داعش کو مکمل شکست دینے طویل عرصہ درکار - اوباما - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-08

داعش کو مکمل شکست دینے طویل عرصہ درکار - اوباما

واشنگٹن
پی ٹی آئی
امریکہ کے صدر بارک اوباما نے پنٹگان کا دورہ کیا جہاں انہوں نے اپنے قومی سلامتی کے مشیروں سے ملاقات اور صلاح مشورہ کیا، جس کا خاص مقصد داعش کے شدت پسندوں کو شکست دینے کی حکمت عملی میں مزید بہتری لانا تھا ۔ بعد ازاں ، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، صدر اوباما نے کہا کہ اتحادی ملکوں اور امریکی فضائی کارروائیوں کی مدد سے داعش کے شدت پسند گروپ کو خاصا کمزور کیاجاچکا ہے ۔ تاہم، دولت اسلامیہ کا مکمل قلع قمع کرنے میں ابھی وقت لگے گا ، جس کی بنیاد ڈر ، خوف ، ظلم اور جبر کے نظریات سے ہے ، اور جس نے عراق اور شام میں دہشت گردی کا بازار گرم کیا ہوا ہے ۔ صدر نے خبر دار کیا کہ داعش کے خلاف اس طویل مدتی لڑائی میں جہاں کامیابی کے دن آئیں گے وہیں رکاوٹ اور مایوسی کے لمحات بھی پیش آسکتے ہیں ۔ اوباما نے کہا کہ عراق کے موصل جبل سنجار، کرکوک اور تکریت کے علاقہ اور شہروں، میں داعش کے ٹھکانوں کو مسمار کیا گیا ہے اور ان مقامات پر اسے شکست دی جاچکی ہے ۔ تاہم شدت پسندی رمادی کے علاقہ میں قابض ہیں، جن کا مقابلہ کیاجارہا ہے ۔ اسی طرح انہوں نے بتایا کہ شام میں رقہ، طلبیہ اور کوبانی کے سرحدی علاقہ میں شکست سے ہمکنار کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ داعش کا کوئی حامی نہیں ، جبکہ خطہ کے اکثر ملک نہ صرف اس کے خلاف اتحاد میں شامل ہیں ، بلکہ اسے کمزور اور ختم کرنے کے کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں ۔ پریس کانفرنس میں وزیر دفاع ایشٹن کارٹراور جنرل مارٹن ڈیمپسی، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف بھی موجود تھے ۔ امریکی صدر نے کہا کہ ہماری لڑائی اسلام یا مسلمانوں کے خلاف نہیں، بلکہ غلط نظریات رکھنے والے اسلامی ریاست کے شدت پسند جنگجوؤں کے ساتھ ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ داعش کے ہاتھوں دنیا بھر میں ہلاک ہونے والے زیادہ تر لوگ مسلمان ہیں۔ ساتھ ہی، انہوں نے کہا کہ امریکہ میں مسلمان برادری شدت پسندوں سے لڑائی میں حصہ لے رہی ہے ۔ صدر نے کہا کہ یہ ایک طویل مدتی لڑائی ہے جس کا علمی سطح پر مقابلہ ضروری ہے ۔ جس ضمن میں مذہبی اسکالروں اور علماء کو بڑھ چڑھ کرساتھ دینا چاہئے ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ داعش جیسی تنظیمیں ظلم و بربریت پر پنپ رہی ہیں، جب کہ تعلیم ، ترقی اور روزگار کے بہتر مواقع پیدا کرنے میں مد د دے کر، شدت پسندی کی طرف راغب ہونے والوں کو داعش کی صفوں میں شامل ہونے سے دور رکھا جاسکتا ہے ۔ صدر اوباما نے تیونس اور لیبیا میں ہونے والے حملوں کا ذکر کیا اور کہا کہ اسلامی ریاست اور اس سے منسلک دھڑے سرگرم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ داعش موقع پرست و چالاک ہے ، ساتھ ہی وہ شہری آبادی کی آڑ میں کام کرتی ہے۔ صدر نے کہا کہ دولت اسلامیہ کو شکست دینا زمین پر موجود مقامی افواج کا کام ہے ، جب کہ امریکہ کی قیادت میں اتحاد ان افواج کو تربیت اور فضائی مدد کی فراہمی جاری رکھے گا ۔ ایک سوال کے جواب میں صدر اوباما نے اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکہ اپنی بری فوج لڑائی میں نہیں جھونکے گا ۔ صدر کی قومی سلامتی کے مشیرون سے ملاقات سے قبل گزشتہ ہفتے امریکی قیادت والے فوجی اتحاد نیا سلامی ریاست کے شدت پسندوں کے خلاف شدید فضائی حملے کئے، جنہوں نے عراق کے شمال اور مغرب میں واقع وسیع رقبے ، اور ساتھ ہی، شام کے مشرقی خطے پر قبضہ جمایا ہوا ہے ۔ اتحاد نے دو روز قبل رقہ کے داعش کے خود ساختہ گڑھ اور اس کے قرب و جوار میں38فضائی کارروائیاں کیں۔

Barack Obama says fight against Isis will be 'generational struggle'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں