مغربی بنگال کی 7 میونسپلٹیوں کے الیکشن پر سپریم کورٹ کی روک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-20

مغربی بنگال کی 7 میونسپلٹیوں کے الیکشن پر سپریم کورٹ کی روک

کولکاتا، نئی دہلی
ایس این بی
سپریم کورٹ نے ریاست مغربی بنگال کی7 میونسپلٹیوں کے انتخابات پر روک لگا دیہے ۔ عدالت نے یہ حکم ریاستی حکومت کی اس دلیل کے بعد دیا کہ ان بلدیاتی اداروں کو میونسپل کارپوریشن میں تبدیل کیاجارہا ہے ۔ جسٹس اے کے سیکری اور جسٹس ادئے امیش للت پر مشتمل تعطیلی بنچ نے اس کے ساتھ ہی صورتحال کو جوں کا توں برقرا رکھنے کا حکم دیا اور مرکز ، مغربنی بنگال ریاستی الیکشن کمیشن اور مفاد عامہ کی عرضی داخل کرنے والے پرونوئے رائے کونوٹس جاری کیا۔ اس سے پہلے حکومت مغربی بنگال کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے عدالت سے کہا کہ ان بلدیاتی اداروں کو میونسپل کارپوریشن میں بدلنے کا عمل15جون تک مکمل ہوجائے گا اور اس کے بعد کبھی ان کے الیکشن کرائے جاسکتے ہیں ۔ یاد رہے کہ حکومت مغربی بنگال کلکتہ ہائی کورٹ کے 15مئی کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ پہنچی تھی جس میں ہائی کورٹ نے ریاستی الیکشن کمیشن کو متعلقہ 7میونسپلٹیوں کا انتخاب16جون تک کرالینے کا حکم دیا تھا۔ ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ سے کہا تھا کہ ریاستی الیکشن کمیشن کی ہدایت میں تھوڑی ترمیم کرتے ہوئے7میونسپل اداروں کے انتخابات کے لئے تھوڑا وقت اور دیاجائے ۔ اس سے پہلے کلکتہ ہائی کورٹ کی ایک رکنی بنچ کے فیصلے کو ہائی کورٹ کی سکشن بنچ کے ذریعہ بحال رکھنے کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ریاستی الیکشن کمیشن نے7میونسپلٹیوں کے لئے انتخاب کی تاریخ کا اعلان کردیا تھا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر کو کمیشن کی پہل پر ہوئی کل جماعتی میٹنگ میں ترنمول کانگریس کے اعتراض کومسترد کرتے ہوئے کمیشن نے واضح کردیاتھا کہ انتخاب14جون کو اور ووٹوں کی گنتی16جون کو ہوگی۔ترنمول کمیشن نے اس فیصلے پر کئی اعتراضات کئے ۔ کمیشن کی پہل پر بھی کل جماعتی میٹنگ میں کانگریس، بی جے پی اور بائیں محاذ کے نمائندے شامل ہوئے ۔ ترنمول کو چھوڑ کر باقی سبھی پارٹیوں نے کمیشن سے انتخاب کی تاریخ کا اعلان فوراً کرنے کا مطالبہ کیا لیکن ترنمول کانگریس نے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی گئی ہے ۔ ایسے میں کمیشن انتخاب کی تاریخ کا اعلان نہیں کرسکتا ۔ ریاستی الیکشن کمشنر شوشانت رنجن اپادھیائے نے کہا کہ حکومت کے پاس عدالت کے حکم کی تعمیل کرنے کے علاوہ دوسراکوئی متبادل نہیں ہے۔ ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ کمیشن پہلی بار ریاستی حکومت کے ساتھ تصادم کی حالت میں پہنچ گیا ہے ۔ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد کمیشن کے پاس انتخاب کی تاریخ طے کرنے کے علاوہ دوسرا کوئی راستہ نہیں تھا ۔ ہائی کورٹ میں16جون تک انتخابی عمل پورا کرنے کا حکم دیا تھا ۔ ضابطہ کے مطابق نوٹیفکیشن اورووٹوں کی گنتی کے درمیان24دنوں کا وقفہ لازمی ہے ۔ ایسے میں اگر کمیشن20مئی کو نوٹیفکیشن جاری نہیں کرتا ہے تو وہ16جون تک انتخابی عمل پورا نہیں کرپائے گا۔ ایسا نہ ہونے پر الیکشن کمیشن ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کا ملزم بھی ہوگا۔

SC stays polls to seven West Bengal municipal bodies

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں