آندھرا کے نئے دارالحکومت - سیکشن-8 پر وزیراعلیٰ نائیڈو کا دہلی میں تبادلہ خیال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-11

آندھرا کے نئے دارالحکومت - سیکشن-8 پر وزیراعلیٰ نائیڈو کا دہلی میں تبادلہ خیال

نئی دہلی
یو این آئی
آندھرا پردیش کے چیف منسٹراین چندرا بابو نائیڈودہلی میں مصروف ہیں ۔ انہوں نے آج بیشتر مرکزی وزراء راجناتھ سنگھ ، پرکاش جاوڈیگر اور پیوش گوئل سے قومی دارالحکومت میں ملاقات کی۔ چندرا بابو نائیڈو نے آج صبح مرکزی وزیر برقی پیوش گوئل اور مرکزی وزیر جنگلات و ماحولیات پرکاش جاوڈیگر سے ملاقات کی۔ بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ آندھرا پردیش کے نئے دارالحکومت امراوتی کی تعمیر کے لئے جنگلات کی اراضی کی ضرورت ہے ۔ اس ملاقات کے دوران نئے دارالحکومت کے لئے جنگلات کی اراضی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے مسئلہ پر بھی بات چیت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نئے دارالحکومت کے لئے کسانوں نے اپنی اراضی دینے سے اتفاق کیا ہے ۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پرکاش جاؤڈیکر نے کہا کہ امراوتی کی تعمیر کے لئے جنگلات کی اراضی حاصل کتے ہوئے اس کے متبادل کے طور پر اراضی دینے سے چندرا بابو نائیڈو نے اتفاق کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں ضرورت پڑنے پر تمام قانونی تنازعات کو حل کیاجائے گا۔ انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ آندھرا پردیش حکومت کو مرکز کی جانب سے مکمل طور پر مدد دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پراجکٹس کے آغاز کے لئے اجازت کے عمل میں تیزی بھی پیدا کی جائے گی ۔ چندرا بابو نائیڈو نے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے بھی ملاقات کی ۔ ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں نوٹ برائے ووٹ، آندھرا پردیش تنظیم نو قانون کی دفعہ8پر عمل کے سلسلہ میں تفصیلی طور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آندھرا پردیش تنظیم نو قانون کی دفعہ8کے تحت گورنر ای ایس ایل نرسمہن کو دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے مشترکہ دارالحکومت حیدرآباد کے لاء اینڈ آرڈر کے اختیارات حاصل ہیں ۔ اس موقع پر آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والے مرکزی وزرا سوجنا چودھری ، اشوک گجپتی راجو، دہلی میں آندھرا پردیش کے خصوصی نمائندہ کے رام موہن راؤ، تلگو دیشم کے ارکان پارلیمنٹ کے نانی ، کے نارائنا اور دوسرے موجود تھے ۔

Chandrababu Naidu asks Union Home Minister Rajnath Singh to convene meet to resolve bifurcation issues

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں