سپریم کورٹ میں یعقوب میمن کی درخواست مسترد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-30

سپریم کورٹ میں یعقوب میمن کی درخواست مسترد

نئی دہلی
آئی اے این ایس
ممبئی سلسلہ وار بم دھماکے1993کے خاطی یعقوب میمن کی قانونی لڑائی آج اختتام کو پہنچی۔ سپریم کورٹ نے چہار شنبہ کو اس کی وہ درخواست خارج کردی جس میں اس نے30جولائی کو مقررہ اس کی پھانسی کے خلاف حکم التوا جاری کرنے کی گزارش کی تھی ۔ جسٹس دیپک مشرا کی زیر قیادت بنچ نے میمن کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ پروانہ موت کی اجرائی میں کوئی نقص نہیں ۔ فیصلہ صادر کرتے ہوئے جسٹس مشرا نے کہا کہ ہمیں ٹاڈا عدالت کے30اپریل کو جاری کردہ پروانہ موت میں کوئی قانونی نقص دکھائی نہیں دیتا ۔ عدالت نے یہ حکم میمن کی درخواست کی دن بھر سماعت کے بعد جاری کیا۔ کل جسٹس انیل آردوے اور جسٹس کورین جوزف پر مشتمل دو رکنی بنچ نے منقسمہ فیصلہ دیا تھا جس کے بعد معاملہ چیف جسٹس آف انڈیا ایچ ایل دتو سے رجوع کردیا گیا تھا جنہوں نے معاملہ کی از سر نوت سماعت کے لئے نئی بنچ تشکیل دی تھی ۔ گورنر مہاراشٹر کو میمن کی دوسری درخواست رحم کے تعلق سے بنا کچھ کہے سپریم کورٹ نے میمن کی قانونی لڑائی کا اختتام کردیا۔ میمن اور دیگر11کو ٹاڈا عدالت نے جولائی2007میں سزائے موت سنائی تھی ۔ اسی دوران گورنر مہاراشٹر ای ایچ ودیا ساگر راؤ نے یعقوب میمن کی درخواست رحم مسترد کردی۔
صدر جمہوریہ نے دوسری درخواست رحم وزارت داخلہ کو بھیج دی
نئی دہلی
پی ٹی آئی
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج یعقوب میمن کی تازہ درخواست رحم وزارت داخلہ کو بھیج دی ۔ میمن نے جسے کل صبح7بجے ناگپور سنٹرل جیل میں پھانسی دی جانی ہے صدر جمہوریہ کو تازہ درخواست رحم بھیجی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت امکان ہے کہ صدر جمہوریہ کو قانونی موقف کی جانکاری دے گی کیونکہ سپریم کورٹ پھانسی روکنے سے انکار کرچکا ہے اور گورنر مہاراشٹرا نے بھی درخواست رحم مسترد کردی ہے۔ آئی اے این ایس کے بموجب موت کی سزا پانے والے یعقوب میمن نے آج صدر جمہوریہ ہند سے موت کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کرنے کی درخواست کی۔ سرکاری ذرائع نے چہار شنبہ کو یہ بات کہی ۔ ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ12مارچ1993کو ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں میں اپنے رول کے لئے خاطی پائے جانے اور موت کی سزا پانے والے یعقوب میمن نے صدر جمہوریہ سے راست درخواست کی ہے ۔
یعقوب میمن نے وصیت تیار نہیں کی
ناگپور
پی ٹی آئی
ممبئی بم دھماکوں کے خاطی یعقوب میمن نے جس کی کل53ویں سالگرہ پر ناگپور سنٹرل جیل میں پھانسی سے بچنے کی آخری کوشش سپریم کورٹ میں ناکام ہوچکی ہے، تا حال وصیت تیار نہیں کی ہے ۔ اس کے وکیل انیل گیڈم نے آج یہاں یہ بات بتائی ۔ وکیل نے کہا کہ یعقوب کو امید تھی کہ اسے سپریم کورٹ سے راحت مل جائے گی ۔ اس نے صدر جمہوریہ سے بھی درخواست رحم کی ہے ۔ اس کا خیال ہے کہ وہ پھانسی سے بچ جائے گا اسی لئے اس نے کوئی وصیت تیار نہیں کی ۔ ٹاڈا عدالت کے فیصلہ کے مطابق اگر اسے سولی دی جاتی ہے تو امکان غالب ہے کہ اس کے ارکان خاندان اس کی نعش حاصل کرلیں گے ۔ جیل مینول کے لحاظ سے دیکھا جائے تو سپرنٹنڈنٹ ناگپور سنٹرل جیل کو یہ طے کرنے کا اختیار ہوتا ہے کہ پھانسی کے بعد نعش کسے سونپی جائے ۔ پھانسی کے بعد ناگپور گورنمنٹ میڈیکل کالج کے فارنسک میڈیسن ایکسپرٹ کے بشمول ڈاکٹروں خی ٹیم پوسٹ مارٹم کرتی ہے ۔ جیل سپرنٹنڈنٹ جیل کے احاطہ میں ہی نعش دفن کرواسکتا ہے ۔اگر ارکان خاندان نعش حاصل کرنا چاہیں تو انہیں حکام کو یہ تیقن تحریری طور پر دینا ہوتا ہے کہ وہ کوئی مسئلہ پیدا نہیں کریں گے ۔ نعشکے ساتھ کوئی مظاہرہ نہیں کریں گے اور تدفین خاموشی سے عمل میں لائیں گے ۔ وکیل نے یہ بھی کہا کہ شہر اور مہاراشٹر میں کہیں بھی نظم و ضبط کی صورتحال پر بھی اس کا انحصار ہوگا۔ صدرجمہوریہ پرنب مکرجی کی جانب سے رحم کی اپیل مسترد کئے جانے پر یعقوب میمن کی امید کی آخری کرن بھی ڈوب گئی ۔ انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ میں مرنے والا ہوں ۔ صرفایک معجزہ وہی میری زندگی بچا سکتا ہے ۔ میں آخری بار اپنی بیٹی سے ملنا چاہتا ہوں ۔ ہوم گارڈ کانسٹبل نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یعقوب نے آج صبح ناشتہ کیا اور دوپہر اور رات کا کھانا نہیں کھایا، شاید انہوں نے موت کی آہٹ محسوس کرلی تھی ۔ وہ صبح ہی سے بہت پریشان دکھائی دے رہے تھے اور کئی مرتبہ ہوم گارڈ سے سپریم کورٹ میں ہونیو الی کارروائی کے بارے میں استفسار کیا۔ قبل ازیں سپریم کورٹ کی تین رکنی بنچ نے ٹاڈا کورٹکی جانب سے30اپریل کو دی گئی سزائے موت کی توثیق کرتے ہوئے اسے برقرار رکھا۔

Supreme Court rejects Yakub Memon plea

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں