پی ٹی آئی
فوجی سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سہاگ نے آج پاکستان پر الزام عائد کیا کہ وہ جموں و کشمیر میں بے چینی پیدا کرنے نئے طریقے استعمال کررہا ہے اور کہا کہ دہشت گردانہ تشدد کے حالیہ واقعات اس کی ان کوششوں کا واضح اشارہ ہیں کہ وہ تشدد کو دیگر علاقوں تک توسیع دینا چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سال کے دوران ایسے واقعات میں شدت کے پیش نظر ان کی فورس مزید پابند عہد ہوگئی ہے۔ جنرل سنگھ نے جو1965ء کی ہند۔ پاک جنگ کے موضوع پر یہاں تینوں افواج کے سمینار سے خطاب کررہے تھے کہا کہ ہمارے مغربی پڑوسی ملک کی جانب سے لڑائی بندی کی خلاف ورزی اور در اندازی کی کوششو کے بار بار رونما ہونے کے سبب ہماری سرحد پر کافی سر گرمی پائی جاتی ہے۔ جموں و کشمیر میں بے چینی پیدا کرنے مسلسل نئے طریقے استعمال کئے جارہے ہیں ۔ اس صورتحال کے پیش نظر ہمیں ہمیشہ انتہائی چوکس اور تیار رہنے کی ضرورت ہے اور یہ چیز اب ہماری کارکرد حکمت عملی کا جز لازم بن چکی ہے۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے بھی اس سمینار سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیکوریٹی صورت حال بے حد پیچیدہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مقابلہ میں 24گھنٹے چوکسی برتنے کی ضرورت ہے۔ منوہر پاریکر نے کہا کہ آج کل کا سیکوریٹی ماحول پیچیدہ ہے اور پہلے کے مقابلہ میں زیادہ سنگین ہے ، لہذا تمام پہلوؤں کا جائزہ لیتے ہوئے چوکس رہنے اور نئے چیلنجوں کا مناسب طور پر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ1965ء کی جنگ کے بغور تجزیہ سے یہ حقیقت اجاگر ہوتی ہے کہ ملک کی افواج کو ا پنی صلاحیتوں کو مسلسل جلا بخشنے کی ضرورت ہے، تاکہ وہ کسی بھی معاندانہ ماحول کا مقابلہ کرسکیں۔ انہوں نے او ر فوجی سربراہ دونوں نے کہا کہ1965ء کی جنگ پاکستان کو زبردست دھکا پہنچایا تھا۔
دریں اثنا جموں سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب ایک اعلیٰ فوجی افسر نے آج1965ء کی جنگ میں کمشیریوں کے رول کو نمایاں کیا اور اس کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ وادی کی اکثریت آج بھی ہندوستان کی حامی ہے اور صرف چند لوگ ہیں جو پاکستان کی بات کرتے ہیں ۔ جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر ایچ نارائن نے بتایا کہ کشمیر کے عوام کوسلام ہے وہ65کی جنگ کے دوران پاکستان کے خلاف کشمیریوں کی جدو جہد کا ذکر کررہے تھے ۔ انہوں نے65ء کی جنگ کے پچاس سال تکمیل کے موقع پر فوج اور جنرلوں خی جانب سے مشترکہ طورپر منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ65کی جنگ پاکستانیوں کی غلط مہم جوئی تھی جو1962ء کی جنگ کے بعد ہندوستان کو کمزور سمجھ رہا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا خیال تھا کہ چین کے ساتھ1962کی جنگ میں شکست کے بعد ہندوستانی فوج سنبھل نہیں پائی ہے ۔ پاکستان کا خیال تھا کہ اس کی فوج ہندوستان کے مقابلہ میں بہتر طو ر پر مسلح ہے۔
Pakistan using new methods to create unrest in JK: Army Chief
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں