ہندوستان کی معاشی ترقی آئندہ سال چین سے زائد ہوگی - اقوام متحدہ رپورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-21

ہندوستان کی معاشی ترقی آئندہ سال چین سے زائد ہوگی - اقوام متحدہ رپورٹ

اقوام متحدہ
پی ٹی آئی
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق2016میں ہندوستان کی معاشی پیداوار بڑھ کر چین پر سبقت حاصل کرلے گی جب کہ مجموعی گھریلو پیداوار توقع ہے کہ7۔7فیصد ہوگی جس کے تعلق سے کہا گیا ہے کہ ہندوستان جنوبی ایشیا میں ترقی کو تیز رفتارکرنے میں مددگار ہوگا ۔ اقوام متحدہ عالمی معاشی صورتحال اور امکانات کے وسط سال اپ ڈیپ کے مطابق جو کل جاری کیا گیا، کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی معاشی ترقی اس سال7۔6فیصد تک بڑھ جائے گی اور2016میں وہ بڑھ کر7۔7فیصد ہوجائے گی اور ہندوستان چین پر سبقت حاصل کرلے گا ۔ چین کی معاشی پیداوار کے تعلق سے کہا گیا ہے کہ 2015میں7فیصد رہے گی اور آئندہ سال6۔8فیصد رہے گی۔ اس رپورٹ کو جنوبی ایشیا کا معاشی آؤٹ لک قرار دیاگیا ہے جو بڑے پیمانہ پر موافق رہے گا ۔ چونکہ بیشتر معیشتوں کی توقع ہے کہ 2015-16میں ترقی مستحکم رہے گی جوطاقتور گھریلو استعمال اور سرمایہ کاری پر منحصر ہوگی اور برآمدات میں اضافہ ہوگا ۔ علاقہ کی مجموعی گھریلو پیداوار2015میں بڑھ کر6۔7فیصد رہے گی اور2016میں6۔9فیصد ہوگی ۔ 2014میں ایک تخمینہ کے مطابق جنوبی ایشیا کی معاشی ترقی6۔3تھی۔ سابقہ پیش قیاسی کی ایک جامع نظر ثانی میں یہ بیشتر ہندوستان میں اعلیٰ شرح نمو کی عکاسی کرتی ہے ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہندستان اور پاکستان کے لئے بھی ترقی کے امکانات کا اوسط بہتر رہے گا ۔ حالانکہ دونوں ممالک میں قابل لحاظ غیر یقینی صورتحال برقرا ر رہے ۔ جنوبی ایشیا میں زیادہ گھریلو استعمال اور سرمایہ کاری میں ایک بتدریج بازیابی کے لئے توقوع ہے کہ معاشی پیداوار میں توسیع ہوگی ۔ خانگی شعبہ کی مانگ زیادہ تر میکرو اکنامک ماحول پر منحصر رہے گی جس میں قابل لحاظ کم افراط زر شامل ہے ۔2015میں عالمی صارفین کی قیمت میں افراط زر کی توقع اوسطا2۔5فیصد ہونے کا امکان ہے جو2009سے سب سے کم ترین سطح ہے جب کہ تیل کی قیمتیں توقع ہے کہ دھیرے دھیرے بازیاب ہوں گی اور عالمی سر گرمی میں تیزی پیدا ہوگی ۔2016میں اوسط افراط زر توقع ہے کہ3فیصد ہوگی۔ علاقہ میں افراط زر کے اوسط میں بھی تیل اور غذا کی قیمتوں میں حالیہ گراوٹ کے بعد تقریبا ایک دہے میں اس کی کم ترین سطح تک گراوٹ کی بھی پیش قیاسی کی گئی ہے جس کے نتیجہ میں مالیاتی پالیسی کئی ممالک خاص طور پر ہندوستان اور پاکستان میں زیادہ وسیع ہوسکتی ہے تاہم بہتر آؤٹ لگ کے باوجود جنونی ایشیا کی معیشتوں کو متفرق ڈگریز ، طویل معیادی ترقی کے چیلنجس بشمول توانائی کی قلت کا سامنا ہوگا ۔ اس کے علاوہ انفراسٹرکچر خسارہ اور سیاسی اور سماجی بے چینی کا سامنا رہے گا اور عالمی معیشت کی ایک اوسط رفتار سے ترقی جاری رہنے کا امکان رہے گا۔

India's economic growth to surpass China's in 2015-16: UN report

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں