طلاق ثلاثہ - اصلاحات کے لئے مسلم پرسنل لا بورڈ سے علماء کی نمائندگی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-02

طلاق ثلاثہ - اصلاحات کے لئے مسلم پرسنل لا بورڈ سے علماء کی نمائندگی

کانپور
پی ٹی آئی
علماء کی ایک تنظیم نے آل انڈیدا مسلم پرسنل لابورڈ اور دانشوروں کے نام ایک مراسلہ تحریر کیا کہ مسلم معاشرہ تین طلاق کی روایت سے زبردست مسائل کا شکار ہے ۔ انہوں نے حتمی طلا ق سے قبل اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے تین ماہ کی مہلت بھی طلب کی۔ اے آئی ایم پی ایل بی، دیوبند اور بریلوی علماء کے نام مراسلہ میں سنی علماء کونسل نے یہ دعویٰ کیاکہ7اسلامی ممالک بشمول پاکستان، سوڈان اور اردن میں تین ماہ کی مہلت کی شرط پر عمل ہوتا ہے لہذا ہندوستان میں بھی مسلم برادری کو تین ماہ کی مہلت دی جانی چاہئے ۔ علماء نے یہ احساس بھی ظاہر کیا کہ اس کے نتیجہ میں طلاق کی تعداد میں کمی واقع ہوگی کیونکہ شوہر اور زوجہ کے درمیان مفاہمت کے لئے کافی موقع مل جائے گا۔ اگر شوہر غصہ کے عالم میں یا نشہ کی حالت میں تین طلاق دے دے تو وہ اپنا فیصلہ تبدیل کرسکتا ہے ۔ موجودہ رواج کے مطابق یہ ممکن نہیں ہے ۔ کونسل کے جنرل سکریٹری حاجی محمد سلیس نے وضاحت کی کہ یکبارگی تین طلاق کی صورت میں ایسا ممکن نہیں ۔ سلیس اس مسئلہ پر شعور بیداری مہم بھی چلارہے ہیں ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ90فیصد مرد تین طلاق دینے کے بعد نہایت شرمندہ اور نادم ہوتے ہیں اور اپنے بچوں اور زوجہ کے پاس جانے کے خواہشمند ہوتے ہیں ۔ تاہم ان معاملات میں بعض شرائط کے سبب کچھ الجھنیں پیدا ہوتی ہیں ۔ انہوں نے یہ وضاحت بھی کی کہ بعض علماء ان کے ہم خیال ہیں اور یکبارگی تین طلاق کی تسلیم کے حق مین نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جوڑوں کو تین ماہ کی مہلت سے باہمی اختلافات دور کرنے کا موقع حاصل ہوگا ۔ اس تجویز پر عمل آوری سے سمجھوتوں کے مواقع بڑھ جائیں گے اور بکھرنے والے خاندانوں کی تعداد بھی کم ہوجائے گی۔

Clerics Urge Muslim Bodies for Reforms in 'Triple Talaq'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں