یمن پر عرب اتحاد کے فضائی حملے جاری - امن مذاکرات کا دوسرا دن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-18

یمن پر عرب اتحاد کے فضائی حملے جاری - امن مذاکرات کا دوسرا دن

صنعا، جینوا
رائٹر
جینوا میں جاری امن بات چیت کے باوجود عرب فضائی حملوں میں پورے یمن کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ پہلی مرتبہ مغربی صوبہ میں بھی حملے ہوئے ہیں۔ یہاں تین ماہ سے لڑائی جاری ہے ۔ صنعا میں فوجی اڈوں کو اور یمن کے وسطی ریگستان اور پہاڑی صوبہ مہویت میں حوثی ملیشاؤں کو نشانہ بنایا گیا ۔ گو26مارچ سے سعودی عرب کی قیادت میں فضائی حملے جاری ہیں مگر یمن کے اس صوبہ کو اب تک نشانہ نہیں بنایا گیا تھا ۔ عرب اتحاد ایران نواز حوثیوں پر بم برسا رہے ہیں جن کا تعلق شعیہ فرقہ سے ۔ اس کا مقصد یمن کے جلا وطن حصہکا اقتدار بحال کرنا ہے ۔ اس کے علاوہ وہ شیعہ ایران کی خطہ میں توسیع بھی روکنا چاہتے ہیں ۔ حوثیوں نے ستمبر میں صنعا پر قبضہ کرلیا تھا اور پھر مرکزی اور جنوبی علاقوں میں بھی پیش قدمی کی تھی جس کی وجہ سے صدر عبد ربہ منصور ہادی اور ان کی حکومت کو جلا وطن ہوکر سعودی عرب جانا پڑا تھا ۔ اسی دوران یمن کے بر سر پیکار فریق اقوام متحدہ کی ثالثی سے ہونے والی اس بات چیت میں جنگ بندی کی ضرورت سے متفق ہیں مگر اس کی تفصیلات پر ابھی مذاکرات چل رہے ہیں ۔ اقوام متحدہ کی سربراہی میں ہونے والے ان مذاکرات کو نہایت اہم قرار دیا جارہا ہے کیونکہ متحارب گروپوں نے قبل ازیں مذاکت کی میز پر ایک ساتھ بیٹھنے سے بھی انکار کردیاتھا۔ اقوام متحدہ کی طرف سے گزشتہ روز بتایا گیا تھا کہ26مارچ سے اب تک یمن میں1,412افراد ہلاک جب کہ3,423زخمی ہوئے ہیں ۔ یونیسیف کے مطابق اس دوران کم از کم279بچے بھی ہلاک ہوئے ہیں ۔ یمن میں اقوام متحدہ کے خصوصی قاصد اسماعیل اولد شیخ احمد مختلف سیاسی گروپوں کے درمیان اختلافات کو دور کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں مگر یہ فریق اب بھی ایک میز پر بیٹھنے کو تیار نہیں ہیں۔ یمن کی خانہ جنگی ستمبر میں شروع ہوئی تھی ، اور جب ایران نواز چوتی فورسس نے دارالحکومت صنعا پر قبضہ کرلیا تھا اور صدر عبد ربہ کو سعودی عرب بھاگنے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔ مگر مارچ میں جب سعودی عرب نے چوٹیوں پر فضائی حملے شروع کردئیے تو اس لڑائی نے مزید شدت اختیار کرلی ۔ یہ لڑائی سنی سعودی عرب اور شیعہ ایران کی بالا دستی کی جنگ بھی بنا چکی ہے ۔ حوثیوں کا کہنا ہے کہ وہ بد عنوان حکومت اور جنگجووں کے خلاف لڑ رہے ہیں اور اس بات سے انکار کرتے ہیں کہ انہیں ایران سے کوئی مدد مل رہی ہے ۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 19مارچ سے اب تک لڑائی میں2,600سے زیادہ افراد جان بحق ہوچکے ہیں ۔ بات چیت سے زیادہ توقع نہیں ہے مگر حوثی پر امید ہیں۔ان کا خیال ہے اسی بنیاد پر سیاسی مذاکرات کا آغاز ہوسکے گا اور سیاسی حل ممکن ہے مگر سعودی کام خراب کررہے ہیں۔ سعودیوں کا کہنا ہے کہ حوثیوں کو تمام شہر خالی کردینے چاہئیں جن پر اس نے پہلے سال قبضہ کیا تھا ۔ لڑائی کی وجہ سے وہاں خے عوام کی حالت بہت خراب ہوگئی ہے ۔ سبانیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے طائز شہر میں لڑکیوں کے ایک اسکول پر حملہ کیا جس میں ایک ہی خاندان کی چار خواتین اور ایک بچہ ہلاک ہوگئے ۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کا کہنا ہے کہ 26مارچ سے اب تک1,412عام شہری بشمول210خواتین ہلاک ہوچکے ہیں اور3,423زخمی ہوئے ہٰں ۔ 80دن سے یمن میں موت اور تباہی جاری ہے ۔

Arab air strikes hit Yemen as peace talks enter second day

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں