پی ٹی آئی
آنے والے مانسون اجلاس کی دھن طے کرتے ہوئے بی جے پی نے آج فیصلہ کیا کہ سشما سوراج ، وسندھرا راجے اور شیو راج سنگھ چوہان سے متعلق تنازعات پر مدافعانہ رخ کے بجائے پارلیمنٹ میں جارحانہ موقف اختیار کیا جائے ۔ توقع ہے کہ پارلیمنٹ اجلاس میں ان مسائل پر ہنگامے ہوں گے ۔ بی جے پی سربراہ امیت شاہ نے اپنے مختلف پارٹی رفقاء بشمول ارون جیٹلی ، سشما سوراج ، سمرتی ایرانی ، روی شنکر پرساد اور پیوش گوئل کے علاوہ پارٹی ترجمانوں کے ساتھ حکمت عملی اجلاس منعقد کئے جن میں راجستھان کی چیف منسٹر وسندھرا راجے بھی موجود تھیں ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے این ڈی اے کے تمام شرکاء کا پہلا اجلاس کل طلب کیا ہے تاکہ اپوزیشن کے وار کو ناکام بنانے کی حکمت عملی پرغور کیاجائے ۔ اس سے اشارہ ملتا ہے کہ پارلیمنٹ میں مودی حکومت کو چیلنجس کا سامنا ہے ۔ مودی نے جمعرات کے دن مانا تھا کہ پارلیمنٹ میں مقابلہ ہوگا ۔ بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے کو لوک سبھا میں مکمل اکثریت حاصل ہے ۔ لیکن ایوان بالا راجیہ سبھا میں کانگریس سب سے بڑی جماعت ہے اور حکومت کے پاس عددی طاقت نہیں ہے ۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں