائی میں تھوک کھانے اشیاء کی مہنگائی کی شرح صفر سے1.16فیصد کم رہی تھی ۔

India wholesale prices fall for tenth straight month

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں